dxbgraphics
محفلین
سٹیٹ کو کب کیسے ڈی سٹیبلائز کیا ہے؟ممکن ہے ابھی یہ طبقہ یرغمال بنایا گیا ہو ورنہ سٹیٹ کو ڈی سٹیبلائز کرنے میں اس کا بھرپور کردار شامل ہے۔ تاریخ کسی کی سگی نہیں ہے اگر جانبداری کی عینک اتار کے دیکھا جائے۔ قیامِ پاکستان سے پہلے اس کے مخالف، قیامِ پاکستان کے بعد ہر محاذ پہ اس کے ٹھیکیدار بننے کی کوشش۔ اسلام اور پاکستان ہر مسلمان کا ہے اور اس پہ کسی بھی مخصوص طبقے کی اجارہ داری کسی صورت قبول نہ ہے چاہے وہ مذہبی ہو یا سیاسی۔
یہ وہی وزیراعظم ہے جس نے کے پی کے میں مولانا سمیع الحق صاحب کو گرانٹ دی تھی۔ یہ وہی وزیراعظم ہے جس کو تبلیغی جماعت کے اچھے خاصے طبقے کی حمایت حاصل تھی۔ کئی ایک مذہبی طبقوں کے نزدیک جمہوریت اور ووٹ پہلے حرام تھا، پھر نجانے کیسے یہ حلال ہو گیا کہ پارٹیاں بھی بن گئیں اور الیکشن بھی لڑے گئے۔ جب مقصد خداوند عالم کی رضامندی سے ہٹ کر ذاتی مقاصد کے لیے کسی ادارے یا سیاسی پارٹی کی رضامندی پہ آ جائے تو ذلت و رسوائی مقدر بن جاتی ہے۔ جب خان صاحب کے سپورٹران ن لیگ کی مخالفت میں گندی اور غلیظ زبان استعمال کرتے تھے میں تب بھی اس کی مذمت کرتا تھا اور اب بھی اس کی مذمت کرتا ہوں۔
قیام پاکستان میں قائد اعظم نے انہی علماء کرام ہی کی بدولت کردار ادا کیا۔ قیام پاکستان میں بے شک علماء کرام کی قربانیاں ہیں
جی ہاں اور موقع ملتے ہی مولانا سمیع الحق کو راستے سے ہٹایا گیا کیوں کہ انہوں نے آسیہ ملعونہ کیس میں بجائے نشئی وزیر اعظم کے براہ راست مقتدر حلقوں سے ہی مطالبات کیئے۔ اور تسلیم نہ کئے جانے پر وہ اندر کی باتیں آشکارہ کر سکتے تھے۔ جس کی پاداش میں ان کو راستے سے ہٹایا گیا۔
مذمت کو قبول کرتے ہوئے ایک چھوٹا سا سوال ہے کہ آپ کا خان صاحب کی بونگیاں میرا مطلب ہے کہ زبان پھسلنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟