نپولین علی بونا پارٹ کی فریاد بحضور سید الشہدا امام حسین علیہ السلام ۔ علامہ سید ضمیر اخترنقوی

فاتح

لائبریرین
محمد نیل آرمسٹرانگ بھی نپولین علی بوناپارٹ کے نقش قدم پر چلتے ہوئے چاند پر آذان سن کر مسلمان ہوئے تھے۔ :LOL:
اوہ اچھا اچھا اچھا۔۔۔ انتہائی معلوماتی
ویسے اگر آپ کے علم میں نہیں تو بتا دوں کہ حضور کے جنازے کا اہتمام یہاں محفل پر ہی کیا گیا تھا۔ اب سوچ رہا ہوں کہ سالانہ عرس کا بندوبست بھی کیا جائےتا کہ مجاور بنا سکے
 
ویسے نپولین ڈی بونا پارٹ المعروف نپولین علی بونا پارٹ کا ایک اتحاد عثمانی سلطنت دوسرا فارسی سلطنت ایران سے تھا۔ معلوم پڑتا ہے حب علی میں ڈوبا ہوا معرفت کی تمام راہیں طے کرچکا تھا کہ فانی دنیا سے منہ واٹرلو میں موڑ گیا۔ ولی کامل لگتا ہے اگر کلام اسی کا ہے۔ ویسے کلام بلاشبہ لاجواب ہے
 

حسان خان

لائبریرین
منصور خلاج پر کتاب بھی فرانس میں کسی فرانسیسی نے لکھی اور اسکا ترجمہ بعد ازاں فارسی میں ہو (اس کی معلومات حصان خان نے دی تھی)۔
جس کتاب کی جانب آپ نے اشارہ کیا ہے اُس کا ترجمہ افغان محقق عبدالغفور روان فرہادی نے کیا تھا۔ مترجم یا کتاب کا ایران سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔
زبانِ فارسی کا تعلق صرف ایران سے نہیں ہے، بلکہ افغانستان اور تاجکستان کی بھی یہ سرکاری زبان ہے۔ خود ایران میں بھی صرف فارسی بولنے والی نہیں بستے، بلکہ وہ بھی ایک کثیر اللسانی ملک ہے اور وہاں ترکی، کردی، عربی، مازندرانی، گیلکی، لُری، بلوچی وغیرہ درجنوں زبانیں بولی جاتی ہیں۔ ایران میں ترکی زبان بولنے والوں کی تعداد ہی تیس فیصد کے نزدیک ہے۔
فارسی زبان کو ایرانی شیعوں تک محدود کرنا بھی سخت ناانصافی ہے۔ ایران میں صفویوں کے – جو در حقیقت خود ترک تھے – اقتدار پر آنے سے قبل پورے فارسی گو اور فارسی زدہ خطے میں صرف ناصر خسرو اور فردوسی ہی ایسے دو بزرگ فارسی شعرا گذرے ہیں جو شیعہ تھے – ناصر خسرو بھی اثناعشری نہیں بلکہ فاطمی اسماعیلی تھے۔ اِن کے علاوہ حافظ، سعدی، رومی، امیر خسرو، جامی وغیرہ سمیت سارے فارسی گو شعراء اہلِ سنت و جماعت تھے۔ فارسی زبان اپنی ادبی شکل کی ابتداء کے لیے جن ماوراءالنہری سامانی امیروں کی مرہونِ منت ہے وہ بھی راسخ الاعتقاد سنی مسلمان تھے اور فارسی کو اطراف و اکناف میں پھیلانے اور رائج کرنے والے غزنوی، مغل، تیموری، سلجوق، تغلق، غوری، خوارزمی، آصف شاہی، عثمانی، شیبانی، منغیت وغیرہ شاہی سلسلے سب کے سب حنفی اہلِ سنت مذہب کے حامل تھے۔ ماوراءالنہر ایک ہزار سال تک فارسی زبان و ادب کا مرکز رہا ہے اور وہاں کے تاجک اور ازبک صدیوں سے اس زبان کو اپنی حیات کا جز بنائے ہوئے ہیں لیکن یہی ماوراءالنہر کا فارسی خطہ ساتھ ہی ایک ہزار سال تک حنفی سنی مذہب کا بھی مرکز اور درس گاہ رہا ہے جس کی وجہ سے مرزا غالب نے بھی ایک رباعی میں کہا تھا: ‘شیعی کیونکر ہو ماوراءالنہری’۔۔۔
اگر ایرانیوں کی زبان ہونے کی وجہ سے فارسی صرف ایرانی شیعوں کی زبان سمجھی جانے لگی ہے تو پھر افغانستان اور تاجکستان کے مردم فارسی گو کیوں ہیں اور حامد کرزئی اور اشرف غنی فارسی میں تقریریں کیوں کرتے ہیں؟ میں خود ایک غیر ایرانی پاکستانی سنی ہوں، لیکن میں فارسی زبان و ادب و تمدن کا عاشقِ والہ و صادق ہوں اور اِسے اپنے اسلاف کی جاودانی میراث سمجھتا ہوں۔
نیز، دنیا بھر کے تمام شیعوں کو فارسی زبان سے لاینفک طور پر منسلک کرنا بھی قطعاً نادرست ہے۔ آذربائجان اور اناطولیہ کے شیعہ ترکی گو ہیں، حالانکہ ترکی عثمانی خلافت کی سرکاری و درباری زبان تھی؛ اور عراق، بحرین اور لُبنان کے سب شیعہ عربی بولتے ہیں، اور یہ تو واضح ہی ہے کہ عربی زبان اموی اور عباسی خلافتوں کی سرکاری زبان تھی۔ پاکستان میں بھی شیعہ فارسی نہیں بلکہ اردو، پنجابی، سندھی اور پشتو سمیت دوسری کئی زبانیں بولتے ہیں اور عالموں اور محققوں کو چھوڑ کر پاکستانی شیعہ آبادی فارسی سے نابلد ہے۔
حاصلِ کلام یہ ہے کہ فارسی ایرانیوں کی زبان ضرور ہے، لیکن یہ صرف اُن ہی کی زبان نہیں ہے بلکہ دو اور (سنی اکثریت) ملک ایسے ہیں جو فارسی کو اپنی زبان مانتے ہیں۔
 
آخری تدوین:

فاتح

لائبریرین
یہ پسندیدہ کلام کے زمرہ میں کلام پر تبصرہ کرنا ہوتا ہے یا بچارے صاحبِ کلام پر :)
یہ تو تبصرہ کرنے والوں کی مرضی ہے، انہیں پابند نہیں کیا جا سکتا۔
یوں بھی غالب کی شاعری پڑھ کر بات غالب ہی کی ہوتی ہے یا میر کی شخصیت کو اس کے کلام سے جدا نہیں کیا جا سکتا
 
ویسے کلام تو لاجواب ہے ہی
مگر کلام کے ساتھ کہ رننگ کمنٹری کا جواب ہی نہیں ہے
درست ہے کہ انچولی میں بڑا بڑا پڑا ہے ۔ پتھر اٹھاو تو شاعر نکلتا ہے
 

فاتح

لائبریرین
وہ حضرات جو مزید واقف نہیں ہیں ان کے لیے وضاحت ہے کہ انچولی انڈیا کا ایک علاقہ ہے جس کے نام پر کراچی کا یہ علاقہ ہے
اور جو حضرات انڈیا کے انچولی سے اتنا متاثر ہیں ان کے لیے وضاحت ہے کہ مشہور کراچی کا انچولی ہی ہے۔ :laughing:
 

اکمل زیدی

محفلین
انچولی پر ہی کیا محمول ہے ..پورا پاکستان انڈیا سے متاثر ہے .... ۔ ولائے اہلبیت کی مہک سے مہکتا ہوا کراچی کا صاف ستھرا علاقہ ....
 
انچولی پر ہی کیا محمول ہے ..پورا پاکستان انڈیا سے متاثر ہے .... ۔ ولائے اہلبیت کی مہک سے مہکتا ہوا کراچی کا صاف ستھرا علاقہ ....
ویسے اپکا جغرافیہ بہت ہی خراب ہے۔ جس علاقہ کی اپ بات کررہے ہیں وہ گلشن عمر یا سادات امروہہ ہے
انچولی دوسرا علاقہ ہے
 

اکمل زیدی

محفلین
ویسے اپکا جغرافیہ بہت ہی خراب ہے۔ جس علاقہ کی اپ بات کررہے ہیں وہ گلشن عمر یا سادات امروہہ ہے
انچولی دوسرا علاقہ ہے
پھر وہی بات کردی نہ ...بغیر کسی بنیاد کے کچھ بھی کسی پر تھوپ دینا ... میرا جغرافیہ بہت بہتر ہے ...اب میں آپ ہی بات لے کر کہدوں کے آپکی آدھی بات غلط فہمی پر مبنی ہے تو ...ہاںآدھی بات پر کچھ غور ہوسکتا ہے ...
 
آخری تدوین:
پھر وہی بات کردی نہ ...بغیر کسی بنیاد کے کچھ بھی کسی پر تھوپ دینا ... میرا جغرافیہ بہت بہتر ہے ...اب میں آپ ہی بات لے کر کہدوں کے آپکی آدھی بات غلط فہمی پر مبنی ہے تو ...ہاںآدھی بات پر کچھ غور ہوسکتا ہے ...
اپکو نہ صرف جغرافیہ بلکہ ماضی قریب کی تاریخ بھی پڑھنی پڑے گی
جن چند سالوں کی تاریخ پتہ نہ ہو تو چودہ سو سال کی تاریخ کے مشاہد کیسے۔ یقینا وہاں بھی غلطی ہے
 
Top