جاسم محمد
محفلین
نیتن یاہو، ظلم و بربریت کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ
ویب ڈیسک اتوار 13 جون 2021
نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فاتح، جس کے بعد نیتن یاہو ظلم و بربریت کا بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔(فوٹو:فائل)
مقبوضہ یروشلم: سابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ظلم و بربریت پر مشتمل بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔ نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فتح حاصل کرلی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گزشتہ ہفتے ملک میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے 13 جون کو ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا تھا۔ آج اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئی حکو مت کی تشکیل کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے دائیں اور بائیں بازو کی جماعتوں اور عرب جماعت کی جانب سے 60 ووٹ حاصل کرکے کام یاب ہوگئے۔
’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اب اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، تاہم اقتدار میں رہنے کے لیے انہیں مرکز اور دائیں اور بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو برقرار رکھنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت میں ناکام ہوگئے تھے۔ اوراپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں بمباری کے بعد سے دوری اختیار کرنا شروع کردی تھی.
واضح رہے کہ اسرائیل میں گزشتہ دو برسوں میں چار بار الیکشن ہوچکے ہیں اور ہر بار نیتن یاہو کی جماعت سب سے زیادہ ووٹ لینے میں تو کامیاب ہوجاتی ہے لیکن حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت ثابت نہیں کرپائی تھی۔
ویب ڈیسک اتوار 13 جون 2021
نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فاتح، جس کے بعد نیتن یاہو ظلم و بربریت کا بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔(فوٹو:فائل)
مقبوضہ یروشلم: سابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ظلم و بربریت پر مشتمل بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔ نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فتح حاصل کرلی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گزشتہ ہفتے ملک میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے 13 جون کو ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا تھا۔ آج اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئی حکو مت کی تشکیل کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے دائیں اور بائیں بازو کی جماعتوں اور عرب جماعت کی جانب سے 60 ووٹ حاصل کرکے کام یاب ہوگئے۔
’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اب اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، تاہم اقتدار میں رہنے کے لیے انہیں مرکز اور دائیں اور بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو برقرار رکھنا پڑے گا۔
یاد رہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت میں ناکام ہوگئے تھے۔ اوراپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں بمباری کے بعد سے دوری اختیار کرنا شروع کردی تھی.
واضح رہے کہ اسرائیل میں گزشتہ دو برسوں میں چار بار الیکشن ہوچکے ہیں اور ہر بار نیتن یاہو کی جماعت سب سے زیادہ ووٹ لینے میں تو کامیاب ہوجاتی ہے لیکن حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت ثابت نہیں کرپائی تھی۔