شاہد شاہنواز
لائبریرین
نہ تلملائے ہوئے ہیں نہ سٹپٹائے ہوئے
بڑے سکون سے پھرتے ہیں چوٹ کھائے ہوئے
یہاں تو پینے سے مت روک ہم کو اے ساقی
کہ ہم سے رند زمانے کے ہیں ستائے ہوئے
چلا ہے جانبِ مغرب کشاں کشاں سورج
قدوں سے بڑھ کے عجیب و غریب سائے ہوئے
کبھی جو آنکھ سے جھانکیں تو ان کو حیرت ہو
ہیں دل میں ہم نے قرینے سے غم سجائے ہوئے
کبھی جو ایک ہی لمحہ گزر گیا تو لگا
گزر گئیں ہمیں صدیاں انہیں بھلائے ہوئے
اندھیرا دیکھ پڑوسی کے گھر کے آنگن کا
چراغ اپنے ہی گھر میں نہ رکھ جلائے ہوئے
پلٹ کے وار کیا ہے صدائیں دیں جب بھی
بہت سے یار ہمارے ہیں آزمائے ہوئے
کبھی کسی کو نہ بھاتی تھیں عادتیں جن کی
وہ لوگ آج ہیں سارے جہاں پہ چھائے ہوئے
مچا ہے شور کیوں محفل سے ان کے جانے کا؟
ابھی ہوا ہی کتنا وقت ہم کو آئے ہوئے؟
ہم ان کو دیکھ کے شاہد حساب کر لیں گے
گزر گیا ہے کتنا وقت مسکرائے ہوئے
بخدمت،،
محترم جناب الف عین صاحب
اور محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب۔۔۔
بڑے سکون سے پھرتے ہیں چوٹ کھائے ہوئے
یہاں تو پینے سے مت روک ہم کو اے ساقی
کہ ہم سے رند زمانے کے ہیں ستائے ہوئے
چلا ہے جانبِ مغرب کشاں کشاں سورج
قدوں سے بڑھ کے عجیب و غریب سائے ہوئے
کبھی جو آنکھ سے جھانکیں تو ان کو حیرت ہو
ہیں دل میں ہم نے قرینے سے غم سجائے ہوئے
کبھی جو ایک ہی لمحہ گزر گیا تو لگا
گزر گئیں ہمیں صدیاں انہیں بھلائے ہوئے
اندھیرا دیکھ پڑوسی کے گھر کے آنگن کا
چراغ اپنے ہی گھر میں نہ رکھ جلائے ہوئے
پلٹ کے وار کیا ہے صدائیں دیں جب بھی
بہت سے یار ہمارے ہیں آزمائے ہوئے
کبھی کسی کو نہ بھاتی تھیں عادتیں جن کی
وہ لوگ آج ہیں سارے جہاں پہ چھائے ہوئے
مچا ہے شور کیوں محفل سے ان کے جانے کا؟
ابھی ہوا ہی کتنا وقت ہم کو آئے ہوئے؟
ہم ان کو دیکھ کے شاہد حساب کر لیں گے
گزر گیا ہے کتنا وقت مسکرائے ہوئے
بخدمت،،
محترم جناب الف عین صاحب
اور محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب۔۔۔