تو پھر عباسی صاحب وہ فیصلہ پبلک کیوں نہیں کر دیتے جیسا کہ عمران خان نے براڈ شیٹ کا فیصلہ کر دیا ہے۔
تحقیقات براڈشیٹ چیف کے الزامات کی ہو رہی ہے اس کی فرم کو دیے جانے والے پیسوں کی نہیں کیونکہ یہ لندن کورٹ کا فیصلہ تھا
جرنیل اس ملک کا سب سے بڑا کرپٹ مافیا ہے۔ اس کے بعد سیاست دانوں، بیروکریٹس اور کاروباریوں کا مافیا آتا ہے۔
جرنیل اس ملک کا سب سے بڑا کرپٹ مافیا ہے۔ اس کے بعد سیاست دانوں، بیروکریٹس اور کاروباریوں کا مافیا آتا ہے۔
یعنی ملک میں ابھی بھی ایک ایسی سیاسی جماعت یا تحریک کی ضرورت ہے جو سب کا بلا تفریق احتساب کرے۔ آپ کے مولانا کہتے ہیں جرنیلوں کا احتساب کرو، کرپٹ مولویوں کو کچھ نہ کہو۔ نواز شریف کہتے ہیں جرنیلوں کا احتساب کرو، کرپٹ سیاست دانوں کو کچھ نہ کہو۔ عمران خان کہتے ہیں سیاست دانوں کا احتساب کرو، کرپٹ جرنیلوں کو کچھ نہ کہو۔ جسٹس فائز عیسیٰ کہتے ہیں جرنیلوں کا احتساب کرو، کرپٹ ججز کو کچھ نہ کہو۔ حامد میر کہتے ہیں جرنیلوں کا احتساب کرو، کرپٹ صحافیوں کو کچھ نہ کہو۔ ملک ریاض کہتے ہیں بیروکریٹس کا احتساب کرو، کرپٹ سرمایہ کاروں کو کچھ نہ کہو۔ ایسے کونسا احتساب ہوگا؟امیزنگ۔۔۔۔ دیکھ لو بھئی جاسم صاحب فرما رہے ہیں کہ جرنیل اس ملک کا سب سے کرپٹ مافیا ہے۔۔۔۔۔۔ تالیاں۔۔۔۔۔۔۔
یہ دیکھ لیں۔ ایک جرنیلی جج براڈشیٹ معاملہ کی تحقیقات کرے گاامیزنگ۔۔۔۔ دیکھ لو بھئی جاسم صاحب فرما رہے ہیں کہ جرنیل اس ملک کا سب سے کرپٹ مافیا ہے۔۔۔۔۔۔ تالیاں۔۔۔۔۔۔۔
جرنیلوں کی تحقیقات کیلئے جرنیلی جج لایا گیا ہے
ہر شاخ پہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
جرنیلوں کی تحقیقات کیلئے جرنیلی جج لایا گیا ہے
یہ جسٹس عظمت شیخ وہی پاناما جے آئی ٹی واٹس ایپ والے ہیں نا؟
باقی ممبران کا تعین واٹس ایپ کرے گا، عظمت شیخ
باقی ممبران کا تعین واٹس ایپ کرے گا، عظمت شیخ
بالکل ٹھیک.... تین سال ہونے کو ہیں لیکن خوشی کی خبر نہیں.ہمارا مطالبہ یہی ہے by hook or by crook خزانے سے لوٹی دولت واپس آئے
شیخ صاحب میرے خیال میں شوکت خانم ہسپتال کے بورڈ اف گورنر کا رکن بھی ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ارے وااااااہ۔۔۔۔
بالکل ٹھیک.... تین سال ہونے کو ہیں لیکن خوشی کی خبر نہیں.