وزیراعظم کو اِس وقت ملکِ پاکستان کے لئے کیا اقدامات کرنے کی ضرورت ہے ؟؟؟

آپ پاکستان کے وزیراعظم کو کیا تجاویز یا مشورے دینا چاہیں گے پاکستان کی ترقی کے حوالے سے، جو دل میں آئے تحریر کردیں ۔
 
میرے خیال میں اگر انصاف کے لئےعدالتی نظام کو اور بہتر کیا جائے مطلب کے لوگ عدالت میں پیشیوں پر پیشیاں دیتے رہتے ہیں ۔اور غریب کو انصاف نہیں ملتا۔ یہ بھی بہت بڑی وجہ ہے ہمارے ملک پاکستان کی ترقی نہ ہونے کی ،کیونکہ اِس کی وجہ سے ہماری عوام کا پاکستان کے قانون سے اعتماد اُٹھ جاتا ہے اِسی لئے لوگ قانون کو اپنے ہاتھ میں لے لیتے ہیں ۔اور جُرم عام ہوجاتے ہیں اِیسے ملک میں لوگ پیسے کو لگانا مناسب نہیں سمجھتے ،اسی لئے پاکستان ترقی نہیں کرپاتا۔
 
آخری تدوین:
آپ پاکستان کے وزیراعظم کو کیا تجاویز یا مشورے دینا چاہیں گے پاکستان کی ترقی کے حوالے سے، جو دل میں آئے تحریر کردیں ۔
وزیراعظم صاحب!مُلکِ پاکستان کو ریاستِ مدینہ بنانے کا "راگ الاپنے" کی جگہ عملی طور پر اس کی ترقی اور فلاح و بہبود کے لئے کاوشیں کرو۔نہیں تو جان چھوڑو!
 
محمد بن قاسم ( مسلمانوں کے امیر اور دوسری اقوام کے بادشاہوں میں یہ فرق ہے کہ وہ طاقت کا ڈنڈا ظالم کے خلاف مظلوم کی اعانت کیلئے کام میں لاتے ہیں، اور بادشاہ اُسے فقط اپنے دائمی تسلط کے لیے استعمال کرتے ہیں)۔
 

dxbgraphics

محفلین
عمران نیازی نے اپنے غلط فیصلوں اور ڈینگوں سے جتنا تین سال میں پاکستان کا نقصان کیا ہے اتنا تمام جماعتیں ۳۵ سالہ جمہوری دور میں مل کر بھی نہیں کر سکیں۔
سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے دائرہ اختیار میں دینے سے نیازی کی اور اس کے لانے والوں کی غلطیوں اور بلنڈرز کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
 
اگر کوئی فرد یہ کہہ کہ میرے پاس گاڑی ہے بنگلا نوکر چاکر اور تمام آسائش کا سامان موجود ہے لہذا میں ایک خوشگوار زندگی گزار رہا ہوں لیکن دوسری طرف وہی شخص کہے کہ مجھ پر فلاں بندے کا قرضہ ہے ۔ تو کیا آپ ایسے شخص کو خوشحال کہیں گے یقینن بالکل بھی نہیں ۔ اِس وقت یہ ہی حال ہمارے ملک پاکستان کے وزیراعظم کا ہے اِس وقت وہ چاہے لاکھ کہیں کہ ملک کی فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ہے اور ہمارا ملک ترقی کررہا ہے اور ہمارا ملک خوشحالی کی طرف جارہا ہے ۔ اگر پاکستان اتنا خوشحال ملک ہے تو اِس ملک کو آئی ایم ایف سے قرض لینے کی ضرورت کیوں پیش آتی ہے ۔ ہمارے وزیراعظم کو چاھئیے کہ ملک میں ایسی پالیسی تیار کروائے جس سے ملک کا قرضہ پانچ سالوں میں بالکل ذیرو ہوجائے ۔ ایک پالیسی میں عرض کرتا چلوں کہ ہمارے ملک پاکستان میں ہر چیز پر ٹیکس ہے کسی بھی ایک ٹیکس کو صرف ملک کے قرضے کے لئے وقف کردیا جائے تو یقینن ہمارا ملک بیرونِ ملک کے قرضوں سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔ لیکن عمران خان وزیراعظم سے درخواست ہے کہ عوام کو بتانا چاھئیے کہ ہر سال اِتنا قرض ہم پاکستان کا اُتار چکے ہیں اور اتنا باقی رہ گیا ہے۔ لیکن یہ نہ ہو کہ جیسے ہی قرض لینے کی باری آئے تو پھر سے عوام کو قرضوں کے بوجھ میں دبا دیا جائے ۔ پاکستان کے قرضے اُتارنے کے لئے کوئی پلان تیار کیا جانا چاھئیے کیونکہ جب تک ہمارا ملک قرضے میں ڈوبا ہوگا جب تک اِس ملک کو خوشحال ملک کہنا بالکل فضول ہے۔
 
آخری تدوین:
عمران نیازی نے اپنے غلط فیصلوں اور ڈینگوں سے جتنا تین سال میں پاکستان کا نقصان کیا ہے اتنا تمام جماعتیں ۳۵ سالہ جمہوری دور میں مل کر بھی نہیں کر سکیں۔
سٹیٹ بینک آئی ایم ایف کے دائرہ اختیار میں دینے سے نیازی کی اور اس کے لانے والوں کی غلطیوں اور بلنڈرز کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
جب تک ہمارے ملک پاکستان کاقرضہ نہ اُترے جب تک ہمیں چاھئیے کہ بیرونِ ملک سے چیزوں کو منگوانا چھوڑ دیں
 
آخری تدوین:
Top