نقل مارنے کے مختلف طریقے

شمشاد

لائبریرین
یہاں پر اس سے بھی زیادہ سنگین حادثہ ہوا ہے۔

کمپنی کے ڈاکٹر کے پاس ایک مریض آیا۔ ڈاکٹر نے نبض کا معاینہ کر کے اسے فوراً ہسپتال جانے کو کہا۔ اس نے جانے میں تامل کیا تو اسے زبردستی چار لوگوں کی مدد سے پکڑ کر گاڑی میں سوار کر کے ہسپتال بھجوایا گیا۔ واپسی پر وہ دفتر نہیں آیا بلکہ سیدھا اپنی رہائش پر چلا گیا۔ اپنے کمرے میں وہ اکیلا رہتا تھا۔ اگلی صبح وہ دفتر نہیں آیا تو تشویش ہوئی۔ دس بجے کے قریب پولیس کو مطلع کر کے اس کی رہائش پر گئے۔ کھٹکھٹانے پر دروازہ نہیں کھلا تو توڑا گیا۔ اندر وہ بندہ اللہ کو پیارا ہو چکا تھا اور اس کی سائیڈ ٹیبل پر Panadol کی گولیاں اور پانی کا گلاس رکھا تھا۔

ہسپتال والا نقل کر کے پاس ہونے والا ڈاکٹر سمجھ ہی نہ سکا کہ اس کو دل کا دورہ کسی بھی وقت پڑ سکتا ہے۔
 

نایاب

لائبریرین
براہ مہربانی تمام پڑھے لکھے امتحان دینے کا تجربہ رکھنے والے
اپنے اپنے نقل کرنے کے کامیاب و ناکام تجربات شریک محفل اردو کریں ۔
شاید کسی مستقبل میں امتحان دینے والے کا بھلا ہو جائے ۔۔
 

تعبیر

محفلین
میں نے نقل کی تو نہیں البتہ کروائی ضرور ہے
امتحان کے بعد بابا سارا پرچہ زبانی سنتے تھے گھر واپسی پر سو اگر موقع بھی ملتا تو نقل نہیں کر سکتے تھے ہم بہن بھائی
سارے جوابات سننے کے بعد امتحان کے نتیجے سے پہلے ہی بابا ہمیں ہمارا رزلٹ کارڈ بتا دیتے تھے جو بالکل درست ہوتا تھا
 
ہر بات ہمیشہ کی طرح لڑکے اور لڑکیوں میں تقسیم ہو جاتی ہے اور پھر نقل جیسے غلط عمل کی وجوحات سمجھنے اور اُس کا مداوا کرنے کی بجائے ہر کوئی اپنی صنف کا وفادار بننے کی کوشش کرتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ "انسان" نقل کرتے ہیں اور کچھ انسان لڑکے ہوتے ہیں اور کچھ لڑکیاں۔
 

پپو

محفلین
میرے خیال میں تو چاہے لڑکیوں میں ایسی جرات ہوتی ہے یا نہیں عقل کا بھی نہیں معلوم ۔۔لیکن آپ ایسے مارکس لے کر کیسے مطمئن ہوسکتے ہیں جو آپ کی اپنی محنت کے نہ ہوں؟ میرے خیال میں سب سی بڑی چیز آپ کا ذہنی اطمینان ہے اس کے بعد آپ کے مارکس اچھے نہیں تو نارمل بھی ہوں تو اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اور مارکس تو ایک طرف آپ کی پریکٹیکل لائف میں تو سارا سیکھا ہوا ہی کام آتا ہے ناں تو ایسے لوگ جو نقل کرکے امتحان پاس کرتے ہیں تو وہ کیا کرتے ہوں گے پھر ؟
یہ تو جب ہے کہ آپ کے پاس کوئی ضمیر نامی چیز زندہ ہو یہاں لوگ دھڑلے سےجعلی ڈگری لیکر اسمبلی میں آجاتے ہیں اور اور اسے قابل فخر جانتے ہیں دو لاکھ سے زائد ملازمین جعلی ڈگریوں پر کام کر رہے ہیں اور قریب اتنے ہی دو دو سیٹووں پر کام کر رہے ہیں
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
یہ تو جب ہے کہ آپ کے پاس کوئی ضمیر نامی چیز زندہ ہو یہاں لوگ دھڑلے سےجعلی ڈگری لیکر اسمبلی میں آجاتے ہیں اور اور اسے قابل فخر جانتے ہیں دو لاکھ سے زائد ملازمین جعلی ڈگریوں پر کام کر رہے ہیں اور قریب اتنے ہی دو دو سیٹووں پر کام کر رہے ہیں
ویری سیڈ :(
 

عدیل منا

محفلین
میرا ایک دوست (جو کلاس فیلو بھی تھا) اس کی ریاضی بہت کمزور تھی۔سب دوستوں نے میٹرک کلیئر کرلی مگر وہ ریاضی میں رہ گیا۔ سیکنڈ چانس میں بھی وہ رہ گیا۔ لاسٹ چانس میں بھی وہ پر امید نہیں تھا۔ میں نے اس کے ساتھ بہت سر کھپایا پر وہ نالائق کا نالائق ہی رہا۔ آخر تنگ آکر میں نے اس کی جگہ امتحان دینے کا فیصلہ کیا۔:) اور یوں اس کی میٹرک کلیئر ہوئی۔
اس واقعے کو اب سوچتا ہوں تو اس جراءت کو بیوقوفی سمجھتا ہوں کہ اگر کسی کی پکڑ میں آجاتا تو میرا پورا کیریئر تباہ ہوجاتا۔
 
Top