نیرنگ خیال
لائبریرین
لیجیے گرمیاں آگئیں اور ہمارا وہی تالاب اور پانی کا تلاش کا سفر دوبارہ شروع ہوگیا۔ آغاز میں تو ہم لوگ خانپور ڈیم گئے تھے جو کہ قریب سبھی احباب نے دیکھی ہوگی اس لیے میں اس کی تصاویر شئیر نہیں کیں۔ لیکن ابھی آپ دوستوں کے سامنے پیش ہے ایک خوبصورت مقام جو کہ اتنا معروف نہیں ہے۔
تعارف:
نیلاں بھوتو مارگلہ ہلز کی ایک وادی سی ہے۔ جو کہ خیبر پختونخواہ میں واقع ہے۔ یہ جگہ قریباً لوئے دندی والے پہاڑ کی دوسری سمت ہے۔ راستہ پیر سوہاوہ سے آگے جائیں تو دائیں طرف ایک پگڈنڈی اترتی ہے۔ جو کہ انتہائی ٹوٹا پھوٹا راستہ ہے۔ یہ فور ویل ڈرائیو کا راستہ ہے اور زیادہ تر نقل و حرکت جیپوں کے توسط ہی ممکن ہوتی ہے۔ اس علاقے کی خاص بات شاہ عبدالطیف کاظمی المعروف امام بری کی چلہ گاہ ہونا ہے۔ یہاں پر امام بری صاحب کی بیٹھک بھی ہے جس کو مقامی افراد نے بہت اچھے طریقے سے محفوظ کر رکھا ہے۔ اس جگہ پر تازہ پانی کا چشمے کی گزرگاہ کی بدولت کئی چھوٹے چھوٹے قدرتی تالاب سے بن گئے ہیں۔ اور ان تالاب کے اندر بہت زیادہ مچھلی دیکھنے کو ملتی ہے۔ مقامی افراد عقیدت مندی کی وجہ سے یہاں مچھلی کا پکڑنا معیوب سمجھتے ہیں۔ لہذا وہ کسی اور کو مچھلی پکڑنے کی اجازت بھی نہیں دیتے۔ اس روایت کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہاں پر کم از کم آپ کو مچھلیاں تازہ شفاف پانی میں تیرتی مل جاتی ہیں اور منظر کا حسن بہت بڑھ جاتا ہے۔
ہمارا ارادہ گزشتہ سال سے ہی ادھر جانے کا تھا لیکن گزشتہ سال وقت کی کمی کے باعث یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔ سو اس سال گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی ہم نے دوسرے نمبر پر اس ٹرپ کو رکھ لیا۔ میں اور چند احباب نے ایک جیپ کے ساتھ معاملات طے کر لیے۔ اور 23 مئی بروز ہفتہ 2015 کو ہم اپنے اس وزٹ کے لیے نکل کھڑے ہوئے۔
تعارف:
نیلاں بھوتو مارگلہ ہلز کی ایک وادی سی ہے۔ جو کہ خیبر پختونخواہ میں واقع ہے۔ یہ جگہ قریباً لوئے دندی والے پہاڑ کی دوسری سمت ہے۔ راستہ پیر سوہاوہ سے آگے جائیں تو دائیں طرف ایک پگڈنڈی اترتی ہے۔ جو کہ انتہائی ٹوٹا پھوٹا راستہ ہے۔ یہ فور ویل ڈرائیو کا راستہ ہے اور زیادہ تر نقل و حرکت جیپوں کے توسط ہی ممکن ہوتی ہے۔ اس علاقے کی خاص بات شاہ عبدالطیف کاظمی المعروف امام بری کی چلہ گاہ ہونا ہے۔ یہاں پر امام بری صاحب کی بیٹھک بھی ہے جس کو مقامی افراد نے بہت اچھے طریقے سے محفوظ کر رکھا ہے۔ اس جگہ پر تازہ پانی کا چشمے کی گزرگاہ کی بدولت کئی چھوٹے چھوٹے قدرتی تالاب سے بن گئے ہیں۔ اور ان تالاب کے اندر بہت زیادہ مچھلی دیکھنے کو ملتی ہے۔ مقامی افراد عقیدت مندی کی وجہ سے یہاں مچھلی کا پکڑنا معیوب سمجھتے ہیں۔ لہذا وہ کسی اور کو مچھلی پکڑنے کی اجازت بھی نہیں دیتے۔ اس روایت کا سب سے بڑا فائدہ تو یہ ہے کہ یہاں پر کم از کم آپ کو مچھلیاں تازہ شفاف پانی میں تیرتی مل جاتی ہیں اور منظر کا حسن بہت بڑھ جاتا ہے۔
ہمارا ارادہ گزشتہ سال سے ہی ادھر جانے کا تھا لیکن گزشتہ سال وقت کی کمی کے باعث یہ منصوبہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکا۔ سو اس سال گرمیوں کا آغاز ہوتے ہی ہم نے دوسرے نمبر پر اس ٹرپ کو رکھ لیا۔ میں اور چند احباب نے ایک جیپ کے ساتھ معاملات طے کر لیے۔ اور 23 مئی بروز ہفتہ 2015 کو ہم اپنے اس وزٹ کے لیے نکل کھڑے ہوئے۔
ہماری منزل ۔۔۔ آپ زیر نظر تصویر میں مچھلیاں تیرتی بھی دیکھ سکتے ہیں۔
ایک اور تصویر
پینو رامک ویو۔۔۔۔
ایک اور تصویر
پینو رامک ویو۔۔۔۔