نواز شریف بھارت کی مدد سے پاکستان کے خلاف خطرناک کھیل کھیل رہے ہیں، وزیراعظم

جاسم محمد

محفلین
اپنا گھر صاف کرنا ہو گا۔ عاصِم باجوہ کو گھر بھیجو۔ اہم عُہدوں پر لائق فائق بندے بٹھاؤ۔ قوم نواز شریف تو کیا، بھٹو کو بھی بھُول جائے گی ورنہ لگے رہو مُنا بھائی۔
نواز شریف پہلے سپریم کورٹ سے نااہل ہوئے، پھر دو احتساب عدالتوں سے سزا یافتہ ہوئے۔ کیا قوم ان کو بھول گئی؟
بھائی یہ گجنی قوم ہے جسے کل کی خبر یاد نہیں رہتی، یہ ان اقدامات کو کہاں یاد رکھے گی؟
 

جاسم محمد

محفلین
لگا جیسے نواز اقتدار میں ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ھاھاھا
عدلیہ، بیروکریسی، میڈیا اور فوج میں آج بھی بڑے بڑے نواز شریف کے حمایتی بیٹھے ہیں۔ عمران خان کو ان سب کی صفائی کیلئے کم از کم 10 سال حکومت چاہئے۔ ان دو سالوں میں پنجاب میں 5 آئی جی اسی لئے بدلے اور لاہور میں اب کہیں جا کر ایسا سی سی پی او آیا ہے جو شریف خاندان کا چمچہ نہیں ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
عدلیہ، بیروکریسی، میڈیا اور فوج میں آج بھی بڑے بڑے نواز شریف کے حمایتی بیٹھے ہیں۔ عمران خان کو ان سب کی صفائی کیلئے کم از کم 10 سال حکومت چاہئے۔
جب تک کابینہ میں عاصِم باجوہ ہے، عِمران کو ناکارہ سمجھو۔ بیانیہ اپنی موت آپ مَر رہا ہے۔
 
بالکل۔ جب تک پاکستانی قوم شریف اور زرداری خاندان کی غلامی کو جمہوریت مانتی رہے گی یہاں آمریت ہی قائم رہے گی۔
یعنی جب تک پاکستان میں اور دوسرے جمہوری ملکوں میں رہنے والے پاکستانی آمریت نواز موجود ہیں پاکستان میں آمریت مسلط رہے گی؟
 

جاسم محمد

محفلین
جب تک کابینہ میں عاصِم باجوہ ہے، عِمران کو ناکارہ سمجھو۔ بیانیہ اپنی موت آپ مَر رہا ہے۔
جنرل عاصم باجوہ نے واقعی کوئی کرپشن کی ہوتی تو سب سے پہلے اپوزیشن جماعتیں اس کے خلاف عدالت یا نیب میں جاتی۔ میڈیا پر خالی ہوائی فائر کرنے سے کیا ہوگا؟ احتساب کا نظام موجود ہے، جنرل عاصم باجوہ کے خلاف کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، جائیں پہلے لیگل طریقہ سے ان پر جرم ثابت کریں۔
 

جاسم محمد

محفلین
یعنی جب تک پاکستان میں اور دوسرے جمہوری ملکوں میں رہنے والے پاکستانی آمریت نواز موجود ہیں پاکستان میں آمریت مسلط رہے گی؟
ہم جمہوری ممالک میں رہنے والے پاکستانی تارکین وطن ان اپوزیشن جماعتوں کو جمہوری مانتے ہی نہیں۔ کیونکہ ان جماعتوں کے اپنے اندر جمہوریت موجود نہیں ہے۔

جب تک پاکستانی عوام کی اکثریت ان فیملی لمیٹڈ کمپنیز کو جمہوری قیادت مانتی رہے گی ، پاکستان میں آمریت کا نفاذ جاری رہے گا۔
 

بابا-جی

محفلین
ہم جمہوری ممالک میں رہنے والے پاکستانی تارکین وطن ان اپوزیشن جماعتوں کو جمہوریت نہیں مانتے۔ کیونکہ ان جماعتوں کے اپنے اندر جمہوریت موجود نہیں ہے۔

جب تک پاکستانی عوام کی اکثریت ان اپوزیشن جماعتوں کو جمہوری قیادت مانتی رہے گی ، پاکستان میں آمریت کا نفاذ جاری رہے گا۔
اِس سے کوئی خاص فرق برصغیر میں نہیں پڑتا کہ یہاں سیاست کرنا مُشکل کام ہے۔
 

بابا-جی

محفلین
بھئی، کپتان ایمان دار ہے، اُس کے لیے سپورٹ حاضر، مگر اِس کا یہ مطلب نہیں کہ میں باجوہ جونیئر کا دِفاع بھی کرُوں۔ میری طرف سے تو معذرت۔
 

جاسم محمد

محفلین
بھئی، کپتان ایمان دار ہے، اُس کے لیے سپورٹ حاضر، مگر اِس کا یہ مطلب نہیں کہ میں باجوہ جونیئر کا دِفاع بھی کرُوں۔ میری طرف سے تو معذرت۔
دفاع تو میں بھی نہیں کرتا، اور میرے خیال میں عمران خان کو جنرل عاصم باجوہ کا استعفیٰ قبول کر لینا چاہئے تھا۔ بہرحال ۔۔۔
 

جاسم محمد

محفلین
اِس سے کوئی خاص فرق برصغیر میں نہیں پڑتا کہ یہاں سیاست کرنا مُشکل کام ہے۔
جمہوریت میں سیاست نظریہ کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ بھٹو کا نظریہ سوشل ازم ، اسلام اور جمہوریت تھی۔ اس کی بیٹی بینظیر نے اقتدار میں آکر لبرل پالیسیاں شروع کر دیں۔ اور پھر اس کے شوہر زرداری نے مفاہمت، نورا کشتی اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست کی۔
نواز شریف کا کیا نظریہ تھا؟ اصغر خان کی تحریک استقلال سے شروع ہوا، جنرل جیلانی کی گود میں بیٹھا، جنرل ضیا کے کندھوں پر چڑھ کر پنجاب کا وزیر اعلیٰ بن گیا۔ عوام نے بینظیر کو وزیر اعظم بنایا تو جنرل حمید گل کے ساتھ مل کر اس کی حکومت گرا کر خود وزیر اعظم بن گیا۔ پھر آئین کے ذریعہ امیر المومنین بننے کی کوشش کی، سپریم کورٹ اور ججز پر حملے کئے، جرنیلوں سے لڑائیاں کی، یہاں تک کہ مارشل لا میں ملک بدر کر دئے گئے۔
پھر ڈیل سے پہلے واپس آئے، دوبارہ حکومت بنائی، دوبارہ جرنیلوں سے لڑائی کی، عدالت اور ججز کو برا بھلا کہا، اور اب پھر ملک بدر ہیں۔ آگے سے ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم نواز کا کیا نظریہ ہے سوائے کرپشن کیسز میں این آر او مانگنے کے؟
 
جمہوریت میں سیاست نظریہ کی بنیاد پر ہوتی ہے۔ بھٹو کا نظریہ سوشل ازم ، اسلام اور جمہوریت تھی۔ اس کی بیٹی بینظیر نے اقتدار میں آکر لبرل پالیسیاں شروع کر دیں۔ اور پھر اس کے شوہر زرداری نے مفاہمت، نورا کشتی اور لوٹ کھسوٹ کی سیاست کی۔
نواز شریف کا کیا نظریہ تھا؟ اصغر خان کی تحریک استقلال سے شروع ہوا، جنرل جیلانی کی گود میں بیٹھا، جنرل ضیا کے کندھوں پر چڑھ کر پنجاب کا وزیر اعلیٰ بن گیا۔ عوام نے بینظیر کو وزیر اعظم بنایا تو جنرل حمید گل کے ساتھ مل کر اس کی حکومت گرا کر خود وزیر اعظم بن گیا۔ پھر آئین کے ذریعہ امیر المومنین بننے کی کوشش کی، سپریم کورٹ اور ججز پر حملے کئے، جرنیلوں سے لڑائیاں کی، یہاں تک کہ مارشل لا میں ملک بدر کر دئے گئے۔
پھر ڈیل سے پہلے واپس آئے، دوبارہ حکومت بنائی، دوبارہ جرنیلوں سے لڑائی کی، عدالت اور ججز کو برا بھلا کہا، اور اب پھر ملک بدر ہیں۔ آگے سے ان کے بھائی شہباز شریف اور بیٹی مریم نواز کا کیا نظریہ ہے سوائے کرپشن کیسز میں این آر او مانگنے کے؟
خدائی فوجدار بننے کے بجائے اگر یہ فیصلے عوام پر چھوڑ دئیے جائیں تو کیا ہی اچھا !
 

جاسم محمد

محفلین
خدائی فوجدار بننے کے بجائے اگر یہ فیصلے عوام پر چھوڑ دئیے جائیں تو کیا ہی اچھا !
جنرل امجد شعیب کے مطابق فوج نے بھٹو اور نواز شریف (پی پی اور ن لیگ) کو پال پوس کر بڑا کرنے کی سنگین غلطی کی اور اب یہ دونوں ہماری جان کو آگئے ہیں:
یعنی جب تک یہ خاندان ملکی سیاست یا اقتدار میں شامل ہیں، اسٹیبلشمنٹ اپنی ماضی کی غلطیوں کی تلافی کیلئے ان دونوں نا سوروں کو مینج کرتی رہے گی۔
 
جنرل امجد شعیب کے مطابق فوج نے بھٹو اور نواز شریف (پی پی اور ن لیگ) کو پال پوس کر بڑا کرنے کی سنگین غلطی کی اور اب یہ دونوں ہماری جان کو آگئے ہیں:
یعنی جب تک یہ خاندان ملکی سیاست یا اقتدار میں شامل ہیں، اسٹیبلشمنٹ اپنی ماضی کی غلطیوں کی تلافی کیلئے ان دونوں نا سوروں کو مینج کرتی رہے گی۔
کس قدر معصوم ہے محکمہٗ زراعت بھی۔ جب بھی بلڈی سویلینز کو اقتدار دیتے ہیں، وہ لوگ ایسی حرکتیں کرتے ہیں کہ محکمہ کو باگ ڈور سنبھالنی ہی پڑتی ہے ورنہ انہیں اقتدار سے قطعاً کوئی دلچسپی نہیں۔ تاریخ گواہ ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
کس قدر معصوم ہے محکمہٗ زراعت بھی۔ جب بھی بلڈی سویلینز کو اقتدار دیتے ہیں، وہ لوگ ایسی حرکتیں کرتے ہیں کہ محکمہ کو باگ ڈور سنبھالنی ہی پڑتی ہے ورنہ انہیں اقتدار سے قطعاً کوئی دلچسپی نہیں۔ تاریخ گواہ ہے۔
پہلی بات تو یہ ہے کہ سیاسی اقتدار محکمہ زراعت کی جاگیر نہیں ہے۔ آئین پاکستان کی رو سے اقتدار کا سرچشمہ اللہ کی حاکمیت کے بعد صرف عوام ہے۔
دوسری بات یہ ہے کہ جب جب محکمہ زراعت نےسیاسی قیادت اپنی نرسری میں مینوفیکچر کرکے عوام پر مسلط کی تو وہ کوئی جمہوری قیادت نہیں تھی بلکہ فوج کی ہی حکومت تھی۔
تیسری اور سب سے اہم بات یہ کہ جب جب محکمہ زراعت اپنی ہی مسلط کردہ غیر جمہوری حکومت کو گھر بھیجتی ہے تو اس پر عوام کو جمہوریت کا بخار نہیں چڑھنا چاہئے۔
 

جاسم محمد

محفلین
چاہے عوام آمِریت کے ہاتھوں مَوت کا شکار ہو جائے۔
پاکستان میں آمریت بھی دو نمبر ہے، اور یہ سارے مسائل اسی کی وجہ سے ہیں۔ چین جہاں ایک پارٹی کی آمریت 1949 سے نافذ ہے، اسی نظام میں دنیا کی دوسری بڑی معیشت بن چکا ہے۔
دو نمبر آمریت ہی ہے جس کے بطن سے دو نمبر جمہوریت نامی چیز برآمد ہوتی ہے۔ اس سے بہتر نتائج اصلی آمریت دے سکتی ہے، پھر لکھتا ہوں کہ مثبت نتائج دے سکتی ہے، لازمی نہیں کہ ایسا ہو مگر ممکن ہے۔ دوسری جانب جمہوریت کو اپنانے والے ممالک حیرت انگیز طور پر ترقی کی مثالیں بن کر سامنے کھڑے ہمیں حکم دیتے ہیں۔

سیاست اور حکومت کے اس دہرے منافق اور ناکارہ نظام کی دو رخی نے سارے معاشرے کو منافقت میں ڈھال دیا ہے۔

مثلاً، رشوت یا حرام کی دولت سے عمرہ کی ادائیگی، قبضے کی زمین پر مذہبی درسگاہیں، رمضان میں روزے رکھ کے چور بازاری اور ملاوٹ کی انتہا، منشیات کے پیسوں کا بنگلہ اور اس پر لکھی عبارت کہ یہ سب تو خدا کا کرم ہے، نجی اور سرکاری تعلیمی اداروں میں اساتذہ کے طالبات سے اچھے نمبروں کے لئے جنسی مطالبات، دوسروں کے اخلاق و کردار پر فتویٰ جاری کرنے والے مذہبی مدارس میں بچوں کے ساتھ انسانیت سوز سلوک، سڑکوں پر مذہبی نعرے لکھ کر ٹریفک قوانین کو مسلسل توڑنا، مطلب و معنیٰ سے خالی اخلاقیات بھری تقریروں والے امیر و کبیر عالم جن کی آنکھیں صرف طاقتوروں کی ابتلا پر بھیگا کرتی ہیں۔

چھوٹی بڑی عدالتوں میں پائے جانے والے ان گنت پانچ وقت کے نمازی کرائے کے جھوٹے گواہ۔ منہ بولی بہن یا بھائی کا عجیب و غریب تعلق، ایک ہی سانس میں مغرب کی بے حیائی، فحاشی کا درد اور اسی مغرب کے کسی ملک کی شہریت لینے کے لئے بہن کو بیوی اور دوسری بیوی کو بہن بنانے کے لئے قانونی کارروائی۔
احمد نورانی کی خبر اور دو نمبر جمہوریت‎ - ہم سب
 
Top