نیتن یاہو، ظلم و بربریت کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ

جاسم محمد

محفلین
نیتن یاہو، ظلم و بربریت کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ
ویب ڈیسک اتوار 13 جون 2021

2189688-benjaminx-1623608346-948-640x480.jpg

نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فاتح، جس کے بعد نیتن یاہو ظلم و بربریت کا بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔(فوٹو:فائل)


مقبوضہ یروشلم: سابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا ظلم و بربریت پر مشتمل بارہ سالہ اقتدار ختم ہوگیا ہے۔ نئی اسرائیلی حکومت نے واضح اکثریت سے فتح حاصل کرلی ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے گزشتہ ہفتے ملک میں نئی حکومت کے انتخاب کے لیے 13 جون کو ووٹنگ کرانے کا اعلان کیا تھا۔ آج اسرائیلی پارلیمنٹ میں نئی حکو مت کی تشکیل کے لیے ووٹنگ ہوئی، جس میں ’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ نے دائیں اور بائیں بازو کی جماعتوں اور عرب جماعت کی جانب سے 60 ووٹ حاصل کرکے کام یاب ہوگئے۔

’نیو رائٹ‘ پارٹی کے سربراہ نفتالی بینیٹ اب اسرائیل کے نئے وزیر اعظم کے عہدے کا حلف اٹھائیں گے، تاہم اقتدار میں رہنے کے لیے انہیں مرکز اور دائیں اور بائیں بازو کی اتحادی جماعتوں کے ساتھ اتحاد کو برقرار رکھنا پڑے گا۔

یاد رہے کہ سابق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اسمبلی میں اکثریت ثابت کرنے کی مہلت میں ناکام ہوگئے تھے۔ اوراپوزیشن جماعتوں کے اتحاد نے وزیراعظم نیتن یاہو سے غزہ میں بمباری کے بعد سے دوری اختیار کرنا شروع کردی تھی.

واضح رہے کہ اسرائیل میں گزشتہ دو برسوں میں چار بار الیکشن ہوچکے ہیں اور ہر بار نیتن یاہو کی جماعت سب سے زیادہ ووٹ لینے میں تو کامیاب ہوجاتی ہے لیکن حکومت بنانے کے لیے درکار اکثریت ثابت نہیں کرپائی تھی۔
 

جاسم محمد

محفلین
نیتن یاہو، ظلم و بربریت کے 12 سالہ اقتدار کا خاتمہ
دوران ووٹنگ نیتانیاہو کی حالت:

ووٹنگ کے بعد نیتانیاہو اپوزیشن بینچوں پر اکیلے بیٹھے معلوم نہیں کیا سوچ رہے ہیں:

نیتانیاہو سے ۱۲ سال بعد اقتدار چھیننے والے دو بہادر یہودی سپوت
 
دوران ووٹنگ نیتانیاہو کی حالت:

ووٹنگ کے بعد نیتانیاہو اپوزیشن بینچوں پر اکیلے بیٹھے معلوم نہیں کیا سوچ رہے ہیں:

نیتانیاہو سے ۱۲ سال بعد اقتدار چھیننے والے دو بہادر یہودی سپوت
ہم اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتے، پائین سانوں ٹیگ نا کیتا کرو۔

اسرائیل تے اودھی سیاست کھسماں نوں کھان۔
 

جاسم محمد

محفلین

سید رافع

محفلین
دوران ووٹنگ نیتانیاہو کی حالت:

ووٹنگ کے بعد نیتانیاہو اپوزیشن بینچوں پر اکیلے بیٹھے معلوم نہیں کیا سوچ رہے ہیں:

نیتانیاہو سے ۱۲ سال بعد اقتدار چھیننے والے دو بہادر یہودی سپوت

ہدف ایک ہی ہے۔ فلسطین اور مسجد اقصا کو آخری مکا لگانے سے پہلے نورا کشتی ہے۔ باکسنگ میں بھی ٹائم آوٹ ہوتا ہے یہ تو پھر بھی وسیع عرب آبادی کو صفحہ ہستی سے مٹانے کی مشق ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
اس بندے کا جھکاو کس جانب ہے۔۔۔۔ دائیں بازو یا بائیں بازو۔۔۔۔
یہ 8 مختلف سیاسی جماعتوں کی قومی حکومت ہے جس میں دائیں بازو، بائیں بازو، سینٹر، یہاں تک کے اسرائیل کی اسلامی جماعت تک حکومتی اتحاد میں شامل ہے۔ اس لئے اس نئی حکومت کا کسی خاص سیاسی انتہا پسند سمت میں جھکاؤ ممکن نہیں ہو سکے گا۔
 

ہانیہ

محفلین
یہ 8 مختلف سیاسی جماعتوں کی قومی حکومت ہے جس میں دائیں بازو، بائیں بازو، سینٹر، یہاں تک کے اسرائیل کی اسلامی جماعت تک حکومتی اتحاد میں شامل ہے۔ اس لئے اس نئی حکومت کا کسی خاص سیاسی انتہا پسند سمت میں جھکاؤ ممکن نہیں ہو سکے گا۔

خدا کرے اب کوئی پر امن حل نکل آئے۔۔۔ اسرائیل کو ختم کرنے کی ہم خواہش تو کر سکتے ہیں۔۔۔۔لیکن حقیقت میں ایسا ہو نہیں سکتا ہے ۔۔۔۔ بیت المقدس کو آزاد کرانے میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔۔۔ جن کو ہے وہ ہم جیسے بے بس ہیں یا اگر کچھ اختیار رکھتے ہیں تو بہت ہی کم ہیں ۔۔بس اب یہی خواہش رہ گئی ہے کہ کم از کم بے گناہ افراد کا شہید کیا جانا بند ہو۔۔۔۔ اسرائیل کی مزید قبضے کی روش رکے۔۔۔۔ یہی ہو جائے تو بہت بڑی بات ہو جائے گی۔۔۔۔
 

سید رافع

محفلین
خدا کرے اب کوئی پر امن حل نکل آئے۔۔۔ اسرائیل کو ختم کرنے کی ہم خواہش تو کر سکتے ہیں۔۔۔۔لیکن حقیقت میں ایسا ہو نہیں سکتا ہے ۔۔۔۔ بیت المقدس کو آزاد کرانے میں کسی کو دلچسپی نہیں ہے۔۔۔ جن کو ہے وہ ہم جیسے بے بس ہیں یا اگر کچھ اختیار رکھتے ہیں تو بہت ہی کم ہیں ۔۔بس اب یہی خواہش رہ گئی ہے کہ کم از کم بے گناہ افراد کا شہید کیا جانا بند ہو۔۔۔۔ اسرائیل کی مزید قبضے کی روش رکے۔۔۔۔ یہی ہو جائے تو بہت بڑی بات ہو جائے گی۔۔۔۔

صحیح فرمایا۔ دعا ہر حال میں کرتے رہنی چاہیے خاص کر عافیت کی۔ اللہ ہم سب کو عافیت عطا فرمائے۔
 
Top