محمد تابش صدیقی
منتظم
گھر سے محض 5 منٹ کی مسافت پر وائلڈ لائف پارک موجود ہے۔ مگر آخری دفعہ یہاں نو سال پہلے یونیورسٹی کے ہم جماعت ساتھیوں کے ساتھ گیا تھا۔ اتنا قریب ہونے کے باوجود دوبارہ جانا نہ ہو سکا۔
یہاں پہلے ایک شیر گھر موجود تھا جو کہ بعد میں ایک کالج کے سٹوڈنٹس کی شرارت کے باعث ختم کرنا پڑا۔ اور شیروں کو پنجروں میں بند کر دیا گیا۔شیر گھر کے علاوہ وہاں بندر گھر، چڑیا گھر اور دیگر جانور بھی موجود ہیں۔
کل بیٹی نے پارک کی فرمائش کی تو فوری طور پر لوئی بھیر پارک ذہن میں آیا۔ کہ شاید اب بھی وہاں کچھ باقی ہو۔
پہلے بندر گھر کی سمت گئے. وہاں سے آگے کا راستہ باڑ لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جس سے گمان یہی ہوا کہ آگے موجود جانور اب یہاں نہیں ہیں۔
بندر گھر میں بندر موجود تھے۔ مگر باہر دو سور پھر رہے تھے، جس کی بنا پر بغیر تاخیر گاڑی وہاں سے موڑ لی۔
پھر چڑیا گھر کی طرف آئے۔ یہاں انواع و اقسام کے پرندے موجود ہیں۔
پہلے کچھ تصاویر پرانے ٹور کی۔
پھر کچھ تصاویر پرندوں کی اور کچھ راستے کے دیگر مناظر کی۔
یہ تصویر پرانی ہے، مگر بورڈ ابھی بھی یہی لگا ہے۔ جہاں بندر گھر لکھا ہے، اس کے ساتھ ہی اب باڑ لگا کر آگے کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔
یہاں پہلے ایک شیر گھر موجود تھا جو کہ بعد میں ایک کالج کے سٹوڈنٹس کی شرارت کے باعث ختم کرنا پڑا۔ اور شیروں کو پنجروں میں بند کر دیا گیا۔شیر گھر کے علاوہ وہاں بندر گھر، چڑیا گھر اور دیگر جانور بھی موجود ہیں۔
کل بیٹی نے پارک کی فرمائش کی تو فوری طور پر لوئی بھیر پارک ذہن میں آیا۔ کہ شاید اب بھی وہاں کچھ باقی ہو۔
پہلے بندر گھر کی سمت گئے. وہاں سے آگے کا راستہ باڑ لگا کر بند کر دیا گیا ہے۔ جس سے گمان یہی ہوا کہ آگے موجود جانور اب یہاں نہیں ہیں۔
بندر گھر میں بندر موجود تھے۔ مگر باہر دو سور پھر رہے تھے، جس کی بنا پر بغیر تاخیر گاڑی وہاں سے موڑ لی۔
پھر چڑیا گھر کی طرف آئے۔ یہاں انواع و اقسام کے پرندے موجود ہیں۔
پہلے کچھ تصاویر پرانے ٹور کی۔
پھر کچھ تصاویر پرندوں کی اور کچھ راستے کے دیگر مناظر کی۔
یہ تصویر پرانی ہے، مگر بورڈ ابھی بھی یہی لگا ہے۔ جہاں بندر گھر لکھا ہے، اس کے ساتھ ہی اب باڑ لگا کر آگے کا راستہ بند کر دیا گیا ہے۔