فیفا پہلے ہی زیدان کے خلاف تحقیقات کر رہی ہے اور اس بات کا امکان ہے کہ اس کا ورلڈکپ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز واپس لے لیا جائے گا۔ جبکہ زیدان کے کل کے ٹی وی انٹرویو کے بعد اب میتراتزی کے خلاف بھی تحقیقات شروع ہو جائیں گے اور دونوں کھلاڑیوں کو 20جولائی کو فیفا کے سامنے پیش ہونے کا حکم دیا گیا ہے۔
میتراتزی آہستہ آہستہ اپنے کرتوت کا اعتراف کر رہا ہے۔ اب اس کا کہنا ہے کہ اس نے زیدان کی ماں کے متعلق نہیں، صرف اس کی بہن کے متعلق کچھ کہا تھا۔ ابھی اس نے کسی مذہبی یا نسلی تعصب کی بات کرنے کا اعتراف نہیں کیا۔ زیدان نے اپنے انٹرویو میں کہا تھا کہ ایک جانب فیفا نے نسل پرستی کے خلاف جنگ کا اعلان کیا ہے اور دوسری جانب اٹلی کے ایک وزیر کا بیان آیا ہے کہ اٹلی کی ٹیم نے فرانس کی کالوں، مسلمانوں اور کمیونسٹوں پر مشتمل ٹیم کو شکست دی ہے۔
ان سب باتوں کے باوجود میں یہی سمجھتا ہوں کہ زیدان نے غلط کیا تھا۔ وہ ایک لمحے کی چوک کی وجہ سے اپنی ٹیم کی شکست کا ذمہ دار بنا اور جو عظمت اس کے حصے میں آنی تھی، وہ بھی گنوائی۔ یہ بات قابل غور ہے کہ زیدان نے پہلی مرتبہ ایسی حرکت نہیں کی بلکہ ایک سے زائد مواقع پر ایسا ہو چکا ہے۔ 1998 کے ورلڈ کپ میں سعودی عرب کے پلیئر کے خلاف خراب فاؤل کرنے پر اس پر دو میچوں کی پابندی لگائی گئی لیکن یہ بات اس ورلڈکپ کے فائنل میں زیدان کی کارکردگی کے باعث دب گئی تھی۔