وحشی دہشت گردوں کوپاکستان میں برداشت نہیں کیا جائےگا،رفیع عثمانی

وحشی دہشت گردوں کوپاکستان میں برداشت نہیں کیا جائےگا،رفیع عثمانی
Print Version December 18, 2014 - Updated 740 PKT
کراچی......مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا ہے کہ پشاور میں اسکول پر دہشت گردی کرنے والے طالبان نہیں ظالمان اور دہشت گرد ہیں۔ دارالعلوم کراچی سے جاری ایک بیان میں مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی اور جامعہ دارالعلوم کراچی کے اساتذہ اور مفتیان ِکرام نے سانحہ پشاور پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کےشرمناک واقعے سے ہر انسان کا دل لرز اٹھا بلکہ سچی بات یہ ہے کہ پوری قوم کے اوپر ایک بہت بڑا دھبّا لگ گیا۔ جن لوگوں نے یہ حرکت کی وہ درحقیقت طالبان نہیں ہیں، ظالمان ہیں، یہ دہشت گرد ہیں جو نہ جانے کس کے اشارے پر مسلمانوں کے خلاف تخریبی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا کہ کوئی قوم جس میں ذرا بھی انسانیت ہو وہ معصوم بچوں پر اپنی بہادری نہیں جتاتی ۔ اللہ تعالیٰ ان دہشت گردوں کا خاتمہ فرمائے ۔ یہ پوری قوم کے متحد ہونے کا وقت ہے، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور تمام قومی ادارےاس بات پر متفق ہوجائیں کہ ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
 

منقب سید

محفلین
'مفتی اعظم پاکستان' کا خطاب کون عطا کرتا ہے ؟
آیا ہر مسلک کا اپنا اپنا 'مفتی اعظم پاکستان' ہے ؟
تلمیذ محمود احمد غزنوی ، ابن رضا ، آبی ٹوکول لئیق احمد ، روحانی بابا
محمداحمد ، ناصر علی مرزا ، منقب سید
کسی دارالافتاء میں فتوی کے منصب پر فائز ذمہ دار اور کسی مسسئلے پر شریعت کی روشنی میں رائے دینے والے عالم دین کو مفتی کہتے ہیں۔
شرعی مسائل میں رہنمائی کرنے والا دفتر دارالافتاء کہلاتا ہے۔ ایسے دفاتر بالعموم ہر دینی درسگاہ کے ساتھ قائم ہوتے ہیں، جہاں سے مسلمان عبادات (نماز،روزہ، حج، زکوۃ) کے علاوہ روزمرہ زندگی میں پیش آمدہ مسائل (نکاح، طلاق، حلال و حرام، مورگیج، بینکاری، وغیرہ) کا حل دریافت کرتے ہیں۔
دارالافتاء کے سربراہ کو مفتی کہا جاتا ہے اور کسی بھی معاملے میں اس کی تحقیق پر مبنی فیصلہ فتوی کہلاتا ہے۔
اسلامی ریاست میں اسلامی مسائل سے متعلقہ رہنمائی کے لئے عدالتیں ملک کے بڑے بڑے مفتیوں سے رابطہ کرتی ہیں اور کے فتاویٰ کے نتیجے میں فیصلے صادر کرتی ہیں۔
اس لحاظ سے دارالافتاء کو اسلامک لاء آفس بھی کہا جا سکتا ہے۔

لنک

لنک
 
'مفتی اعظم پاکستان' کا خطاب کون عطا کرتا ہے ؟
آیا ہر مسلک کا اپنا اپنا 'مفتی اعظم پاکستان' ہے ؟
تلمیذ محمود احمد غزنوی ، ابن رضا ، آبی ٹوکول لئیق احمد ، روحانی بابا
محمداحمد ، ناصر علی مرزا ، منقب سید
شرارت کا وقت تو نہیں ہے ۔ آگے آپ کی مرضی :sneaky:
 
وحشی دہشت گردوں کوپاکستان میں برداشت نہیں کیا جائےگا،رفیع عثمانی
Print Version December 18, 2014 - Updated 740 PKT
کراچی......مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا ہے کہ پشاور میں اسکول پر دہشت گردی کرنے والے طالبان نہیں ظالمان اور دہشت گرد ہیں۔ دارالعلوم کراچی سے جاری ایک بیان میں مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی اور جامعہ دارالعلوم کراچی کے اساتذہ اور مفتیان ِکرام نے سانحہ پشاور پر خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پشاور کےشرمناک واقعے سے ہر انسان کا دل لرز اٹھا بلکہ سچی بات یہ ہے کہ پوری قوم کے اوپر ایک بہت بڑا دھبّا لگ گیا۔ جن لوگوں نے یہ حرکت کی وہ درحقیقت طالبان نہیں ہیں، ظالمان ہیں، یہ دہشت گرد ہیں جو نہ جانے کس کے اشارے پر مسلمانوں کے خلاف تخریبی کارروائیاں کر رہے ہیں۔ مفتی اعظم پاکستان مفتی رفیع عثمانی نے کہا کہ کوئی قوم جس میں ذرا بھی انسانیت ہو وہ معصوم بچوں پر اپنی بہادری نہیں جتاتی ۔ اللہ تعالیٰ ان دہشت گردوں کا خاتمہ فرمائے ۔ یہ پوری قوم کے متحد ہونے کا وقت ہے، تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور تمام قومی ادارےاس بات پر متفق ہوجائیں کہ ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
سر جی ہمت کر کے جہاد پر صرف دس سال کی ہی پابندی لگا دیں۔
 
'مفتی اعظم پاکستان' کا خطاب کون عطا کرتا ہے ؟
آیا ہر مسلک کا اپنا اپنا 'مفتی اعظم پاکستان' ہے ؟
تلمیذ محمود احمد غزنوی ، ابن رضا ، آبی ٹوکول لئیق احمد ، روحانی بابا
محمداحمد ، ناصر علی مرزا ، منقب سید
جہاں مساجد ، مدرسے ،شہید، دہشت گرد وغیرہ وغیرہ الگ الگ ہیں وہاں غالبا مفتی اعظم پاکستان بھی ایسے ہی ہے
 
کسی دارالافتاء میں فتوی کے منصب پر فائز ذمہ دار اور کسی مسسئلے پر شریعت کی روشنی میں رائے دینے والے عالم دین کو مفتی کہتے ہیں۔
شرعی مسائل میں رہنمائی کرنے والا دفتر دارالافتاء کہلاتا ہے۔ ایسے دفاتر بالعموم ہر دینی درسگاہ کے ساتھ قائم ہوتے ہیں، جہاں سے مسلمان عبادات (نماز،روزہ، حج، زکوۃ) کے علاوہ روزمرہ زندگی میں پیش آمدہ مسائل (نکاح، طلاق، حلال و حرام، مورگیج، بینکاری، وغیرہ) کا حل دریافت کرتے ہیں۔
دارالافتاء کے سربراہ کو مفتی کہا جاتا ہے اور کسی بھی معاملے میں اس کی تحقیق پر مبنی فیصلہ فتوی کہلاتا ہے۔
اسلامی ریاست میں اسلامی مسائل سے متعلقہ رہنمائی کے لئے عدالتیں ملک کے بڑے بڑے مفتیوں سے رابطہ کرتی ہیں اور کے فتاویٰ کے نتیجے میں فیصلے صادر کرتی ہیں۔
اس لحاظ سے دارالافتاء کو اسلامک لاء آفس بھی کہا جا سکتا ہے۔

لنک

لنک
شاہ صاحب، معلومات کا شکریہ
لیکن
سوال یہ نہیں تھا
 
آیا ہر مسلک کا اپنا اپنا 'مفتی اعظم پاکستان' ہے ؟
مفتی ہونا ایک مذہبی حیثیت ہے۔ اور جہاں مذہب میں الگ الگ مسالک ہیں تو ہر مسلک کے الگ الگ مفتیان کا ہونا ایک فطری سی بات ہے :)
'مفتی اعظم پاکستان' کا خطاب کون عطا کرتا ہے ؟
اس سلسلے میں کوئی باقاعدہ ادارہ میرے زہن میں نہیں ہے۔
لیکن میرا مشاہدہ ہے کہ
1- عموماً دیوبند مکتبہ فکر کے لوگ مفتی رفیع عثمانی صاحب کو مفتی اعظم کہتے ہیں۔
میری ذاتی رائے میں شاید مفتی تقی عثمانی صاحب دیوبند مکتبہ فکر کے مفتی اعظم کہلانے کے زیادہ حقدار ہیں کیونکہ ان کا نام اردن سے چھپنے والی 500 با اثر ترین مسلمان شخصیات کی فہرست میں شامل ہے (19 ویں نمبر پر)
2-اہلسنت و جماعت کے درس نظامی کے تمام مدارس کی تنظیم تنظیم المدارس کے سربراہ مفتی منیب الرحمن صاحب ہیں۔ تو اس اعتبار سے غالباً منیب الرحمن صاحب اہلسنت و جماعت کے مفتی اعظم ہوئے۔ :)
میری رائے میں برادرم ناصر علی مرزا صاحب اس معاملے میں تفصیلی روشنی ڈال سکتے ہیں۔
 

منقب سید

محفلین
شاہ صاحب، معلومات کا شکریہ
لیکن
سوال یہ نہیں تھا
سوال کا جواب لکھا لیکن عین موقع پر واپڈا والے اپنا کام دکھا گئے۔ خیر
میرے ناقص خیال میں مفتی اعظم پاکستان بھی الگ الگ ہی ہوتا ہے ہر فرقے کا۔ ویسے دو کا تو مجھے علم ہے ایک مفتی رفیع عثمانی ایک ارشد القادری دونوں بی اپنے اپنے فرقے کے مفتی اعظم پاکستان ہیں
 

منقب سید

محفلین
مفتی صاحب کا بیان تو کافی قابل غور ہے۔۔۔۔ ابھی دیکھا ہے تفصیل سے۔۔۔۔
مفتی اعظم پاکستان رفیع عثمانی دامت برکاتہم العالیہ نے جو قابل غور باتیں کہیں ہیں وہ سرخ الفاظ میں نمایاں کی ہیں اس پر کچھ سوالات ہیں جو اہل علم کی خدمت میں پیش ہیں کہ روشنی ڈالیں۔
وحشی دہشت گردوں کوپاکستان میں برداشت نہیں کیا جائےگا،رفیع عثمانی
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
وحشی دہشت گرد؟؟؟؟ کیا صرف وحشی دہشت گردوں کو ہی پاکستان میں برداشت نہیں کیا جائے گا؟ باقی دہشت گردوں کو اجازت ہے؟
دہشت گردی کرنے والے طالبان نہیں ظالمان اور دہشت گرد ہیں۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
جن لوگوں نے یہ حرکت کی وہ درحقیقت طالبان نہیں ہیں، ظالمان ہیں، یہ دہشت گرد ہیں جو نہ جانے کس کے اشارے پر مسلمانوں کے خلاف تخریبی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
دہشت گردی کرنے والے طالبان نہیں
مطلب طالبان دہشت گرد نہیں ہیں؟
تمام سیاسی اور مذہبی جماعتیں اور تمام قومی ادارےاس بات پر متفق ہوجائیں کہ ملک سے دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
http://beta.jang.com.pk/JangDetail.aspx?ID=169017
حضور مذہبی جماعتیں ہی اگر متفق ہو کر دباؤ ڈالیں تو سیاسی اور قومی اداروں کی کیا مجال جو انکار کر دیں۔ کیا آپ اچھے اور برے دہشت گردوں کی تفریق مٹا کر مذہبی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا سکتے ہیں؟
 
وحشی دہشت گرد؟؟؟؟ کیا صرف وحشی دہشت گردوں کو ہی پاکستان میں برداشت نہیں کیا جائے گا؟ باقی دہشت گردوں کو اجازت ہے؟
میرے خیال میں لفظ 'دہشت گرد' کو زیادہ شدت سے بیان کرنے کے لیے وحشی کا لفظ استعمال کیا ہے۔
دہشت گردی کرنے والے طالبان نہیں
مطلب طالبان دہشت گرد نہیں ہیں؟
اس کی وضاحت مفتی صاحب ہی دے سکتے ہیں، شاید ان کی سمجھ کے مطابق 'طالبان' کوئی اور ہیں اور دہشت گرد کوئی اور

کیا آپ اچھے اور برے دہشت گردوں کی تفریق مٹا کر مذہبی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا سکتے ہیں؟
ہمارے وطن میں کوئی جماعت 'مذہبی جماعت ' کہلائے جانے کے قابل ہے ؟ ۔۔۔نہیں۔۔۔ سب مسلکی جماعتیں ہیں۔
 
سر جی ہمت کر کے جہاد پر صرف دس سال کی ہی پابندی لگا دیں۔
پابندی جہاد پر نہیں لگا کرتی اس کی ضرورت کبھی بھی پڑ سکتی ہے ضرورت دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ہے۔
ہم بزعم خود بہت بڑے دانشور بننے کی کوشش کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ شاید ہم سے بہتر بال کی کھال کوئی نہیں اتار سکتا اور دنیا معاملات کو عمومی اور ظاہری نظر سے دیکھتی ہے اور بیوقوف بنتی ہے جبکہ ہم عقلمند اس کی تہہ تک کو پہنچتے ہیں اور سب سمجھتے ہیں۔ لیکن ہم یہ نہیں سمجھ سکتے کہ اس قدر بزدلانہ کاروائی سے بظاہر کیا ہوا وہی جو یہ سب کرنے والے چاہ رہے ہیں اتنے عرصے سے کہ جہاد بدنام ہو، مجاہد بدنام ہوں، داڑھی بدنام ہو اور طالبان نام کے دہشت گردوں کو مجاہد اور ان کی دہشت گردی کو جہاد کا نام دے کر بے گناہ اور معصوم لوگوں کا قتلِ عام کر کے یہاں تک کے بچوں تک کو بے رحمی سے قتل کر کے وہ اپنے مقاصد میں پوری طرح کامیاب ہیں۔ تہہ تک پہنچنے والے اسی تہہ تک پہنچ رہے ہیں جہاں تک پہنچانے والے چاہتے تھے۔ جن لوگوں کو پچھلے تیس چالیس سال سے اس عظیم مقصد کی باگ دوڑ تھما دی گئی محض دین کے اس اہم ستون کو مسلمانوں کے ذہنوں سے کھرچنے کے لیے وہ کامیابی سے اپنا کام کر رہے ہیں اور آج حقیقتاََ ہر مسلمان جہاد اور مجاہد کو گالی دے رہا ہے کیوں کہ جعلی جہاد اور جعلی مجاہدوں سے وہ مقصد حاصل کر لیا گیا ہے۔ اب وہ یقیناََ بے فکر ہوں گے کہ اب جس ملک پر یلغار کی جائے گی تو اس وطن کی مائیں اپنے بچوں کو لحافوں میں چھپا کر رکھیں گی۔ اب کوئی سینوں سے بم باندھ کر ٹینکوں کے نیچے نہیں لیٹے گا کیوں کہ سینوں سے بم باندھ کر مرنے والوں کی موت کو آلریڈی حرام کی موت قرار دیا جا چکا ہو گا۔ اور پھر قادری صاحب جیسا ایک مولوی اٹھے گا اور فتویٰ دے گا کہ اس غاصب ملک کی افواج پاکستان میں امن قائم کرنے آئی ہوئی ہیں قبضہ کرنے اور حملہ کرنے نہیں اس لیے ان کے خلاف خود کش حملہ کرنا حرام ہے اور ان کے خلاف لڑنا بھی حرام جو لڑے گا اور مرے گا وہ شہید نہیں بلکہ حرام موت مارا ہوا کہلائے گا۔
 
10429337_10153008287234276_5127284696322094654_n.jpg
 

آبی ٹوکول

محفلین
مفتی اعظم کا لقب ہر مکتبہ فکر کے ماننے والے اپنے اپنے علماء کرام کو دیتے ہیں یہ کوئی حکومتی عہدہ نہیں اور نہ ہی ریاست کی طرف سے ایسا کوئی لقب کسی کو تفویض کیا جاتا ہے اور یاد رہے ہر ایک مکاتب فکر میں ایک سے زائد بھی مفتی اعظم پائے جاسکتے ہیں بلکہ پائے جاتے ہیں اس کے علاوہ کچھ لوگ اپنے منہ سر آپ ہی مفتی اعظم بلکہ" مفت ہی اعظم" بن جاتے ہیں باقی واللہ اعلم ۔۔والسلام
 

منقب سید

محفلین
اس کے علاوہ کچھ لوگ اپنے منہ سر آپ ہی مفتی اعظم بلکہ" مفت ہی اعظم" بن جاتے ہیں
آپ کی پوسٹ کو متفق قرار دوں تو پُر مزاح کی ریٹنگ رہ جاتی ہے اور پُر مزاح قرار دوں تو متفق کیسے کروں؟ شش و پنج میں تھا اس لئے جواب میں دونوں ریٹنگز وصول فرمائیں
 
Top