شمشاد
لائبریرین
یہاں پر اس سے بھی زیادہ سنگین حادثہ ہوا ہے۔
کمپنی کے ڈاکٹر کے پاس ایک مریض آیا۔ ڈاکٹر نے نبض کا معاینہ کر کے اسے فوراً ہسپتال جانے کو کہا۔ اس نے جانے میں تامل کیا تو اسے زبردستی چار لوگوں کی مدد سے پکڑ کر گاڑی میں سوار کر کے ہسپتال بھجوایا گیا۔ واپسی پر وہ دفتر نہیں آیا بلکہ سیدھا اپنی رہائش پر چلا گیا۔ اپنے کمرے میں وہ اکیلا رہتا تھا۔ اگلی صبح وہ دفتر نہیں آیا تو تشویش ہوئی۔ دس بجے کے قریب پولیس کو مطلع کر کے اس کی رہائش پر گئے۔ کھٹکھٹانے پر دروازہ نہیں کھلا تو توڑا گیا۔ اندر وہ بندہ اللہ کو پیارا ہو چکا تھا اور اس کی سائیڈ ٹیبل پر Panadol کی گولیاں اور پانی کا گلاس رکھا تھا۔
ہسپتال والا نقل کر کے پاس ہونے والا ڈاکٹر سمجھ ہی نہ سکا کہ اس کو دل کا دورہ کسی بھی وقت پڑ سکتا ہے۔
کمپنی کے ڈاکٹر کے پاس ایک مریض آیا۔ ڈاکٹر نے نبض کا معاینہ کر کے اسے فوراً ہسپتال جانے کو کہا۔ اس نے جانے میں تامل کیا تو اسے زبردستی چار لوگوں کی مدد سے پکڑ کر گاڑی میں سوار کر کے ہسپتال بھجوایا گیا۔ واپسی پر وہ دفتر نہیں آیا بلکہ سیدھا اپنی رہائش پر چلا گیا۔ اپنے کمرے میں وہ اکیلا رہتا تھا۔ اگلی صبح وہ دفتر نہیں آیا تو تشویش ہوئی۔ دس بجے کے قریب پولیس کو مطلع کر کے اس کی رہائش پر گئے۔ کھٹکھٹانے پر دروازہ نہیں کھلا تو توڑا گیا۔ اندر وہ بندہ اللہ کو پیارا ہو چکا تھا اور اس کی سائیڈ ٹیبل پر Panadol کی گولیاں اور پانی کا گلاس رکھا تھا۔
ہسپتال والا نقل کر کے پاس ہونے والا ڈاکٹر سمجھ ہی نہ سکا کہ اس کو دل کا دورہ کسی بھی وقت پڑ سکتا ہے۔