میں تو دفتر جاتے ہوئے صبح ورڈل/اردل کا صفحہ کھول دیتا ہوں۔ سفر اچھا کٹ جاتا ہے۔ 🙂پتا نہیں میں نے اردو والی ایک ہی بار کھیلی ہے، لیکن ڈبے کاپی کرنے یعنی شیئر کرنے کا آپشن آیا ہی نہیں۔ انگلش بھی دو تین بار کھیلی اور بس، اصل میں اس میں انتظار بہت کرنا پڑتا ہے یعنی اگلے لفظ کے لیے پورا دن۔ یہی اس کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے اور یہی شاید نقص۔
گیم مکمل ہونے پہ شیئر کا آپشن آتا ہے اگر نہ آئے تو پیج ریفریش کرنے پہ آ جاتا ہے۔پتا نہیں میں نے اردو والی ایک ہی بار کھیلی ہے، لیکن ڈبے کاپی کرنے یعنی شیئر کرنے کا آپشن آیا ہی نہیں۔ انگلش بھی دو تین بار کھیلی اور بس، اصل میں اس میں انتظار بہت کرنا پڑتا ہے یعنی اگلے لفظ کے لیے پورا دن۔ یہی اس کی سب سے بڑی خوبصورتی ہے اور یہی شاید نقص۔
آج کا اردل میں ہار گیا۔ اردل میں ناکامی شیئر کرنے کا آپشن ہی نہیں ہے۔
اس کی وجہ ہے ڈارک موڈویسے میرا سوال یہ ہے کہ نتیجہ شیئر کرنے پر کچھ کے ڈبے سیاہ اور کچھ کے سفید کیوں ظاہر ہوتے ہیں، میرے اور ذیشان صاحب کے سفید ہیں باقی حضرات کے سیاہ۔ زرد اور سبز ڈبے سب کے ایک جیسے ہی ہیں۔
سیاہ و سفید کا معاملہ ہے!ویسے میرا سوال یہ ہے کہ نتیجہ شیئر کرنے پر کچھ کے ڈبے سیاہ اور کچھ کے سفید کیوں ظاہر ہوتے ہیں، میرے اور ذیشان صاحب کے سفید ہیں باقی حضرات کے سیاہ
شکریہ آپ کا عزیزم، آپ نے یہ مشکل حل فرمائی۔Wordle 215 5/6
⬜🟩⬜⬜⬜
⬜🟩⬜⬜🟩
⬜🟩⬜⬜🟩
🟨⬜⬜⬜⬜
🟩🟩🟩🟩🟩
پہلے پہل تو میں اسے ارطغرل سمجھا!محفل پہ ورڈل اور اردل کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ لڑی بنائی جا رہی ہے
جی ہاں، اردو کی وجہ سے محفل میں متن کی ڈیفالٹ سمت دائیں سے بائیں ہے، یوں یہ ڈبے بھی دائیں سے بائیں ظاہر ہوتے ہیں۔ بائیں سے دائیں کرنے کے لیے اِنھیں بطور کوڈ پیش کیا جا سکتا ہے:ایک مزید سوال بھی ہے کہ نتیجہ شیئر کرتے ہوئے یہاں ڈبوں کی ترتیب ریورس کیوں ہو جاتی ہے، یعنی یہاں ڈبوں کی ترتیب اردو رسم الخط کے طور پر دائیں سے ظاہر ہوتی ہے؟
Wordle 215 3/6
⬛🟩⬛🟨⬛
⬛🟩🟨🟩🟨
🟩🟩🟩🟩🟩
وہ ایک انگریزی کہاوت ہے کہ کامیابی کے بہت سے باپ ہوتے ہیں اور ناکامی یتیم ہوتی ہے۔ 🙂آج کا اردل میں ہار گیا۔ اردل میں ناکامی شیئر کرنے کا آپشن ہی نہیں ہے۔