وزیراعظم نے زیادتی کے مجرموں کو نامرد کرنے کے قانون کی منظوری دیدی

جاسم محمد

محفلین
وزیراعظم نے زیادتی کے مجرموں کو نامرد کرنے کے قانون کی منظوری دیدی
ویب ڈیسک منگل 24 نومبر 2020

2108856-imrankhan-1606210351-501-640x480.jpg

وفاقی کابینہ نے مجرمان کو سخت سزائیں دینے کی سفارشات منظور کرلیں تاہم سزائے موت شامل نہیں

اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے جنسی زیادتی کے مجرموں کو نامرد کرنے کے قانون کی اصولی منظوری دے دی جبکہ خواجہ سراؤں کے ساتھ جنسی زیادتی کو بھی عصمت دری تصور کیا جائے گا۔

وزیراعظم کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں قانونی ٹیم کی جانب سے مجوزہ ریپ آرڈیننس کا مسودہ پیش کیا گیا۔ قانونی ٹیم نے آرڈیننس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خواتین پولیسنگ، فاسٹ ٹریک مقدمات اور گواہوں کا تحفظ مجوزہ قانون کا بنیادی حصہ ہوگا، متاثرہ خواتین یا بچے بلا خوف و خطر اپنی شکایات درج کراسکیں گے، متاثرہ خواتین و بچوں کی شناخت کے تحفظ کا خاص خیال رکھا جائیگا۔

بریفنگ کے بعد وفاقی کابینہ نے مجرمان کی سخت سزاؤں پر مشتمل سفارشات کی اصولی منظوری دے دی تاہم اس قانون میں سزائے موت کو شامل نہیں کیا گیا۔

وزیراعظم عمران خان نے زیادتی کے مجرمان کیلئے کیسٹریشن (نامرد بنانے) کا قانون لانے کی بھی اصولی منظوری دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنے معاشرے کو محفوظ ماحول دینا ہے، یہ سنگین نوعیت کا معاملہ ہے جس کی قانون سازی میں کسی قسم کی تاخیر نہیں کریں گے، عوام کے تحفظ کیلئے واضح اور شفاف انداز میں قانون سازی ہو گی، یقینی بنایا جائیگا کہ سخت سے سخت قانون کا اطلاق ہو۔

بعض وفاقی وزراء نے زیادتی کے مجرمان کو پھانسی کی سزا دینے کو نئے قانون کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا، اعظم سواتی اور نورالحق قادری نے بھی پھانسی کی حمایت کی۔ وزیراعظم عمران خان نے رائے دی کہ ابتدائی طور پر کیسٹریشن کے قانون کی طرف جانا ہوگا۔

کراچی ٹرانسفارمیشن پلان

علاوہ ازیں کابینہ نے پی ٹی وی کی جانب سے بھارتی براڈکاسٹرز کو کی جانے والی ادائیگی پر این او سی اجراء کی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر امین الحق نے کابینہ اجلاس میں کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر سست روی کا معاملہ اٹھایا جس پر وزیراعظم نے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان پر جمعرات کو اعلی سطح کا اجلاس بلانے کی ہدایت کردی۔
 

Ali Baba

محفلین
نامرد بنا کر اگر ان جنسی درندوں کو کھلا چھوڑ دیا جائے گا تو یہ اپنی بدکاری سے باز نہیں آئیں گے، وزیر اعظم کو منٹو کا افسانہ "شاداں" پڑھوانا چاہیئے، لیکن ان کی کابینہ اور ارد گرد کے افراد میں سے شاید ہی کسی نے پڑھا ہو۔
 
سیلیکٹرز نے جو بھان متی کا کنبہ جوڑا ہے ان سے کسی خیر کی توقع عبث ہے۔ دو ڈھائی سال میں وہ سیلیکٹڈ کو کنٹینر سے ہی نہیں اتار سکے۔ یہ فیصلہ کنٹینر پر کھڑے لاڈلے کی بڑھک تو ہوسکتی ہے، اسمبلی ایسا مضحکہ خیز قانون پاس کر نہیں سکتی۔
 
آخری تدوین:
حکومت کا کام مجرموں کو پکڑنا، ان کی مکمل تفتیش کرکے مضبوط مقدمہ بنانا اور عدالت میں پیش کردینا ہے۔ جرم ثابت ہوجائے تو عدالت چاہے انہیں پھانسی چڑھادے۔
 

Ali Baba

محفلین
حکومت کا کام مجرموں کو پکڑنا، ان کی مکمل تفتیش کرکے مضبوط مقدمہ بنانا اور عدالت میں پیش کردینا ہے۔ جرم ثابت ہوجائے تو عدالت چاہے انہیں پھانسی چڑھادے۔
یہ کام حکومت کا نہیں پولیس کا ہے، اور عدالت خود بخود پھانسی نہیں چڑھا سکتی بلکہ ان قوانین کے مطابق ہی سزا دے سکتی ہے جو پارلیمنٹ نے بنائے ہوں اور پارلیمنٹ میں قانون بنانا حکومت ہی کا کام ہے، لیکن کیسے بنائیں اپوزیشن تو پٹھے پر ہاتھ نہیں رکھنے دیتی اور اپوزیشن کے تعاون کے بغیر قانون بن نہیں سکتا، یا بنے گا تو عارضی اور معیادی ہوگا۔ اور بقول خواجہ آف سیالکوٹ، "ان کو پارلیمنٹ میں قانون بنانے کے لیے بھی سلیکٹرز کی ضرورت پڑتی ہے" مطلب یہ کہ سلیکٹر کہیں تو اپوزیشن والے بھی مان جاتے ہیں، بوٹ پالشیے کہیں کے سب کے سب۔
 
یہ کام حکومت کا نہیں پولیس کا ہے، اور عدالت خود بخود پھانسی نہیں چڑھا سکتی بلکہ ان قوانین کے مطابق ہی سزا دے سکتی ہے جو پارلیمنٹ نے بنائے ہوں اور پارلیمنٹ میں قانون بنانا حکومت ہی کا کام ہے، لیکن کیسے بنائیں اپوزیشن تو پٹھے پر ہاتھ نہیں رکھنے دیتی اور اپوزیشن کے تعاون کے بغیر قانون بن نہیں سکتا، یا بنے گا تو عارضی اور معیادی ہوگا۔ اور بقول خواجہ آف سیالکوٹ، "ان کو پارلیمنٹ میں قانون بنانے کے لیے بھی سلیکٹرز کی ضرورت پڑتی ہے" مطلب یہ کہ سلیکٹر کہیں تو اپوزیشن والے بھی مان جاتے ہیں، بوٹ پالشیے کہیں کے سب کے سب۔
آئین کی پاسداری اور جمہوریت کی بحالی ہی میں پاکستان کی بقا ہے۔
 

آورکزئی

محفلین
سوال نمبر 1 : اسلام میں ان کے لیے کونسی سزا ہے ۔؟
سوال نمبر 2 : اگر عورت کسی مرد کا ۔۔۔۔۔۔ کرے جو کہ ناممکن نہیں۔۔۔ ان کے کونسی سزا ہوگی ؟
 

جاسم محمد

محفلین
اور آئین کی پاسداری کی بات رہنے ہی دیں۔ یہ جمہوری چپڑ قناتیے ہر بار ہر ڈکٹیٹر کو آئینی راستہ دیتے ہیں۔
۱۹۹۳ ڈکٹیشن نہیں لوں گا، ڈکٹیشن لے کر استعفی دیا
۱۹۹۹ جیل میں مر جاؤں گا استعفی نہیں دوں گا، استعفی دے کر جدہ بھاگا
۲۰۱۸ جیل میں مر جاؤں گا رحم کی بھیک نہیں مانگوں گا، جعلی بیماریوں کا بہانہ بنا کر لندن بھاگا
 

جاسم محمد

محفلین
سوال نمبر 1 : اسلام میں ان کے لیے کونسی سزا ہے ۔؟
سوال نمبر 2 : اگر عورت کسی مرد کا ۔۔۔۔۔۔ کرے جو کہ ناممکن نہیں۔۔۔ ان کے کونسی سزا ہوگی ؟
۱۔ اسلام میں زنا بالجبر کی جو سزا ہے وہی
۲۔ اگر عورت مرد کے ساتھ زیادتی کرے تو اس کی سزا بھی مرد والی ہی ہوگی
 

Ali Baba

محفلین
۱۹۹۳ ڈکٹیشن نہیں لوں گا، ڈکٹیشن لے کر استعفی دیا
۱۹۹۹ جیل میں مر جاؤں گا استعفی نہیں دوں گا، استعفی دے کر جدہ بھاگا
۲۰۱۸ جیل میں مر جاؤں گا رحم کی بھیک نہیں مانگوں گا، جعلی بیماریوں کا بہانہ بنا کر لندن بھاگا
1973ء کے آئین میں پچھلے دونوں ڈکٹیڑوں کے فیصلوں کو لیگل کور دیا۔
1985ء میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار کسی ڈکٹیر کا نام لے کر آئین میں اس کو قانونی تحفظ دیا۔
2002ء اور 2008ء میں مشرف کے تمام غیر آئینی اقدامات کو قانونی تحفظ دیا۔

ان سو کالڈ جمہوریوں نے۔
 

جاسم محمد

محفلین
1973ء کے آئین میں پچھلے دونوں ڈکٹیڑوں کے فیصلوں کو لیگل کور دیا۔
1985ء میں دنیا کی تاریخ میں پہلی بار کسی ڈکٹیر کا نام لے کر آئین میں اس کو قانونی تحفظ دیا۔
2002ء اور 2008ء میں مشرف کے تمام غیر آئینی اقدامات کو قانونی تحفظ دیا۔

ان سو کالڈ جمہوریوں نے۔
سیاست دان تو سیاست دان یہاں تو آئین و قانون کا حلف اٹھانے والے ججز بھی جرنیلوں کے آئین توڑنے کو نظریہ ضرورت کے تحت حلال کرتے رہے ہیں۔
 
Top