سید جاوید اقبال
محفلین
نیستی ہستی ہے یارو اور ہستی کچھ نہیں
بے خودی مستی ہے یارو اور مستی کچھ نہیں
لامکاں کی منزلت پاتا ہے کب کون ومکاں
ہو کے ویرانے کے آگے، ہے گی بستی کچھ نہیں
کچھ نہیں سب کچھ ہے یارو اور سب کچھ، کچھ نہیں
غیر اس کے معنیٰ، رمزِ الٰہی کچھ نہیں
یہ جو کچھ ہونا جسے کہتے ہیں پستی ہے میاں!
فقر میں پستی یہی ہے اور پستی کچھ نہیں
بندگی اور حق پرستی، کچھ نہ ہوتا ہے نیازؔ
کچھ نہ ہونے کو سوا اور حق پرستی کچھ نہیں
(تذکرہ غوثیہ)
بے خودی مستی ہے یارو اور مستی کچھ نہیں
لامکاں کی منزلت پاتا ہے کب کون ومکاں
ہو کے ویرانے کے آگے، ہے گی بستی کچھ نہیں
کچھ نہیں سب کچھ ہے یارو اور سب کچھ، کچھ نہیں
غیر اس کے معنیٰ، رمزِ الٰہی کچھ نہیں
یہ جو کچھ ہونا جسے کہتے ہیں پستی ہے میاں!
فقر میں پستی یہی ہے اور پستی کچھ نہیں
بندگی اور حق پرستی، کچھ نہ ہوتا ہے نیازؔ
کچھ نہ ہونے کو سوا اور حق پرستی کچھ نہیں
(تذکرہ غوثیہ)