واہ واہ
فرسان جی واہ کیا بات ہے جناب میرا آپ کے وختہ سے مراد آپ کو وختہ ڈالنا نہیں تھا بلکہ یہ لفظ ایک عامیانہ سا لفظ ہے جس کو اگر بازارای کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا وحدت الوجود جسے سنجیدہ دقیق اور علمی موضوع پر جس طرح آپ نے منہ کھولا ہے تو وختہ تو لازمی پڑنا تھا میرا مقصد آپ کی پنجابی کو اردو میں استعمال کرنے کی ممانعت ہرگز نہیں تھا جس طرح کہ میری ٹائپنگ مسٹیک کو آپ اپڈگریٹڈ لکھ کر استہزاہیہ انداز اختیار کیا ہے بلکہ آپ کے عامیانہ انداز کو اجاگر کرنا تھا اب آپ جو مرضی کہتے رہو میری صحت پر کیا اثر پڑتا ہے ویسے بھی میں چھوٹا منہ بڑی بات والے لوگوں کو منہ نہیں لگایا کرتا ہوں۔
اگر آپ صرف مجھ پر ذاتي حمله كرنے اور مجھے برا بھلا كهنے پر اكتفا فرماتے تو شايد میں جواب نه ديتا۔ مگر محض اپنا غصه اتارنے كيلئے اور ميرے اندر كيڑے نكالنے كيلئے بيچاری پنجابي كے ايك خوبصورت لفظ پر بازاري هونے كا الزام لگا دينا اور عاميانه كهنا انتهائي افسوسناك هے۔
دھاگہ اگرچہ كه ايك فلسفيانه موضوع پر ہے مگر كچھ الزامات كو رفع كرنا ازحد ضروري هے۔ كئي دن تك آپ كے اس مفروضے سے كسي نے اتفاق نهيں كيا كه وختا بازاري هے اور ابھی تك نهيں كيا۔
پهلے تو مجھے شديد دھچکا لگا كه يه كونسي پنچابی ہے جس میں وختا بازاري اور عاميانه هے۔ چاروناچار میں نے پٹھان دوستوں كو بھی وختا ڈال ديا كه كهيں تمهاري طرف پشتو میں لفظ وختا بازاري تو نهيں جس سے روحاني بابا صاحب كو غلط فهمي لگ گئي هو؟؟؟ بهرحال پشتو میں وختا تو هے مگر بازاري نهيں هے۔
پنجابي میں بھی وختا هرگز بازاري لفظ نهيں هے اور نه عاميانه هے۔ اگر كسي كو
خاص هونے كي شديد غلطي لگ گئي هو تو وه كسي نفسياتي دباؤ ميں اس كو عاميانه كهه سكتا هے۔
اجي روحاني جي ! يا تو آپ وختا كا مطلب نهيں جانتے يا لفظ بازاري كا مطلب نهیں جانتے اور يا پھر حالت سكر میں چند هفوات صادر فرما گئے ہیں ۔
اس بھونڈي حركت كا ايك جواب تو يه ہے كه میں بھی آپ كے كسي استعمال كرده خوبصورت لفظ كو بازاري اور بدتهذيب قرار دے دوں ۔
مگر اس طرح سے آپ كي جو
خاصيانه سي زبان وجود میں آئے گی اس میں دو چار لفظ خاصيانه اور گھريلو هوں گے۔
میں آپ كے اس اقدام كا بھی خير مقدم كرتا هوں كه آپ مجھ سے بحث نهيں كرسكتے اور اس كي تعليل بھی آپ نے بيان فرما دي هے۔ مجھے بھی آپ سے بحث میں بڑی دقت آتي ، ميري شان میں نئے نئے محاورات اور امثال وجود میں آتي۔
ميري هجو میں پنجابي شاعري پیش كي جاتي جو ايك بار هو بھی چکا ہے۔ كئي سابق علماء كے مذمتي اقوال كا اطلاق مجھ پر كيا جاتا۔ اور پھر داد وصول كرنے كو مختلف همنواؤں كو ٹیگ كيا جاتا۔ مجھ مسكين كي ذات پر حمله كركے وه بھی حقِ همراهي ادا كرتے۔
حيرت هے كه بعض لوگ جهالت كا دعوى بھی خود هي كرتے ہیں اور پھر علمي مسائل میں كف گیر چلاتے ہیں۔ يه طرز عمل بھی ناياب هے۔
اگر گفتگو كرنے كا دم نه هو تو ذاتي حملے شروع كركے انتظاميه كو وختا نهيں ڈالنا چاہیے۔
بهرحال سكر سے صحو كي جانب تشريف لائیے اور وختا جيسا هے ويسا هي رهنے ديجئے اور لوگوں كو عوام اور الفاظ كو عاميانه كهنے كي سوقيانه روش كو آزمانا ترك كر ديں۔
اگر مزيد كوئي گالی ديني هو تو درخواست هے كه بيچ میں كوئي عوامي اور عملي غلطي سے پرهيز كيجئے گا تاكه مجھے جواب كي زحمت نه هو۔