نواز شریف کے نادہندہ ہونے کا ثبوت

ساجد

محفلین
زرداری یا پی پی اس الیکشن میں نامقبولیت کی تاریخی پستی کو چھونے والے ہیں۔ اُن پر کون وقت ضائع کرے ۔
زرداری انفرادی طور پر تو شاید خسارے میں جائے لیکن جو سیاسی صورت حال بن چکی ہے اس میں پی پی پی کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور سچ پوچھیں تو میرےخیال میں اب عمران کی بات پلٹ کر خود عمران پر آنے والی ہے کہ زرداری کے 5 سال پورے کروانے میں شریف برادران کا ہاتھ ہے کیونکہ عمران و شریف برادران کے دنگل ہی کی وجہ سے پی پی پی بہت ساری سیٹیں بہ آسانی جیت جائے گی۔ آج ق لیگ والے بھی ایم کیو ایم کے دربار میں حاضر تھے باقی کا کام وہ کریں گے اور ملے گا ان کو بھی کچھ نہیں سوائے گناہِ بے لذت کے۔
 

آبی ٹوکول

محفلین
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ ،
جناب میڈیا کا تو کوئی ذکر ہی نہیں کیا میں نے اور نہ ہی کوئی حوالہ دیا ہے۔
ویسے آپس کی بات ہے کہ اگر عمران کے بارے میں سوال اٹھانا میڈیا کا بھونڈا پن ہے تو پھر یہاں پر عمران کی حمایت اور ن لیگ کی مخالفت میں تمام تر مواد میڈیا سے ہی لیا گیا ہے ، تب میڈیا محترم کیسے ہو جاتا ہے ؟؟؟:)
جوو کچھ میں نے اپنے مراسلے میں پوچھا وہ اعتراض ہی نہیں بلکہ اعتراض سے بڑھ کر قابلِ غور ہے ہاں آپ اسے اہمیت نہ دیں تو الگ بات ہے۔
اگر زرداری کے بارے میں عمران نے ایسے الفاظ کہے ہیں تو اس نے بہت غلط کیا ۔ یہ بات ایک رہنما کو زیب نہیں دیتی
معذرت ساجد بھائی میں نے آپ سے یہ نہیں کہا کہ آپ نے کسی میڈیا کو حوالہ بناتے ہوئے اعتراض اٹھایا ہے بلکہ میں نے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ جس طرح سے ایک خاص قسم کا میڈیا بھونڈے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند لایعنی اعتراضات اٹھاتا ہے کسی بھی پرسن پر تو ایسے میں اس قسم کی "میڈیائی بے حیائی " کا شکار اگر آپ جیسے سنجیدہ فکر لوگ ہوجائیں تو تعجب کی بات ہے بلکہ میرے لیے تو اور بھی شدید تعجب کی بات ہے۔ وہ بات الگ ہے کہ آپ جینوئینلی اس اعتراض کو قابل استدلال سمجھتے ہوں نہ کہ کسی میڈیا کہ زیر اثر، جبکہ میڈیا کا لفظ میں نے عمومی استعمال کیا مگر مراد میری اس سے خصوصی تھی نہ کہ سارے کہ سارے میڈیا سورسز کو مطعون ٹھرانا باقی زرداری کو برا بھلا کہنے والی آپکی بات سے سو فیصدی متفق ہوں وہ بات بھی کسی اور استدلال کے لیے پیش کی گئی تھی نہ کہ اس بات کا دفاع کرنے کے لیے
 

ساجد

محفلین
ساجد صاحب میں پہلے واضح کر چکی ہوں کہ تحریکِ انصاف کے مقابل ن لیگ ہے سو اسی پر فوکس ہے اور رہے گا۔ یہ آپ بھی جانتے ہیں کہ ن لیگ کا ووٹ بینک متاثر ہوا ہے ۔ ن لیگ اپنے کاسمیٹک غیر پیداواری منصوبوں سے آپ جیسے لوگوں کو متاثر کر رہے ہیں تو اُن کو تصویر کا دوسرا پہلو ہم دکھا رہے ہیں۔ عمر سرفراز چیمہ صاحب ایسی خبریں بناتے رہتے ہیں نہ بنائیں گے تو اُن کا نام کیسے مارکیٹ میں رہے گا
لیکن زرقا بہن عوام کا فوکس ہر چیز پر ہوتا ہے ۔ آپ تحریکِ انصاف کی کارکن سے ہٹ کر کبھی عوام بن کر بھی سوچیں تو بہت کچھ ایسا نہیں ہے جیسا آپ کو دکھایا جا رہا ہے ۔
 

زرقا مفتی

محفلین
زرداری انفرادی طور پر تو شاید خسارے میں جائے لیکن جو سیاسی صورت حال بن چکی ہے اس میں پی پی پی کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور سچ پوچھیں تو میرےخیال میں اب عمران کی بات پلٹ کر خود عمران پر آنے والی ہے کہ زرداری کے 5 سال پورے کروانے میں شریف برادران کا ہاتھ ہے کیونکہ عمران و شریف برادران کے دنگل ہی کی وجہ سے پی پی پی بہت ساری سیٹیں بہ آسانی جیت جائے گی۔ آج ق لیگ والے بھی ایم کیو ایم کے دربار میں حاضر تھے باقی کا کام وہ کریں گے اور ملے گا ان کو بھی کچھ نہیں سوائے گناہِ بے لذت کے۔
اگر آپ ایسا سمجھتے ہیں تو نواز شریف سے کہیں ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیں۔ کیونکہ ہم اُن کو تیسری بار موقع نہیں دینا چاہتے ۔ اس طرح زرداری کی ہار آسان ہو جائے گی ﴿آپ کے فارمولے کے مطابق﴾
 

ساجد

محفلین
معذرت ساجد بھائی میں نے آپ سے یہ نہیں کہا کہ آپ نے کسی میڈیا کو حوالہ بناتے ہوئے اعتراض اٹھایا ہے بلکہ میں نے یہ کہنے کی کوشش کی ہے کہ جس طرح سے ایک خاص قسم کا میڈیا بھونڈے پن کا مظاہرہ کرتے ہوئے چند لایعنی اعتراضات اٹھاتا ہے کسی بھی پرسن پر تو ایسے میں اس قسم کی "میڈیائی بے حیائی " کا شکار اگر آپ جیسے سنجیدہ فکر لوگ ہوجائیں تو تعجب کی بات ہے بلکہ میرے لیے تو اور بھی شدید تعجب کی بات ہے۔ وہ بات الگ ہے کہ آپ جینوئینلی اس اعتراض کو قابل استدلال سمجھتے ہوں نہ کہ کسی میڈیا کہ زیر اثر، جبکہ میڈیا کا لفظ میں نے عمومی استعمال کیا مگر مراد میری اس سے خصوصی تھی نہ کہ سارے کہ سارے میڈیا سورسز کو مطعون ٹھرانا باقی زرداری کو برا بھلا کہنے والی آپکی بات سے سو فیصدی متفق ہوں وہ بات بھی کسی اور استدلال کے لیے پیش کی گئی تھی نہ کہ اس بات کا دفاع کرنے کے لیے
جناب کوئی ایسی بات نہیں ہے۔ یہ سیاست ہے اور میرے لئے ایسے مباحث معمول کی بات ہیں۔ دل میں کدورت نہیں ہونی چاہئیے سیاسی اختلافات سے دوستی اور احترام کے رشتے کمزور نہیں ہوا کرتے۔
 

زرقا مفتی

محفلین
لیکن زرقا بہن عوام کا فوکس ہر چیز پر ہوتا ہے ۔ آپ تحریکِ انصاف کی کارکن سے ہٹ کر کبھی عوام بن کر بھی سوچیں تو بہت کچھ ایسا نہیں ہے جیسا آپ کو دکھایا جا رہا ہے ۔
مجھے کون دکھائے گا ؟؟ میں اپنے ذاتی مشاہدے کی بنا پر بات کرتی ہوں۔ شریف برادران کی سیاست اور طرزِ حکومت اور فیصلہ سازی کے عمل کو بہت قریب سے دیکھ چکی ہوں۔
عوام بن کر سوچوں تو
مجھے ضرورت کے مطابق بجلی نہیں ملی میرے بیٹے نے موبائل ٹارچ کی روشنی میں او لیول کے امتحان کی تیاری کی جس کے لئے شہباز شریف کی برابر کی ذمہ داری تھی
میرے دیور کے قاتلوں کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا امن امان کے حوالے سے شہباز شریف کی کارکردگی صفر ہے
میرے حلقے میں پانچویں پاس قبضہ گروپ کو پھر ٹکٹ مل گئی میں اُسے اپنے ووٹ کا حقدار نہیں سمجھتی
جاری ہے
 

آبی ٹوکول

محفلین
زرداری انفرادی طور پر تو شاید خسارے میں جائے لیکن جو سیاسی صورت حال بن چکی ہے اس میں پی پی پی کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور سچ پوچھیں تو میرےخیال میں اب عمران کی بات پلٹ کر خود عمران پر آنے والی ہے کہ زرداری کے 5 سال پورے کروانے میں شریف برادران کا ہاتھ ہے کیونکہ عمران و شریف برادران کے دنگل ہی کی وجہ سے پی پی پی بہت ساری سیٹیں بہ آسانی جیت جائے گی۔ آج ق لیگ والے بھی ایم کیو ایم کے دربار میں حاضر تھے باقی کا کام وہ کریں گے اور ملے گا ان کو بھی کچھ نہیں سوائے گناہِ بے لذت کے۔
ایک بار پھر معذرت کہ آپکی اس بات سے سو فیصدی اختلاف کروں گا ابھی کل ہی ایک پروگرام میں خواجہ آصف اپنے حلقہ میں پی ٹی آئی کی ایگزسٹنس کے حوالہ سے میڈیا پرسن سے یہ کہہ رہے تھے کہ پی ٹی آئی کی انکے حلقہ میں موجودگی کا اثر پی پی پی کے ووٹ بینک پر پڑے گا نہ کہ پی ایم ایل این بلکہ وہ اس کو خود کے لئے فائدہ تصور کررہے تھے بھلا ہو کل تک جن لوگوں نے عوام کو بے وقوف بنانے کے لیے بھئو آجائے گا ٹائپ یہ لایعنی اعتراض گھڑا تھا آج اللہ نے خود ان ہی کہ منہ سے اس اعتراض کی دھجیاں بکھروا دیں للوز
 

زرقا مفتی

محفلین
مجھے کون دکھائے گا ؟؟ میں اپنے ذاتی مشاہدے کی بنا پر بات کرتی ہوں۔ شریف برادران کی سیاست اور طرزِ حکومت اور فیصلہ سازی کے عمل کو بہت قریب سے دیکھ چکی ہوں۔
عوام بن کر سوچوں تو
مجھے ضرورت کے مطابق بجلی نہیں ملی میرے بیٹے نے موبائل ٹارچ کی روشنی میں او لیول کے امتحان کی تیاری کی جس کے لئے شہباز شریف کی برابر کی ذمہ داری تھی

میرے دیور کے قاتلوں کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا امن امان کے حوالے سے شہباز شریف کی کارکردگی صفر ہے
میرے حلقے میں پانچویں پاس قبضہ گروپ کو پھر ٹکٹ مل گئی میں اُسے اپنے ووٹ کا حقدار نہیں سمجھتی
جاری ہے
اس قبضہ گروپ نے تو مسجد پر بھی قبضہ کر لیا اب کیا اپنے گھروں پر قبضہ کروانے کے لئے اسے منتخب کروائیں
میرے ہمسائے کے جواں سال بیٹوں کو موبائل چور نے مزاحمت پر گولیاں مار دیں ایک جاں بحق ہو گیا
میرے شوہر سپریم کورٹ کی پارکنگ میں گاڑی کھڑی کر کے نماز ظہر ادا کرنے گئے تو واپسی پر گاڑی چور لے جا چکے تھے
میرے ایک صنعتکار عزیز مری میں اپنے بنگلے کے باہر چہل قدمی کرتے ہوئے اغوا ہوگئے ایک ماہ بعد ایک سو کروڑ دے کر گھر واپس آئے
میرے بیٹے کے ہم جماعت کو سکول کے باہر گاڑی چوری کے چشم دید گواہ ہونے کی وجہ سے اگلے روز اغوا کر لیا گیا اور دس کروڑ تاوان طلب کیا گیا
میری کزن ایک شادی سے گھر واپس پہنچیں تو گھر کے دروازے پر گاڑی کر روک کر چوروں نے سارا زیور اُتروا لیا
کیا عوام کے جان و مال کی حفاظت شہباز شریف کی ذمہ داری نہیں تھی
انصاف ان سب میں سے کس کس کو ملے گا؟؟
میرے ساتھ والا گھر ن لیگ کے مرحوم ایم این اے کی ملکیت تھا ۔ اُس کے بھائیوں نے وہاں ڈیڑھ سو ملازمین کا دفتر بنا لیا۔ میری خوابگاہ کے ساتھ ایک جناتی جنریٹر لگا لیا ۔ میں آدھے سر کے درد کی مریض بن گئی میں نے ایل ڈی اے میں سال ڈیڑھ سال درخواست بازی کی۔ مگر اُنکی پُشت پناہی ن لیگ کے جعلی ڈگری والے ایم این اے کر رہے تھے۔
آخر کار لاکھوں روپے خرچ کر کے ایک نامور وکیل کیا اور ہائی کورٹ سے دفتر کی تالہ بندی کے احکامات حاصل کئے ۔ چند روز کی تالہ بندی کے بعد دفتر دوبارہ کُھل گیا مگر کم ملازمین کے ساتھ۔پھر میں سال بھر ماحولیاتی تحفظ کے محکمے میں درخواست بازی کرتی رہی جس کی مدد سے وہ جناتی جنریٹر میرے گھر کی دیوار سے پچھتر فٹ کی دوری پر نصب کر دیا گیا ۔ مگر میں اب بھی اپنے باغیچے میں نہیں بیٹھ سکتی ۔ کیا میرے شہری حقوق ایک مرحوم ایم این اے کے وارثین کے برابر نہیں۔ کیا میں دوسرے درجے کی شہری ہوں
ہمارے علاقے میں پینے کے پانی میں گٹر کا ملا پانی آ رہا ہے۔ اس کی شکایت ہر لیول پر کی حتی کہ شہباز شریف کو ٹویٹر پر پیغام بھی دیا مگر مسلہ جوں کا توں ہے۔ آئے دن لوگ ہیپاٹائیٹس کا شکار ہو رہے ہیں مگر وہ تو مچھر مارنے میں مصروف تھے انسان مر جائیں تو اُن کی بلا سے
میرے دادا سسر کا انتقال میرے سسر کی شادی سے پہلے ہو گیا تھا
میرے سسر کو اپنی وراثت اب تک نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ برسوں سے زیر سماعت ہے
میرے نانا کے انتقال کو بھی دو دہائیاں بیت گئیں مگر میری والدہ کو وراثت نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ زیرِ سماعت ہے
میرے دیور کی بیٹی دانتوں کی ڈاکٹر بنی ہے ایک گولڈ میڈل بھی حاصل کیا ہے لیپٹاپ بھی مگر نوکری نہیں ملی
اُسی کے بھائی کو بھی لیپ ٹاپ ملا مگر یو ای ٹی میں داخلہ نہیں ملا اُس کا والد ایماندار سرکاری ملازم ہے نجی درسگاہ کی فیس ادا نہیں کر سکتا۔
اب کیا شہباز شریف کی عظمت کے گُن گائیں یان لیگ کی ناکامی کے

بجلی کی صورتحال یہ ہے کہ درزی کپڑے نہیں سی پاتا دھوبی استری نہیں کر پاتا الیکٹریشن مکینک کارپینٹر ہر ورکر متاثر ہوا ہے صنعتوں کو تو تالے لگ ہی چکے ہیں۔
ن لیگ کے راہنماؤں کی جگہ میرے جیسی ﴿ایک گھریلو خاتون﴾ بھی ہوتی تو اپنا فرض سمجھ کر ایک تجویز پیش کرتی کہ ہر سال وفاق سے صوبوں کو ملنے والی اضافی رقم سے سرکلر ڈیبٹ ادا کر دیا جائے اور عوام کو پتھر کے دور سے نکال لیا جائے
 
اس قبضہ گروپ نے تو مسجد پر بھی قبضہ کر لیا اب کیا اپنے گھروں پر قبضہ کروانے کے لئے اسے منتخب کروائیں
میرے ہمسائے کے جواں سال بیٹوں کو موبائل چور نے مزاحمت پر گولیاں مار دیں ایک جاں بحق ہو گیا
میرے شوہر سپریم کورٹ کی پارکنگ میں گاڑی کھڑی کر کے نماز ظہر ادا کرنے گئے تو واپسی پر گاڑی چور لے جا چکے تھے
میرے ایک صنعتکار عزیز مری میں اپنے بنگلے کے باہر چہل قدمی کرتے ہوئے اغوا ہوگئے ایک ماہ بعد ایک سو کروڑ دے کر گھر واپس آئے
میرے بیٹے کے ہم جماعت کو سکول کے باہر گاڑی چوری کے چشم دید گواہ ہونے کی وجہ سے اگلے روز اغوا کر لیا گیا اور دس کروڑ تاوان طلب کیا گیا
میری کزن ایک شادی سے گھر واپس پہنچیں تو گھر کے دروازے پر گاڑی کر روک کر چوروں نے سارا زیور اُتروا لیا
کیا عوام کے جان و مال کی حفاظت شہباز شریف کی ذمہ داری نہیں تھی
انصاف ان سب میں سے کس کس کو ملے گا؟؟
میرے ساتھ والا گھر ن لیگ کے مرحوم ایم این اے کی ملکیت تھا ۔ اُس کے بھائیوں نے وہاں ڈیڑھ سو ملازمین کا دفتر بنا لیا۔ میری خوابگاہ کے ساتھ ایک جناتی جنریٹر لگا لیا ۔ میں آدھے سر کے درد کی مریض بن گئی میں نے ایل ڈی اے میں سال ڈیڑھ سال درخواست بازی کی۔ مگر اُنکی پُشت پناہی ن لیگ کے جعلی ڈگری والے ایم این اے کر رہے تھے۔
آخر کار لاکھوں روپے خرچ کر کے ایک نامور وکیل کیا اور ہائی کورٹ سے دفتر کی تالہ بندی کے احکامات حاصل کئے ۔ چند روز کی تالہ بندی کے بعد دفتر دوبارہ کُھل گیا مگر کم ملازمین کے ساتھ۔پھر میں سال بھر ماحولیاتی تحفظ کے محکمے میں درخواست بازی کرتی رہی جس کی مدد سے وہ جناتی جنریٹر میرے گھر کی دیوار سے پچھتر فٹ کی دوری پر نصب کر دیا گیا ۔ مگر میں اب بھی اپنے باغیچے میں نہیں بیٹھ سکتی ۔ کیا میرے شہری حقوق ایک مرحوم ایم این اے کے وارثین کے برابر نہیں۔ کیا میں دوسرے درجے کی شہری ہوں
ہمارے علاقے میں پینے کے پانی میں گٹر کا ملا پانی آ رہا ہے۔ اس کی شکایت ہر لیول پر کی حتی کہ شہباز شریف کو ٹویٹر پر پیغام بھی دیا مگر مسلہ جوں کا توں ہے۔ آئے دن لوگ ہیپاٹائیٹس کا شکار ہو رہے ہیں مگر وہ تو مچھر مارنے میں مصروف تھے انسان مر جائیں تو اُن کی بلا سے
میرے دادا سسر کا انتقال میرے سسر کی شادی سے پہلے ہو گیا تھا
میرے سسر کو اپنی وراثت اب تک نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ برسوں سے زیر سماعت ہے
میرے نانا کے انتقال کو بھی دو دہائیاں بیت گئیں مگر میری والدہ کو وراثت نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ زیرِ سماعت ہے
میرے دیور کی بیٹی دانتوں کی ڈاکٹر بنی ہے ایک گولڈ میڈل بھی حاصل کیا ہے لیپٹاپ بھی مگر نوکری نہیں ملی
اُسی کے بھائی کو بھی لیپ ٹاپ ملا مگر یو ای ٹی میں داخلہ نہیں ملا اُس کا والد ایماندار سرکاری ملازم ہے نجی درسگاہ کی فیس ادا نہیں کر سکتا۔
اب کیا شہباز شریف کی عظمت کے گُن گائیں یان لیگ کی ناکامی کے

بجلی کی صورتحال یہ ہے کہ درزی کپڑے نہیں سی پاتا دھوبی استری نہیں کر پاتا الیکٹریشن مکینک کارپینٹر ہر ورکر متاثر ہوا ہے صنعتوں کو تو تالے لگ ہی چکے ہیں۔
ن لیگ کے راہنماؤں کی جگہ میرے جیسی ﴿ایک گھریلو خاتون﴾ بھی ہوتی تو اپنا فرض سمجھ کر ایک تجویز پیش کرتی کہ ہر سال وفاق سے صوبوں کو ملنے والی اضافی رقم سے سرکلر ڈیبٹ ادا کر دیا جائے اور عوام کو پتھر کے دور سے نکال لیا جائے

میرا خیال ہے کہ اپ کو ن لیگ کی مخالفت کا پورا حق ہے۔
مگر یہ مسائل پورے ملک میں ہیں۔کہ نہیں؟ جہاں ن لیگ نہیں بھی ہے وہاں بھی ہیں
اللہ کرے ہمارے ملک سے یہ مسائل ختم ہوں۔ مگر اس کے لیے پوری قوم کی ذہنی تربیت کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت کام چاہیے۔ صرف ایک حکومت تبدیل ہونے سے فرق شاید نہیں پڑنے والا۔
 

ساجد

محفلین
اس قبضہ گروپ نے تو مسجد پر بھی قبضہ کر لیا اب کیا اپنے گھروں پر قبضہ کروانے کے لئے اسے منتخب کروائیں
میرے ہمسائے کے جواں سال بیٹوں کو موبائل چور نے مزاحمت پر گولیاں مار دیں ایک جاں بحق ہو گیا
میرے شوہر سپریم کورٹ کی پارکنگ میں گاڑی کھڑی کر کے نماز ظہر ادا کرنے گئے تو واپسی پر گاڑی چور لے جا چکے تھے
میرے ایک صنعتکار عزیز مری میں اپنے بنگلے کے باہر چہل قدمی کرتے ہوئے اغوا ہوگئے ایک ماہ بعد ایک سو کروڑ دے کر گھر واپس آئے
میرے بیٹے کے ہم جماعت کو سکول کے باہر گاڑی چوری کے چشم دید گواہ ہونے کی وجہ سے اگلے روز اغوا کر لیا گیا اور دس کروڑ تاوان طلب کیا گیا
میری کزن ایک شادی سے گھر واپس پہنچیں تو گھر کے دروازے پر گاڑی کر روک کر چوروں نے سارا زیور اُتروا لیا
کیا عوام کے جان و مال کی حفاظت شہباز شریف کی ذمہ داری نہیں تھی
انصاف ان سب میں سے کس کس کو ملے گا؟؟
میرے ساتھ والا گھر ن لیگ کے مرحوم ایم این اے کی ملکیت تھا ۔ اُس کے بھائیوں نے وہاں ڈیڑھ سو ملازمین کا دفتر بنا لیا۔ میری خوابگاہ کے ساتھ ایک جناتی جنریٹر لگا لیا ۔ میں آدھے سر کے درد کی مریض بن گئی میں نے ایل ڈی اے میں سال ڈیڑھ سال درخواست بازی کی۔ مگر اُنکی پُشت پناہی ن لیگ کے جعلی ڈگری والے ایم این اے کر رہے تھے۔
آخر کار لاکھوں روپے خرچ کر کے ایک نامور وکیل کیا اور ہائی کورٹ سے دفتر کی تالہ بندی کے احکامات حاصل کئے ۔ چند روز کی تالہ بندی کے بعد دفتر دوبارہ کُھل گیا مگر کم ملازمین کے ساتھ۔پھر میں سال بھر ماحولیاتی تحفظ کے محکمے میں درخواست بازی کرتی رہی جس کی مدد سے وہ جناتی جنریٹر میرے گھر کی دیوار سے پچھتر فٹ کی دوری پر نصب کر دیا گیا ۔ مگر میں اب بھی اپنے باغیچے میں نہیں بیٹھ سکتی ۔ کیا میرے شہری حقوق ایک مرحوم ایم این اے کے وارثین کے برابر نہیں۔ کیا میں دوسرے درجے کی شہری ہوں
ہمارے علاقے میں پینے کے پانی میں گٹر کا ملا پانی آ رہا ہے۔ اس کی شکایت ہر لیول پر کی حتی کہ شہباز شریف کو ٹویٹر پر پیغام بھی دیا مگر مسلہ جوں کا توں ہے۔ آئے دن لوگ ہیپاٹائیٹس کا شکار ہو رہے ہیں مگر وہ تو مچھر مارنے میں مصروف تھے انسان مر جائیں تو اُن کی بلا سے
میرے دادا سسر کا انتقال میرے سسر کی شادی سے پہلے ہو گیا تھا
میرے سسر کو اپنی وراثت اب تک نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ برسوں سے زیر سماعت ہے
میرے نانا کے انتقال کو بھی دو دہائیاں بیت گئیں مگر میری والدہ کو وراثت نہیں ملی کیونکہ ایک دیوانی مقدمہ زیرِ سماعت ہے
میرے دیور کی بیٹی دانتوں کی ڈاکٹر بنی ہے ایک گولڈ میڈل بھی حاصل کیا ہے لیپٹاپ بھی مگر نوکری نہیں ملی
اُسی کے بھائی کو بھی لیپ ٹاپ ملا مگر یو ای ٹی میں داخلہ نہیں ملا اُس کا والد ایماندار سرکاری ملازم ہے نجی درسگاہ کی فیس ادا نہیں کر سکتا۔
اب کیا شہباز شریف کی عظمت کے گُن گائیں یان لیگ کی ناکامی کے

بجلی کی صورتحال یہ ہے کہ درزی کپڑے نہیں سی پاتا دھوبی استری نہیں کر پاتا الیکٹریشن مکینک کارپینٹر ہر ورکر متاثر ہوا ہے صنعتوں کو تو تالے لگ ہی چکے ہیں۔
ن لیگ کے راہنماؤں کی جگہ میرے جیسی ﴿ایک گھریلو خاتون﴾ بھی ہوتی تو اپنا فرض سمجھ کر ایک تجویز پیش کرتی کہ ہر سال وفاق سے صوبوں کو ملنے والی اضافی رقم سے سرکلر ڈیبٹ ادا کر دیا جائے اور عوام کو پتھر کے دور سے نکال لیا جائے
آپ کے دیور کے قتل کے غم میں ہم آپ کے برابر کے شریک ہیں۔
ابھی چند روز قبل ہی میں نے عرض کیا تھا کہ تحریکِ انصاف کی ممبر شپ کے دوران کس قدر لاقانونیت ، اذیت اور بے حیائی کے مناظر دیکھنے کو ملے تو آپ کا مؤقف تھا کہ جیسا ہمارا معاشرہ ہے ویسے ہی مناظر نظر آئیں گے ۔ اب اگر آپ ہی کے بنائے معیار کو مدنظر رکھیں تو آپ سیاستدانوں کی ذمہ داری سے متعلق یا تو اب غلط مؤقف اختیار کر رہی ہیں یا پھر تب غلط مؤقف پر تھیں ۔ یہ تضاد کیوں؟۔
آپ کے مؤقف کے مطابق یہ تو معاشرے کا قصور ہے نہ کہ شہباز شریف کا ۔ اور ملک کے تمام حصوں پر تو شہباز شریف کی حکومت نہ تھی باقی صوبوں میں حالات اس سے بھی بد تر رہے اس کا ملبہ کس پر ڈالیں؟؟؟۔
بات یہ ہے کہ تنقید کرنا بہت آسان ہوتا ہے کیا آپ کو یقین ہے کہ عمران کے جیتنے کے بعد ایسے مسائل مکمل ختم ہو جائیں گے؟یا پھر دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ معاشرے میں بھی ایسے مسائل موجود نہیں ہیں ؟۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم مذہبی اور سیاسی معاملات میں بالغ نظری کی بجائے جذباتیت کا مظاہرہ زیادہ کرتے ہیں تبھی ہمیں اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ہمارا مذہبی یا سیاسی رہنما ہماری قائم کردہ توقعات پر پورا نہیں اترتا اور ہم جس شخصیت کے حق میں نعرے لگا رہے ہوتے ہیں بعد میں اسے کوس رہے ہوتے ہیں۔ اب اگر آپ نے مذکورہ بالا مسائل عمران کی حمایت کے جواز کے طور پر پیش کئے ہیں تو یہ سیاسی بالغ نظری نہیں بلکہ جذباتیت ہے کیونکہ کل کو عمران ان مسائل خو حل نہ کر سکا اور یقینی طور پر حل نہیں کر سکے گا تو آپ کی دل شکنی ہو گی اوراگر یہ محض ایک پارٹی یا شخص کی مخالفت کے طور پر کیا گیا ہے تو پھر یہ جمہوری طرزِ عمل نہیں کہلوا سکتا۔
 

زرقا مفتی

محفلین
آپ کے دیور کے قتل کے غم میں ہم آپ کے برابر کے شریک ہیں۔
ابھی چند روز قبل ہی میں نے عرض کیا تھا کہ تحریکِ انصاف کی ممبر شپ کے دوران کس قدر لاقانونیت ، اذیت اور بے حیائی کے مناظر دیکھنے کو ملے تو آپ کا مؤقف تھا کہ جیسا ہمارا معاشرہ ہے ویسے ہی مناظر نظر آئیں گے ۔ اب اگر آپ ہی کے بنائے معیار کو مدنظر رکھیں تو آپ سیاستدانوں کی ذمہ داری سے متعلق یا تو اب غلط مؤقف اختیار کر رہی ہیں یا پھر تب غلط مؤقف پر تھیں ۔ یہ تضاد کیوں؟۔
آپ کے مؤقف کے مطابق یہ تو معاشرے کا قصور ہے نہ کہ شہباز شریف کا ۔ اور ملک کے تمام حصوں پر تو شہباز شریف کی حکومت نہ تھی باقی صوبوں میں حالات اس سے بھی بد تر رہے اس کا ملبہ کس پر ڈالیں؟؟؟۔
بات یہ ہے کہ تنقید کرنا بہت آسان ہوتا ہے کیا آپ کو یقین ہے کہ عمران کے جیتنے کے بعد ایسے مسائل مکمل ختم ہو جائیں گے؟یا پھر دنیا کے کسی بھی ترقی یافتہ معاشرے میں بھی ایسے مسائل موجود نہیں ہیں ؟۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم مذہبی اور سیاسی معاملات میں بالغ نظری کی بجائے جذباتیت کا مظاہرہ زیادہ کرتے ہیں تبھی ہمیں اس وقت مایوسی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جب ہمارا مذہبی یا سیاسی رہنما ہماری قائم کردہ توقعات پر پورا نہیں اترتا اور ہم جس شخصیت کے حق میں نعرے لگا رہے ہوتے ہیں بعد میں اسے کوس رہے ہوتے ہیں۔ اب اگر آپ نے مذکورہ بالا مسائل عمران کی حمایت کے جواز کے طور پر پیش کئے ہیں تو یہ سیاسی بالغ نظری نہیں بلکہ جذباتیت ہے کیونکہ کل کو عمران ان مسائل خو حل نہ کر سکا اور یقینی طور پر حل نہیں کر سکے گا تو آپ کی دل شکنی ہو گی اوراگر یہ محض ایک پارٹی یا شخص کی مخالفت کے طور پر کیا گیا ہے تو پھر یہ جمہوری طرزِ عمل نہیں کہلوا سکتا۔
جی ہاں میں نے کہا تھا کہ جیسا معاشرہ ہو گا ویسے ہی نوجوان ہونگے مگر ساتھ ہی یہ بھی لکھا تھا کہ میں نے ایسے مناظر جلسے میں نہیں دیکھے جہاں تقریبا ڈیڑھ لاکھ لوگ موجود تھے اور معاشرے کے ہر طبقے سے تعلق رکھتے تھے
میرا مراسلہ کسی سیاستدان کے بارے میں نہیں پنجاب کے مطلق العنان حکمران کے بارے میں ہے ۔
ساجد صاحب شہریوں کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے معاشرے کی نہیں اور جو حکمران یہ ذمہ داری نہیں نبھا سکے اُنہیں دوبارہ حکومت کے خواب دیکھنے کا بھی حق نہیں ہونا چاہیئے ۔ لاقانونیت اور جرائم کی بڑھتی ہوئی شرح کے لئے معاشرہ نہیں حکومت ذمہ دار ہوتی ہے
مگر یہاں تو حکومت ہی چوروں کی بنتی آ رہی ہے
میری ایک دوست کے شوہر کا کھاد اور دیگر مصنوعات کی نقل و حمل کا کاروبار ہے۔ چند ماہ قبل اُنکا ایک کھاد سے لدا ہوا ٹرالر چوری ہو گیا ۔ نقصان ڈھائی کروڑ کا تھا۔ چور شاید کبھی نہ پکڑے جاتے اگر وہ ڈرائیور کے موبائل سے بیلنس نہ ٹرانسفر کرتے ۔ کھاد ن لیگ کے ایک ایم این اے کے گودام سے برآمد ہوئی ۔ مگر اُس نے ایک جعلی کرایہ نامہ بنا رکھا تھا اس لئے قانون بے بس رہا۔ جرائم کی پُشت پناہی کرنے والوں کو ٹکٹ دینے والی ن لیگ کیسے ملک میں بہتری لا سکتی ہے
میں نے دیکھا ہے کہ کراچی کے جرائم کو خبروں میں زیادہ اُچھالا جاتا ہے اور لاہور میں اسی فیصد جرائم کی ایف آئی آر ہی نہیں کٹائی جاتی۔
ساجد صاحب آپ شاید بھول گئے کہ آپ ہی نے مجھے عوام بن کر سوچنے کو کہا
اب عوام کے مسائل لکھنے پر آپ اسے عمران خان کی حمایت قرار دے رہے ہیں ۔ یہ تو دیکھ لیجیے کہ کس بات کا جواب ہے
اگر عوام ذی شعور ہے تو ووٹ دینے جائے گی اور بری شہرت کے حامل کو ووٹ نہیں دے گی ۔ عمران خان توقعات پر پورا نہیں اُترتا تو اُس کے ساتھ بھی یہی سلوک ہوگا ہم نے اُس کا بُت نہیں بنایا۔ ہم شخصیت پرست نہیں کہ ذہن کی سلیٹ پر ایک نام لکھ لیا تو اسے مٹا نہ سکیں
یہی درست جمہوری طرز عمل ہے کہ عوام کے ووٹوں سے عوام کی حکومت عوام کے لئے کام نہ کر سکے تو اُسے مسترد کر دو۔ یہ نہیں کہ اُسے پھر مسلط کر لو۔
آپ کے نزدیک جمہوریت شاید یہ ہے کہ ملک کی حکمرانی پر چند خاندانوں یا شخصیات کی اجارہ داری قائم رہے ۔ کوئی نیا نام نہ اُبھر سکے نئی قیادت نہ سامنے آئے ۔ بے نظیر مر جائے تو زرداری آ جائے ۔ زرداری کے بعد بلاول آ جائے۔ نواز شریف کے بعد شہباز شریف آ جائے وہ جائے تو حمزہ آ جائے۔ تو بادشاہت ہی قائم کر لیتے ہیں الیکشن کی ضرورت ہے؟؟
 

زرقا مفتی

محفلین
میرا خیال ہے کہ اپ کو ن لیگ کی مخالفت کا پورا حق ہے۔
مگر یہ مسائل پورے ملک میں ہیں۔کہ نہیں؟ جہاں ن لیگ نہیں بھی ہے وہاں بھی ہیں
اللہ کرے ہمارے ملک سے یہ مسائل ختم ہوں۔ مگر اس کے لیے پوری قوم کی ذہنی تربیت کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت کام چاہیے۔ صرف ایک حکومت تبدیل ہونے سے فرق شاید نہیں پڑنے والا۔
ہاں تو ہم بھی پورے ملک میں تبدیلی کے خواہاں ہیں۔ زرداری اور پی پی کی اتنی مخالفت ہے کہ کوئی ان پر بات بھی نہیں کر رہا ۔
 

ساجد

محفلین
میرا مراسلہ کسی سیاستدان کے بارے میں نہیں پنجاب کے مطلق العنان حکمران کے بارے میں ہے ۔

آپ کے نزدیک جمہوریت شاید یہ ہے کہ ملک کی حکمرانی پر چند خاندانوں یا شخصیات کی اجارہ داری قائم رہے ۔ کوئی نیا نام نہ اُبھر سکے نئی قیادت نہ سامنے آئے ۔ بے نظیر مر جائے تو زرداری آ جائے ۔ زرداری کے بعد بلاول آ جائے۔ نواز شریف کے بعد شہباز شریف آ جائے وہ جائے تو حمزہ آ جائے۔ تو بادشاہت ہی قائم کر لیتے ہیں الیکشن کی ضرورت ہے؟؟
زرقا بہن عمران خان جمہوری میدان میں موجود ایک سیاسی رہنام سے مقابلے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ عمران تو جمہوری رہنما کہلوائے اور مخالف مطلق العنان :)
.
.
.
اللہ کا نام لو بھئی ۔ مجھ پر اتنا بڑا الزام مت لگاؤ:) ۔ ذرا سوچیں کہیں آپ روئیے کی انتہا کا شکار تو نہیں ہو گئیں۔ آپ نے شاید مجھے محفل پر بہت کم پڑھا ہے جتنی تنقید پنجاب کی سابقہ حکومت پر میں نے کی ہے شاید ہی کسی نے کی ہو گی لیکن ہر شخص اور عمل کو اس کا مناسب مقام دیا جاتا ہے۔ دشمن کے بھی اچھے کاموں کی تعریف کی جاتی ہے اور دوستوں کی غلطیوں پر بھی انہیں خبردار کیا جاتا ہے ،پسندو نا پسند کی رو میں بہہ کر دوسروں کے بارے میں رائے قائم کرنا بہتر نہیں ہوا کرتا۔
 
ن لیگ کے راہنماؤں کی جگہ میرے جیسی ﴿ایک گھریلو خاتون﴾ بھی ہوتی تو اپنا فرض سمجھ کر ایک تجویز پیش کرتی کہ ہر سال وفاق سے صوبوں کو ملنے والی اضافی رقم سے سرکلر ڈیبٹ ادا کر دیا جائے اور عوام کو پتھر کے دور سے نکال لیا جائے
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، یہ تجویز سب سے پہلے شائد چوہدری شجاعت حسین نے پیش کی تھی۔ :)
 

زرقا مفتی

محفلین
زرقا بہن عمران خان جمہوری میدان میں موجود ایک سیاسی رہنام سے مقابلے کے لئے دن رات ایک کئے ہوئے ہے اور یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ عمران تو جمہوری رہنما کہلوائے اور مخالف مطلق العنان :)
.
.
.
اللہ کا نام لو بھئی ۔ مجھ پر اتنا بڑا الزام مت لگاؤ:) ۔ ذرا سوچیں کہیں آپ روئیے کی انتہا کا شکار تو نہیں ہو گئیں۔ آپ نے شاید مجھے محفل پر بہت کم پڑھا ہے جتنی تنقید پنجاب کی سابقہ حکومت پر میں نے کی ہے شاید ہی کسی نے کی ہو گی لیکن ہر شخص اور عمل کو اس کا مناسب مقام دیا جاتا ہے۔ دشمن کے بھی اچھے کاموں کی تعریف کی جاتی ہے اور دوستوں کی غلطیوں پر بھی انہیں خبردار کیا جاتا ہے ،پسندو نا پسند کی رو میں بہہ کر دوسروں کے بارے میں رائے قائم کرنا بہتر نہیں ہوا کرتا۔
ساجد صاحب یا تو آپ بہت سادہ ہیں یا پھر ویسے ہی بحث کو طول دے رہے ہیں
بات صرف اتنی ہے کہ پنجاب کے سابق حکمران عوام کی توقعات پر پورے نہیں اُترے حالانکہ اُن کے ہاتھ کسی کے اشتراک یا الحاق سے بندھے ہوئے نہیں تھے اس لیے اُسے مطلق العنان لکھا
وہ اپنی بنیادی ذمہ داری عوام کے جان و مال کی حفاظت کو نبھانے سے قاصر رہے
مزید یہ کہ بجلی جیسی بنیادی ضرورت کی فراہمی کی طرف توجہ دینے سے قاصر رہے
وہ اس قابل بھی نہ تھے کہ پنجاب میں دیگر صوبوں کے مساوی لوڈشیڈنگ کا شیڈول بنوا لیتے
اُن کے ممبران اسمبلی جرائم میں ملوث بھی رہے اور انصاف کی فراہمی میں روکاوٹ بھی بنتے رہے بیڈ گورنس کی اتنی اعلیٰ مثال شاذ ہی ملے گی
عمران خان ایک سیاسی راہنما ہے ۔ اُس نے اپنی جماعت میں نچلے درجے تک جمہوری عمل کو فروغ دینے کی روایت ڈالی ہے
جو اس سے پہلے صرف جماعت اسلامی کا امتیاز تھا
اب آپ اور ن لیگ کے مداحین کی توجہ صرف اس بات پرہے کہ عمران خان حکومت نہیں بنا سکے گا اس لیے اُسے نظر انداز کرنا عقلمندی کا تقاضا ہے
جبکہ ہمارا موقف یہ ہے کہ تبدیلی کے لئے پہلا قدم ہم نے ہی اُٹھانا ہے جس نے ہمارے جان و مال کی حفاظت نہیں کی جس نے ہماری بنیادی ضروریات پوری نہیں کیں اُسے مسترد کرنا اور نئے لوگوں کو موقع دینا ہی دانشمندی کا تقاضا ہے
میں اس حق میں ہوں کہ دو بار سے زیادہ وزیرِ اعظم یا وزیرِ اعلیٰ بننے پر پابندی برقرار رہنی چاہیئے تھی اس سے آپ کی سیاسی جماعتوں میں بھی جمہوری رویوں کو فروغ ملتا
 

زرقا مفتی

محفلین
جہاں تک مجھے یاد پڑتا ہے، یہ تجویز سب سے پہلے شائد چوہدری شجاعت حسین نے پیش کی تھی۔ :)
ہو سکتا ہے پیش کی ہو ۔ اس کے علاوہ بھی ایک حل ہے کہ آپ نجی پاور ہاؤسز کو تیل خود خریدنے کی اجازت دے دیں اور بجلی کی قیمت نقد ادا کرنا شروع کردیں۔یا اُنہیں بل وسولی کا اختیار دے دیں۔ سرکلر ڈیبٹ کو قسطوں میں اُتار دیں یا صوبوں سے حصہ مانگ لیں۔ مشرف دور میں لوڈ شیڈنگ نہ تھی آخر ہم ضرورت کے مطابق بجلی بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ایسا ممکن ہوا تھا نا
 
میرا خیال ہے کہ اپ کو ن لیگ کی مخالفت کا پورا حق ہے۔
مگر یہ مسائل پورے ملک میں ہیں۔کہ نہیں؟ جہاں ن لیگ نہیں بھی ہے وہاں بھی ہیں
اللہ کرے ہمارے ملک سے یہ مسائل ختم ہوں۔ مگر اس کے لیے پوری قوم کی ذہنی تربیت کرنے کی ضرورت ہے۔ بہت کام چاہیے۔ صرف ایک حکومت تبدیل ہونے سے فرق شاید نہیں پڑنے والا۔

اگر پورے ملک میں یہ مسائل ہیں تو پھر ثابت ہوتا ہے کہ جو جو ملک برسر اقتدار ہے وہ تباہی اور بربادی کا حصہ دار ہے۔
 
سوال کا جواب تو پھر بھی نہیں ملا :)
چلیں چھوڑیں جواب کو ، ایک اور بات سنیں کہ عمران جس قدر شد و مد کے خلاف پنجاب میں صرف ایک پارٹی پر برس رہا ہے کیا اس پر کبھی آپ کو کوئی شک ہوا کہ ایسا کیوں ہے؟۔ زرداری جو کہ شریف برادران ہی کی طرح پچھلے 5 برس سے ملک کا بیڑہ غرق کر رہا ہے اور مشرف جس نے پاکستانیوں کو امریکہ کے ہاتھ بیچ کر ڈالر کمائے اس کے بارے میں عمران خان نے تحریکِ انصاف کو خاموش رہنے کی کوئی ہدایات دے رکھی ہیں کیا یا ان کی نظر میں ان کے بارے میں بولنا کچھ اہمیت نہیں رکھتا؟۔

بڑی سادہ سی بات ہے ساجد ، کہ مقابلہ پنجاب میں ن لیگ کے ساتھ ہے پی پی کے ساتھ نہیں اور دوسرا پی پی نے اپنی تباہی کے لیے خود ہی کافی سامان کر لیا ہے، توجہ اس حریف پر دینے کی ضرورت ہے جو میدان میں طاقت کے ساتھ کھڑا ہے ۔ زرداری کے بارے میں بار بار عمران کہہ چکا ہے کہ اس نے جتنا نقصان اپنی ہی پارٹی کو پہنچا دیا ہے کسی اور نے نہیں پہنچایا ۔ ہزاروں دفعہ اس کے سوئس اکاؤنٹس کی بات کر چکا ہے اور اب بھی بار بار یہ دہراتا رہتا ہے کہ زرداری نے سب کی قیمت لگا دی اور سب کو اس حمام میں ننگا کر دیا۔ آپ پتہ نہیں کیا سننا چاہ رہے ہیں۔

مشرف کے بارے میں بھی کئی بار بات کر چکا ہے اور ابھی 11 اپریل کے پروگرام میں کاشف عباسی سے بات کرتے ہوئے ہی کہا ہے کہ اب نواز شریف جو بہت شور مچاتا تھا ، اب سعودیہ چکر لگانے کے بعد کن کے اشاروں پر آواز ہی نہیں نکال رہا ۔

آپ میرے خیال سے عمران کی مخالفت میں ٹی وی پروگرام بھی ذوق و شوق سے نہیں دیکھ رہے۔ :)
 

شمشاد

لائبریرین
پاکستان میں اپنی ضرورت کے مطابق بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت موجود ہے لیکن عوام کو خوار کرنے کے لیے عوام کو بجلی مہیا نہیں کی جاتی۔
 
زرداری انفرادی طور پر تو شاید خسارے میں جائے لیکن جو سیاسی صورت حال بن چکی ہے اس میں پی پی پی کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور سچ پوچھیں تو میرےخیال میں اب عمران کی بات پلٹ کر خود عمران پر آنے والی ہے کہ زرداری کے 5 سال پورے کروانے میں شریف برادران کا ہاتھ ہے کیونکہ عمران و شریف برادران کے دنگل ہی کی وجہ سے پی پی پی بہت ساری سیٹیں بہ آسانی جیت جائے گی۔ آج ق لیگ والے بھی ایم کیو ایم کے دربار میں حاضر تھے باقی کا کام وہ کریں گے اور ملے گا ان کو بھی کچھ نہیں سوائے گناہِ بے لذت کے۔

ساجد، مجھے امید نہیں تھی کہ ایسا ناپختہ تجزیہ کریں گے آپ۔ پی پی کو فائدہ ہوگا ، پی پی کا حشر دیکھیے گا ذرا چند ہی دنوں میں اور پھر بتایئے گا کہ فائدہ کس کو ہوا اور نقصان کسے۔

پی پی میدان میں ہی نہیں ہے اور اس حقیقت کا عمران اور نواز دونوں کو بخوبی علم ہے اس لیے دونوں کی توپوں کا رخ ایک دوسرے کی جانب ہی ہے پی پی کی طرف نہیں ۔

ق لیگ اب گرد راہ ہے جو کسی کے جوتوں سے لگ کر کہیں پہنچنے کی کوشش میں ہے مگر کہیں پہنچ بھی جائے تو رہے گی جوتوں کی خاک ہی۔
 
Top