نوازشریف اور مریم نواز کی عدلیہ مخالف تقاریر نشر کرنے پرعبوری پابندی عائد

شاہد شاہ

محفلین
اس مقدمے میں کمزور فیصلے اور ججز کے غیر مناسب ریمارکس کے باعث نواز شریف صاحب کی سیاست ایک بار پھر زندہ ہوئی ہے۔
نواز شریف کے مطابق انکو کرپشن پر فارغ کرنا چاہیے تھا اقامہ پر نکال دیا۔ انکو شاید یاد نہیں کہ عظمی ٹرائل کورٹ نہیں ہے۔ کرپشن پر فارغ انکو نیب میں کیا جائے گا اگر وہ اپنی منی ٹریل دینے میں ناکام رہے۔
 
آزادی رائے بالکل حاصل ہے۔ عدلیہ اور فوج پر تنقید بیشک کریں البتہ غکیظ زبان، اور عوام کو اسکے خلاف اکسانے سے گریز کریں۔ کیونکہ عدلیہ اور فوج سیاسی ادارے نہیں ہیں۔ آج ہی نون لیگی گلو بٹوں نے عدلیہ کیخلاف مظاہرہ کیا ہے۔ یہ کونسے جمہوری ملک میں ہوتا ہے؟
عدم برداشت کا کھلم کھلا مظاہرہ ہے جوکہ ایک صحت مند روایت ہرگز نہیں قرار نہیں دیا جاسکتا ۔
 

فرقان احمد

محفلین
نواز شریف کے مطابق انکو کرپشن پر فارغ کرنا چاہیے تھا اقامہ پر نکال دیا۔ انکو شاید یاد نہیں کہ عظمی ٹرائل کورٹ نہیں ہے۔ کرپشن پر فارغ انکو نیب میں کیا جائے گا اگر وہ اپنی منی ٹریل دینے میں ناکام رہے۔
صاحب! پاناما سے معاملہ شروع ہوا اور اقامہ پر نکالا گیا۔ یہ تو میاں نواز شریف کے مخالف بھی تسلیم کرتے ہیں کہ کمزور فیصلہ تھا۔ زیادہ سے زیادہ یہ کیا جانا چاہیے تھا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں بھجوا دیا جاتا۔ میاں صاحب استعفیٰ نہ دینے پر بضد رہتے تو اپنی سبکی کرواتے۔ تاہم، عدلیہ نے معاملہ اپنے ہاتھ لے لیا۔ بس اتنی سی بات ہے! یعنی کہ کمزور اخلاقی پوزیشن کا شکار وزیراعظم کو معزول کر کے سارا الزام اپنے سر لے لیا۔ حکومت کو اپنے بوجھ سے خود گرنے دینا چاہیے تھا۔ اب نواز شریف صاحب کی سیاست پھر زندہ ہو چکی ہے؛ یعنی ان ججز کے طفیل مفت میں ایک 'بیانیہ' جو ہاتھ لگ گیا!
 

الف نظامی

لائبریرین
صاحب! پاناما سے معاملہ شروع ہوا اور اقامہ پر نکالا گیا۔ یہ تو میاں نواز شریف کے مخالف بھی تسلیم کرتے ہیں کہ کمزور فیصلہ تھا۔ زیادہ سے زیادہ یہ کیا جانا چاہیے تھا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں بھجوا دیا جاتا۔ میاں صاحب استعفیٰ نہ دینے پر بضد رہتے تو اپنی سبکی کرواتے۔ تاہم، عدلیہ نے معاملہ اپنے ہاتھ لے لیا۔ بس اتنی سی بات ہے! یعنی کہ کمزور اخلاقی پوزیشن کا شکار وزیراعظم کو معزول کر کے سارا الزام اپنے سر لے لیا۔ حکومت کو اپنے بوجھ سے خود گرنے دینا چاہیے تھا۔ اب نواز شریف صاحب کی سیاست پھر زندہ ہو چکی ہے؛ یعنی ان ججز کے طفیل مفت میں ایک 'بیانیہ' جو ہاتھ لگ گیا!
جامعہ نعیمیہ لاہور میں نواز شریف کے بیانیے کا دھبڑدھوس ہوچکا ہے۔
 
جامعہ نعیمیہ لاہور میں نواز شریف کے بیانیے کا دھبڑدھوس ہوچکا ہے۔
بهائی صاحب... پہلے بهی کہیں لکها تها کہ جن کے جوتے سیدهے کرنے والے لاکهوں میں ہوں انهیں ایک دو جوتے پڑنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا.
 

الف نظامی

لائبریرین
30729828_2204668166226256_8149607303499218944_n.jpg

اس ملک میں مولوی کی پاور کا اندازہ اس زیرنظر تصویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ دو دفعہ کی وزیر اعظم اور آکسفورڈ کی تعلیم یافتہ، بھٹو کی جانشیں شہید بےنظیر بھٹو صاحبہ مولوی کے قدموں میں تبرک اور آشرواد کے لیے دوزانوں بیٹھی ہوئی ہیں،
ہمارے ملک کی ایک بڑی ابھرتی ہوئی سیاسی جماعت جو اب دوسرے نمبر کی بڑی سیاسی جماعت کا دعوی بھی کرتی ہے، اور خود کو شیروں کے شکاری بھی کہتے ہیں اور کسی حد تک اس دعوی میں وہ کامیاب بھی نظر آتے ہیں، جب انکی پارٹی کے کسی ترجمان نے لندن میں غیرمسلم قادیانیوں کے بڑے مرزا مسرور احمد کو یہ کہا کپ آپ ہمیں الیکشن میں سپورٹ کریں ہم آپ کو پارلیمنٹ سے اپکا حق دلائیں گے(خدا جانے کونسے حق کی بات کی گئی تھی، کیونکہ پارلیمنٹ سے تو صرف انکا ایک ہی حق انکے مطابق بنتا ہے کہ انہیں غیرمسلم قرار نہ دیا جائے) تو مرزا مسرور احمد نے اُس ترجمان کو جواب دیا کہ جب تک آپ کی پارلیمنٹ میں مولوی موجود ہے ایسا ممکن نہیں، مولوی کو پاکستان میں ہولڈ ہے۔۔
تو صاحبان۔ ۔ مولوی کو ہلکا ہرگز ہرگز نہ لیں۔ ۔ یہ ان تمام سیاسی اور لبرل کی گلے کی ہڈی ہے، اور آخر تک رہے گی۔۔
ان شاء اللہ
اخگر جلوانوی
 

فرقان احمد

محفلین
تو صاحبان۔ ۔ مولوی کو ہلکا ہرگز ہرگز نہ لیں۔ ۔ یہ ان تمام سیاسی اور لبرل کی گلے کی ہڈی ہے، اور آخر تک رہے گی۔۔
جناح ملائیت کے مخالف تھے۔ اس پر آپ کا کیا تبصرہ ہے؟ اِس سوال کو بھی ہلکا نہ لیجیے گا، خدارا ۔۔۔!
 

شاہد شاہ

محفلین
زیادہ سے زیادہ یہ کیا جانا چاہیے تھا کہ معاملہ ٹرائل کورٹ میں بھجوا دیا جاتا۔
تاکہ نون لیگ والے آج تک عظمی سے سرخرو ہونے کا ڈرامہ کر رہے ہوتے۔ اب کم از کم یہ بیانیہ نہیں دے سکتے کہ انکے دائمی راہبر صادق و امین ہیں۔ عظمی اور وقار کے خلاف پروپگنڈہ کرکے کتنے دن جی لیں گے۔ اگر بالفرض الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہی عظمی اور وہی وقار موجود ہوں گے۔ پھر انکا بیانیہ کیا ہوگا وہ بھی دیکھنے کے لائق ہوگا
 

الف نظامی

لائبریرین
جناح ملائیت کے مخالف تھے۔ اس پر آپ کا کیا تبصرہ ہے؟ ہمارے تبصرے کو بھی ہلکا نہ لیجیے گا، خدارا ۔۔۔!
مختلف فیہ بات ہے لیکن اس پر گفتگو کرنے سے پہلے جوتا فیکٹر کو تسلیم کیجیےورنہ شاید ہم مزید تبصرہ نہ فرما سکیں گے۔
 

فرقان احمد

محفلین
تاکہ نون لیگ والے آج تک عظمی سے سرخرو ہونے کا ڈرامہ کر رہے ہوتے۔ اب کم از کم یہ بیانیہ نہیں دے سکتے کہ انکے دائمی راہبر صادق و امین ہیں۔ عظمی اور وقار کے خلاف پروپگنڈہ کرکے کتنے دن جی لیں گے۔ اگر بالفرض الیکشن جیت جاتے ہیں تو وہی عظمی اور وہی وقار موجود ہوں گے۔ پھر انکا بیانیہ کیا ہوگا وہ بھی دیکھنے کے لائق ہوگا
اگلے انتخابات سے زیادہ 'اُس سے اگلے انتخابات' اہم ہوں گے شاید۔ممکن ہے کہ مسلم لیگ نون وفاق میں اپوزیشن بنچوں پر بیٹھنے کو ترجیح دے، چاہے ان کے پاس ٹوٹل پورا ہو۔
 

زیک

مسافر
30729828_2204668166226256_8149607303499218944_n.jpg

اس ملک میں مولوی کی پاور کا اندازہ اس زیرنظر تصویر میں بھی دیکھا جاسکتا ہے کہ دو دفعہ کی وزیر اعظم اور آکسفورڈ کی تعلیم یافتہ، بھٹو کی جانشیں شہید بےنظیر بھٹو صاحبہ مولوی کے قدموں میں تبرک اور آشرواد کے لیے دوزانوں بیٹھی ہوئی ہیں،
ہمارے ملک کی ایک بڑی ابھرتی ہوئی سیاسی جماعت جو اب دوسرے نمبر کی بڑی سیاسی جماعت کا دعوی بھی کرتی ہے، اور خود کو شیروں کے شکاری بھی کہتے ہیں اور کسی حد تک اس دعوی میں وہ کامیاب بھی نظر آتے ہیں، جب انکی پارٹی کے کسی ترجمان نے لندن میں غیرمسلم قادیانیوں کے بڑے مرزا مسرور احمد کو یہ کہا کپ آپ ہمیں الیکشن میں سپورٹ کریں ہم آپ کو پارلیمنٹ سے اپکا حق دلائیں گے(خدا جانے کونسے حق کی بات کی گئی تھی، کیونکہ پارلیمنٹ سے تو صرف انکا ایک ہی حق انکے مطابق بنتا ہے کہ انہیں غیرمسلم قرار نہ دیا جائے) تو مرزا مسرور احمد نے اُس ترجمان کو جواب دیا کہ جب تک آپ کی پارلیمنٹ میں مولوی موجود ہے ایسا ممکن نہیں، مولوی کو پاکستان میں ہولڈ ہے۔۔
تو صاحبان۔ ۔ مولوی کو ہلکا ہرگز ہرگز نہ لیں۔ ۔ یہ ان تمام سیاسی اور لبرل کی گلے کی ہڈی ہے، اور آخر تک رہے گی۔۔
ان شاء اللہ
اخگر جلوانوی
مرزا مسرور احمد بھی کافی بڑا مولوی ہے
 
Top