سیدہ شگفتہ
لائبریرین
عمار بھائی ذندگی دھوپ چھاؤں کی طرح ہے۔۔ہمیں چھاؤں میں رہنے کی عادت ہوتی ہے نا اسی لیے دھوپ برداشت نہیں کرسکتے۔۔ہمیں نعمتوں کا شدت سے احساس ان کے چھن جانے پر ہی ہوتا ہے۔۔کیونکہ ہم حق سمجھتے ہوئے سب وصول کرتے جاتے ہیں۔اللہ تعالیٰ انشاءاللہ آپ کو اس صبر کا بہترین اجر عطا فرمائیں گے انشاءاللہ۔
عنیقہ ناز کے جانے کا صدمہ ابھی تک کم نہیں ہوا۔۔میں اب بھی بیٹھے بیٹھے سوچ میں پڑ جاتی ہوں کہ وہ عنیقہ جو اپنی بیٹی اپنی سپر گرل مشعل کے لیے ایک حد سے بھی زیادہ حساس تھیں۔۔کیسے اُسے دنیا کے رحم و کرم پر چھوڑ گئیں۔
ابھی جویریہ کی زندگی کا المناک پہلو سامنے آیا۔۔کبھی کبھی بے خبری واقعی نعمت ثابت ہوتی ہے۔۔اللہ تعالیٰ انہیں بھی صبرہمت عطا فرمائیں۔
پچھلے تین مہینوں سے میری ماما بھی شدید ترین بیمار رہیں۔۔ان تین مہینوں میں مجھے اپنا ہوش وحواس بھی بھول گیا۔۔۔ دس دن پہلے ان کے دماغ کی سرجری ہوئی ہے۔۔ڈاکٹرز نے اب خطرے سے باہرکہا ہے تو یوں لگا ہے کہ ماما کے ساتھ ساتھ مجھے بھی نئی زندگی کی نوید ملی ہو جیسے۔
آپ سب لوگوں سے بھی مزید استداہے اپنی دعاؤں میں ارضان کی امی کو بھی یاد رکھیے گا کہ پتہ نہیں کس کی دعاؤں کے صدقے وہ اپنے پیروں پر چل کر گھر واپس آجائیں انشاءاللہ۔
السلام علیکم امن، کیسی ہیں آپ؟ امی کی طبیعیت کیسی ہے اب؟