Fawad – Digital Outreach Team – US State Department
جو جذباتی تجزيہ نگار ريمنڈ ڈيوس کے ايشو کے حوالے سے تند وتيز جملوں اور نت نئ تاويليوں کے ذريعے بے چينی کی فضا پيدا کر رہے ہيں اور اس معاملے کو امريکہ پاکستان کے مابين تعلقات کے حوالے سے اہم ترين موڑ قرار دے رہے ہيں انھيں يہ نقطہ سمجھنا چاہیے کہ اسٹريجيک اتحاديوں کے مابين تعلقات مقبول نعروں اور چند افراد کے سياسی ايجنڈے کے تابع نہيں ہوتے۔ اس کے علاوہ اقوام کی فتح اور شکست کا پيمانہ ايسے حادثوں اور واقعات کی بنياد پر نہيں ہوتا جو محض چند افراد سے متعلق ہوں۔
جنوری 27 کو پيش آنے والے واقعات کے سلسلے ميں امريکی حکومت کو مورد الزام نہيں قرار ديا جا سکتا۔ ہم نے ہميشہ يہ بات کہی ہے کہ وہ ايک افسوس ناک واقعہ تھا اور زندگيوں کا ضياع المناک تھا۔ ليکن اس معاملے کا منطقی اور سلجھا ہوا حل امريکہ اور پاکستان دونوں کے مفاد ميں ہے۔
ميں يہ بھی واضح کر دوں کہ امريکہ کا فريقين کے اوپر مسلسل دباؤ کے حوالے سے جو مبہم خبريں اور افواہیں گردش کر رہی ہيں وہ بھی بالکل بے بنياد اور غلط ہيں۔ ہم نے اپنی پوزيشن شروع دن سے سب کے سامنے واضح کی تھی اور ہمارا نقطہ نظر اس حوالے سے مستقل رہا ہے۔ اس ميں کوئ شک نہيں کہ ہمارے سينير اہلکار اور سفارت کار پاکستانی ہم عصروں کے ساتھ مسلسل رابطے میں تھے۔ ليکن ميڈيا کے بعض حلقوں کی جانب سے غلط تاثر کے برعکس ان ملاقاتوں کا مقصد دباؤ يا دھمکی ہرگز نہيں تھا۔ ہميں اس بات کا پورا حق تھا کہ ہم نہ صرف يہ کہ پاکستانی حکام تک اپنے تحفظات پہنچائيں بلکہ ان کے دلائل اور نقطہ نظر سے بھی آگاہی حاصل کريں۔ دنيا بھر ميں سفارت کار يہی ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔ اس ميں کوئ انہونی بات يا منفی پہلو ہرگز نہيں تھا۔
فواد – ڈيجيٹل آؤٹ ريچ ٹيم – يو ايس اسٹيٹ ڈيپارٹمينٹ
www.state.gov
http://www.facebook.com/pages/USUrduDigitalOutreach/122365134490320?v=wall