ورلڈ ٹی 20 :: 19واں میچ :: پاکستان بمقابلہ بھارت

سیدہ شگفتہ

لائبریرین
ٹیم از کمنگ بیک ٹو ہوم

424986_259944764105857_830209357_n.jpg
ساقی بھائی، آپ کا ضبط کرنا ہی مناسب تھا :)
 

عباد اللہ

محفلین
ہے مرا ضبطِ جنوں جوشِ جنوں سے بڑھ کر
ننگ ہے میرے لئے چاک گریباں ہونا
چکبست جی فرماتے ہیں اور ہم نہ صرف نقل کرتے ہیں بکلہ عمل بھی کرتے ہیں
 

یاز

محفلین
پاکستانی ٹیم میچ کیا ہار گئی، پاک بھارت جنگ ہارنے جیسا سماء بن گیا ہے

میڈیا ہر چیز کو بیچنا چاہتا ہے۔ یہ تو چلیں واقعی ہائی پروفائل میچ تھا، ورنہ میڈیا ایک عام سے میچ کی بھی مصنوعی ہائپ پیدا کر کے پہلے اس کے بارے میں تجزیوں، جیت کی پیشنگوئیوں، کھلاڑیوں کے خاندانوں کے انٹرویوز تک سے ریٹنگ کماتا ہے۔ میچ کے دوران تو معاملہ چلتا ہی ہے۔ میچ جیت جانے کے بعد شہر شہر بھنگڑوں اور مٹھائیوں کو، اور ہار جانے کے بعد محمد یوسف،سکندر بخت وغیرہ جیسے عظیم ایکسپرٹس کی لعن طعن کو بڑھا چڑھا کے پیش کرنا بھی ریٹنگ بڑھانے کا ہی معاملہ ہے۔
 
بھائی صرف میڈیا کو ہی الزام دینا مناسب نہیں۔ وہی لوگ جو ایشیا کپ کے بعد ٹیم پر ہر لحاظ سے تنقید کر رہے تھے۔
بنگلہ کیخلاف فتح کیبعد یوں ٹیم کی تعریف میں مشغول ہوئے جیسے 1999 کی آسٹریلیا کو ہرا کر ایشیز جیت لی ہو۔

میڈیا ہر چیز کو بیچنا چاہتا ہے۔ یہ تو چلیں واقعی ہائی پروفائل میچ تھا، ورنہ میڈیا ایک عام سے میچ کی بھی مصنوعی ہائپ پیدا کر کے پہلے اس کے بارے میں تجزیوں، جیت کی پیشنگوئیوں، کھلاڑیوں کے خاندانوں کے انٹرویوز تک سے ریٹنگ کماتا ہے۔ میچ کے دوران تو معاملہ چلتا ہی ہے۔ میچ جیت جانے کے بعد شہر شہر بھنگڑوں اور مٹھائیوں کو، اور ہار جانے کے بعد محمد یوسف،سکندر بخت وغیرہ جیسے عظیم ایکسپرٹس کی لعن طعن کو بڑھا چڑھا کے پیش کرنا بھی ریٹنگ بڑھانے کا ہی معاملہ ہے۔
 

یاز

محفلین
بھائی صرف میڈیا کو ہی الزام دینا مناسب نہیں۔ وہی لوگ جو ایشیا کپ کے بعد ٹیم پر ہر لحاظ سے تنقید کر رہے تھے۔
بنگلہ کیخلاف فتح کیبعد یوں ٹیم کی تعریف میں مشغول ہوئے جیسے 1999 کی آسٹریلیا کو ہرا کر ایشیز جیت لی ہو۔

اس پہ ایک طویل نشست تک بات چیت ہو سکتی ہے۔ لیکن مختصراََ اتنا ہی کہوں گا کہ کسی میچ میں جیت کے بعد جو تعریف ہوتی ہے (یا ہونی چاہئے)، وہ اس میچ کی پرفارمنس کی ہی ہوتی ہے۔ پاکستان کے جو کھلاڑی بنگلہ دیش کے خلاف اچھا کھیلے، بلاشبہ اس میچ کی حد تک ان کا کھیل بہتر یا بہترین ہی تھا۔ اب اس کی تعریف کو یہ کہہ کہ نہیں روکا جا سکتا کہ آج جیت گئے ہو، کل تو ہارو گے ہی وغیرہ وغیرہ۔
تاہم اس میں آپ کی طرح مجھے بھی کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم میں وہ بنیادی صلاحیت ہی مفقود ہے جس کی بنیاد پہ یہ سوچا بھی جائے کہ یہ کوئی اہم ٹورنامنٹ جیت سکیں۔ بدقسمتی سے یہ صورتحال کافی سالوں سے ہے اور متبادل کھلاڑیوں کی حالت اور پی سی بی والوں کی عقل وغیرہ کو دیکھ لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں کسی بھی قسم کی بہتری کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ٹیلنٹ یا صلاحیت کو تو چھوڑ ہی دیں، ہمارے تمام ہی کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس کا معیار ہی دنیا کی تقریباَ ٹیموں سے کہیں کمتر ہے۔ ذہنی مضبوطی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ بڑے میچ کا ذہنی بخار کس حد تک سر پہ چڑھتا ہے۔ تازہ ترین کے لئے کہیں اور نہیں، ہماری اپنی ذاتی پی ایس ایل کا فائنل ہی دیکھ لیں، احمد شہزاد کے علاوہ اس میں بھی باہر کے کھلاڑیوں نے پرفارم کیا، ورنہ ہمارے سورما اس میں بھی لیٹ گئے تھے۔
اللہ بھلا کرے مصباح الحق اور یونس خان وغیرہ کا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کسی حد تک ٹیم کی عزت بچائی ہوئی ہے۔ ورنہ محدود اوورز کی کرکٹ میں کوئی حال ہے نہ کوئی امکان۔
 

arifkarim

معطل
اس پہ ایک طویل نشست تک بات چیت ہو سکتی ہے۔ لیکن مختصراََ اتنا ہی کہوں گا کہ کسی میچ میں جیت کے بعد جو تعریف ہوتی ہے (یا ہونی چاہئے)، وہ اس میچ کی پرفارمنس کی ہی ہوتی ہے۔ پاکستان کے جو کھلاڑی بنگلہ دیش کے خلاف اچھا کھیلے، بلاشبہ اس میچ کی حد تک ان کا کھیل بہتر یا بہترین ہی تھا۔ اب اس کی تعریف کو یہ کہہ کہ نہیں روکا جا سکتا کہ آج جیت گئے ہو، کل تو ہارو گے ہی وغیرہ وغیرہ۔
تاہم اس میں آپ کی طرح مجھے بھی کوئی شک نہیں ہے کہ پاکستان کی موجودہ ٹیم میں وہ بنیادی صلاحیت ہی مفقود ہے جس کی بنیاد پہ یہ سوچا بھی جائے کہ یہ کوئی اہم ٹورنامنٹ جیت سکیں۔ بدقسمتی سے یہ صورتحال کافی سالوں سے ہے اور متبادل کھلاڑیوں کی حالت اور پی سی بی والوں کی عقل وغیرہ کو دیکھ لگتا ہے کہ مستقبل قریب میں کسی بھی قسم کی بہتری کا کوئی امکان نہیں ہے۔ ٹیلنٹ یا صلاحیت کو تو چھوڑ ہی دیں، ہمارے تمام ہی کھلاڑیوں کی فزیکل فٹنس کا معیار ہی دنیا کی تقریباَ ٹیموں سے کہیں کمتر ہے۔ ذہنی مضبوطی کا اندازہ اس بات سے لگا سکتے ہیں کہ بڑے میچ کا ذہنی بخار کس حد تک سر پہ چڑھتا ہے۔ تازہ ترین کے لئے کہیں اور نہیں، ہماری اپنی ذاتی پی ایس ایل کا فائنل ہی دیکھ لیں، احمد شہزاد کے علاوہ اس میں بھی باہر کے کھلاڑیوں نے پرفارم کیا، ورنہ ہمارے سورما اس میں بھی لیٹ گئے تھے۔
اللہ بھلا کرے مصباح الحق اور یونس خان وغیرہ کا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں کسی حد تک ٹیم کی عزت بچائی ہوئی ہے۔ ورنہ محدود اوورز کی کرکٹ میں کوئی حال ہے نہ کوئی امکان۔
بالکل صحیح۔ مسئلہ پرفارمنس کا نہیں اعصاب کا ہے۔ آفریدی کا میچ سے قبل ہی رنگ اڑا ہوا تھا اور ٹاس ہارنے کے بعد کسی سٹھیائے ہوئے باؤلے کی طرح ادھر ادھر دوڑیں لگا رہا تھا۔ رہی سہی کسر بھول بھلیا قومی ترانے اور الزام خان کی بدشگن شخصیت نے پوری کر دی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
۔
بھائی صرف میڈیا کو ہی الزام دینا مناسب نہیں۔ وہی لوگ جو ایشیا کپ کے بعد ٹیم پر ہر لحاظ سے تنقید کر رہے تھے۔
بنگلہ کیخلاف فتح کیبعد یوں ٹیم کی تعریف میں مشغول ہوئے جیسے 1999 کی آسٹریلیا کو ہرا کر ایشیز جیت لی ہو۔
پاکستان اور آسٹریلیا کے دوران کونسی ایشیز ہوتی ہے صاحب۔
 

تیز

محفلین
پاک بھارت کا ورلڈکپ کا میچ ، نہ کبھی بڑا میچ تھا ، نہ ہے اور نہ ہوگا ، ہمیشہ یکرطرفہ ہوتا ہے لیکن میڈیا پیسا بنانے کی چکر میں اسکو بڑا دکھاتا ہے بے کار کے ٹاک شوز۔۔۔۔ٹاکرا ، زور کا جوڑ ، ہائی پروفائیل وغیرہ سب بےکار کی باتیں
بھارت ، کرکٹ کو پیسہ دینے والا بڑا ملک ہے کیونکہ فینز بہت ہیں ، اس لیے آئی سی سی اسکی ناراضگی مول نہیں لے سکتا ہے کیونکہ ہارنے پر بھارتی عوام زار وقطار بھے بھے کرکے روتی ہے
پھر مسلمانوں کو تنگ جلاؤ گھراؤ الگ ،
پاکستان کو بھارت اسی شرط پر اجازت ملی ہوگی کہ اپنی پرانی روش برقرار رکھنی ہے ، پھر پاکستانی بلے بازی کا انداز ہی معاملے کی قلعی کھولنے کے لیے کافی ہے ، اب کدھر ہے شیوسینا کی دھمکی ؟؟
 

یاز

محفلین
Top