جاسم محمد
محفلین
بظاہر لگتا ہے کہ نیب مکمل طور پرمقتدر حلقوں کے کنٹرول میں ہے۔ نیب چیئرمین ماضی میں اسٹیبلشمنٹ کا فیورٹ اثاثہ رہ چکے ہیں اس لئے جب تک وہ نہ چاہیں اس حکومت کے خلاف کوئی بڑا کرپشن سکینڈل نہیں کھل سکتا۔ تب تک اپوزیشن کو ہی تختہ مشق بنایا جائے گا۔اس کا تعین کون کرے گا کہ کس قسم کی صحافت چل رہی ہے۔ یہ جو اسکینڈلز آپ نے گنوائے ہیں جن کو یہ صحافی سامنے لانا چاہتے ہیں، کیا یہ غلط طرز عمل ہے؟ کیا میٹرو پشاور پراجیکٹ کی تحقیقات اور مالم جبہ سکینڈل کی تحقیقات کا مطالبہ غلط تھا؟ کیا حکومتی زعماء اور ان کے اتحادیوں کے خلاف کیسز کھلوائے جانے کا مطالبہ غلط ہے؟