بلال
محفلین
اوپر موجود تصویر میں تین رومن فونٹس کے نمونے ہیں، لبرے باسکروِل، ایلیگریا، اور ای بی گیرامانڈ۔ تینوں نمونے ایک ہی فونٹ سائز میں سیٹ کیے گئے ہیں۔ لبرے باسکروِل کی اشکال باقی دونوں فونٹس کی نسبت زیادہ حجم رکھتی ہیں (یا تکنیکی زبان میں، لبرے باسکروِل کی ایکس ہائیٹ باقی دونوں فونٹس سے بلند تر ہے)۔ فرض کریں کہ آپ نے کسی پیراگراف کو ای بی گیرامانڈ میں سیٹ کیا اور ای بی گیرامانڈ کے حساب سے اُس پیراگراف کے لیے فونٹ سائز اور سطروں کا اندرونی فاصلہ متعین کیا۔ اب اگر آپ اُسی پیراگراف کو اُسی فونٹ سائز اور اُسی لائن سپیسنگ (یا لائن ہائیٹ) کے ساتھ لبرے باسکروِل میں سیٹ کرنا چاہیں، تو آپ کو وہی مسئلہ پیش آئے گا جو نوٹو نستعلیق بمقابلہ دیگر نستعلیق فونٹس کے ساتھ پیش آ رہا ہے۔
تو کیا اس مسئلے کا حل یہ ہے کہ آپ لبرے باسکروِل کے ڈیزائنر سے درخواست کریں کہ وہ اپنے فونٹ کی اشکال کو ای بی گیرامانڈ کے قریب تر سائز کے مطابق تبدیل کر دیں؟
ہر ٹائپ فیس کے ڈیزائن کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں۔ نوٹو نستعلیق کا ڈیزائن باقی نستعلیق فونٹس سے مختلف ہے، اور میرے خیال میں یہ کوئی ایسی نا مناسب بات نہیں ہے۔ یہ بات اپنی جگہ پر بالکل بجا کہ جمیل یا علوی نستعلیق کے فونٹ سٹیک میں نوٹو نستعلیق کو فال بیک فونٹ کے طور پر استعمال کرنا دشوار ہے، لیکن ایسی دشواریاں تو دیگر، رومن فونٹس میں بھی پیش آتی ہیں۔ (گوگل پر ’سی ایس ایس فونٹ سٹیکس‘ یا اس سے مِلتی جُلتی کوئی تلاش کریں تو آپ کو درجنوں مضامین مل جائیں گے جو اس جیسی مشکلات پر بات کر رہے ہوں گے)۔
علاوہ ازیں، مجھے سعود کی اس بات سے مکمل اتفاق ہے:
اگر آپ کسی ویب فونٹ کے استعمال کا تردد کر ہی رہے ہیں، تو کم از کم میری ناقص رائے میں اُس ویب فونٹ ہی کو فونٹ سٹیک کی پہلی ترجیح ہونا چاہیے، ورنہ تو جیسے سعود نے بیان کیا، آپ بلا ضرورت فونٹ کو ڈاؤنلوڈ کروا رہے ہوں گے۔ اگر ایسا کرنا آپ کی ترجیح نہ ہو، تو آپ جاوا سکرپٹ کے ذریعے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں: ایک حل تو سید ذیشان نے اوپر بیان کیا ہے؛ اس کے علاوہ ویب فونٹ لوڈر کو بھی آزمایا جا سکتا ہے۔
جہاں تک کسی سٹینڈرڈ سائز کا تعلق ہے، تو جیسا کہ میں نے پہلے عرض کیا، ہر ٹائپ فیس کی اپنی ترجیحات ہوتی ہیں۔ سکرین کے لیے ڈیزائن کیے گئے اکثر فونٹس کی ایکس ہائیٹ اور گلفس کا تناسب وغیرہ پرنٹ فونٹس کے مقابلے میں زیادہ ہی ہوتا ہے۔ نوٹو نستعلیق بھی سکرین ہی کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، سو اس کی اشکال کا حجم بھی اسی اعتبار سے وضع کیا گیاہے۔
سپیشل قسم کے فانٹس وغیرہ جیسے ہینڈنگ اور دیگر خوبصورتی کے لئے بنائے جانے والے فانٹس کی بات علیحدہ ہے جبکہ عام طور پر پہرے یا لمبی تحریر کے لئے استعمال ہونے والے رومن فانٹس جن کے اپنے اپنے خاندان ہیں، ان سب میں اپنے خاندان کے حساب سےایک معیار پایا جاتا ہے۔ آپ کسی ٹیکسٹ ایڈیٹر میں کسی تحریر پر مناسب سائز مثلاً 11 لاگو کر کے مختلف فانٹس لاگو کریں تو اندازہ ہو گا کہ بے شک ہر فانٹ کا اپنا اپنا مزاج ہو گا کہ لیکن ان کا سائز ایسا رہے گا کہ بھدا نہیں لگے گا اور روانی سے پڑھا جائے گا۔ یعنی ایک معیار طے پایا ہوا ہے۔ اور تو اور گلف کی چوڑائی اور اونچائی کے لئے باقاعدہ فارمولے ہیں۔ ویسے اگر معیار نہ ہوتا یعنی ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہر کوئی اپنی مرضی کے گلف سائز رکھنے کے لئے آزاد چھوڑ دیا گیا ہوتا تو پھر کم از کم سی ایس ایس میں فال بیک فانٹ کے لئے علیحدہ سے سائز دینے کی گنجائش بہت پہلے سے نکال لی جاتی۔ اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ کئی رومن فانٹس بنانے والوں نے بھی معیار کا خیال نہیں رکھا اور آج اسی لئے رومن میں بھی فال بیک فانٹس کے سائز میں دشواریاں پیش آ رہی ہیں۔ ویسے عموماً دشواریاں تب پیش آتی ہیں جب ایک فانٹ فیملی میں فال بیک فانٹ کے لئے دو مختلف فیملیز کے فانٹس داخل کیے جاتے ہیں۔ بہرحال ہمارے ہاں معاملہ اور بھی زیادہ خراب ہے۔ یہاں تو سرے سے معیار کے پاس بھی بھٹکا نہیں جا رہا اور نتیجہ یہ نکل رہا ہے کہ 11pt میں اگر نوٹو نستعلیق ٹھیک پڑھا جا رہا ہے یعنی مناسب سائز میں ہے تو 11pt میں ہی جمیل نوری نستعلیق بہت چھوٹا ہو جاتا ہے اور پڑھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اسی طرح جمیل نوری نستعلیق کو اگر مناسب سائز میں کریں تو دوسرے کئی ایک فانٹ ضرورت سے زیادہ بڑے ہو جاتے ہیں۔ ادھر تو فانٹس کے دو مختلف خاندانوں کی آپس میں مطابق تو دور ایک ہی خاندان کے فانٹس کی آپس میں مطابقت نہیں پائی جاتی۔ گو کہ معیار تو یہ بھی کہتا ہے کہ نسخ اور نستعلیق جب کسی ایک ہی سائز میں ہوں تو وہ اپنے اپنے مزاج کے حساب سے مناسب حالت میں ہی رہنے چاہیئں۔ مثلاً اگر ایک مناسب سائز میں ہینڈنگ نسخ میں دی گئی ہے تو سائز کی تبدیلی کے بغیر اگر اس پر نستعلیق لاگو کیا جائے تو وہ نستعلیق کے حساب سے مناسب سائز کی ہینڈنگ بن جانی چاہیئے۔ ہمارے ہاں نسخ سے نستعلیق تو دور، ایک نستعلیق سے دوسرے نستعلیق میں تبدیلی پر ہی ہر چیز بیڑا غرق ہو جاتا ہے۔
رہی بات اگر فانٹ ایمبیڈ کرنے کا تردد کیا جا رہا ہے تو پھر فانٹ سٹیک میں اسے پہلی ترجیح ہی ہونا چاہیئے۔ آپ نے بجا فرمایا ہے۔ ایسا ہونا نہیں چاہیئے بلکہ ایسا ہی ہوتا ہے۔ لیکن ایسا وہاں ہوتا ہے جہاں معیاری چیزوں کے ملاپ سے معیاری ٹولز بنے ہوں۔ ہم تو یہاں پچھلے آٹھ نو سال سے مغز ماری کر رہے ہیں اور پیوند لگا لگا کر کام چلا رہے ہیں۔