وزیر اعظم اپنے پرجوش وزرا کو لگام دیں جنہیں نظام کی معلومات نہیں، مفتی منیب الرحمان

dxbgraphics

محفلین
ممکن ہے ابھی یہ طبقہ یرغمال بنایا گیا ہو ورنہ سٹیٹ کو ڈی سٹیبلائز کرنے میں اس کا بھرپور کردار شامل ہے۔ تاریخ کسی کی سگی نہیں ہے اگر جانبداری کی عینک اتار کے دیکھا جائے۔ قیامِ پاکستان سے پہلے اس کے مخالف، قیامِ پاکستان کے بعد ہر محاذ پہ اس کے ٹھیکیدار بننے کی کوشش۔ اسلام اور پاکستان ہر مسلمان کا ہے اور اس پہ کسی بھی مخصوص طبقے کی اجارہ داری کسی صورت قبول نہ ہے چاہے وہ مذہبی ہو یا سیاسی۔

یہ وہی وزیراعظم ہے جس نے کے پی کے میں مولانا سمیع الحق صاحب کو گرانٹ دی تھی۔ یہ وہی وزیراعظم ہے جس کو تبلیغی جماعت کے اچھے خاصے طبقے کی حمایت حاصل تھی۔ کئی ایک مذہبی طبقوں کے نزدیک جمہوریت اور ووٹ پہلے حرام تھا، پھر نجانے کیسے یہ حلال ہو گیا کہ پارٹیاں بھی بن گئیں اور الیکشن بھی لڑے گئے۔ جب مقصد خداوند عالم کی رضامندی سے ہٹ کر ذاتی مقاصد کے لیے کسی ادارے یا سیاسی پارٹی کی رضامندی پہ آ جائے تو ذلت و رسوائی مقدر بن جاتی ہے۔ جب خان صاحب کے سپورٹران ن لیگ کی مخالفت میں گندی اور غلیظ زبان استعمال کرتے تھے میں تب بھی اس کی مذمت کرتا تھا اور اب بھی اس کی مذمت کرتا ہوں۔
سٹیٹ کو کب کیسے ڈی سٹیبلائز کیا ہے؟
قیام پاکستان میں قائد اعظم نے انہی علماء کرام ہی کی بدولت کردار ادا کیا۔ قیام پاکستان میں بے شک علماء کرام کی قربانیاں ہیں
جی ہاں اور موقع ملتے ہی مولانا سمیع الحق کو راستے سے ہٹایا گیا کیوں کہ انہوں نے آسیہ ملعونہ کیس میں بجائے نشئی وزیر اعظم کے براہ راست مقتدر حلقوں سے ہی مطالبات کیئے۔ اور تسلیم نہ کئے جانے پر وہ اندر کی باتیں آشکارہ کر سکتے تھے۔ جس کی پاداش میں ان کو راستے سے ہٹایا گیا۔
مذمت کو قبول کرتے ہوئے ایک چھوٹا سا سوال ہے کہ آپ کا خان صاحب کی بونگیاں میرا مطلب ہے کہ زبان پھسلنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟
 

جان

محفلین
سٹیٹ کو کب کیسے ڈی سٹیبلائز کیا ہے؟
اس سوال کا جواب تاریخ کی کتابوں میں غیر جانبدار رہتے ہوئے خود تلاش کریں۔
آپ کا خان صاحب کی بونگیاں میرا مطلب ہے کہ زبان پھسلنے کے بارے میں کیا خیال ہے؟
جب آپ خود ایسے الفاظ استعمال کریں گے تو دوسروں سے کیا توقع رکھیں گے؟ خان صاحب کی زبان پھسلنے کی موقع کے مطابق کئی ایک وجوہات ہو سکتی ہیں اور مجھے نہیں معلوم آپ کس موقع پہ زبان پھسلنے کا پوچھنا چاہ رہے ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
دیسی لبرلز سے اسلامی شعائر دین، اور دین سکھانے والوں کے بارے میں کبھی بھی کسی اچھے تبصرے، خیال یا فکر کی امید نا رکھیے۔ :)
کیا دیسی لبرلز کیلئے عقل و دانش کی بات کرنا بھی حرام ہے؟ :)
عید و رمضان کا چاند دیکھنے پر 40 لاکھ روپے خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، فواد چوہدری
ویب ڈیسک پير 6 مئ 2019
1658399-fawad-1557126987-153-640x480.jpg

چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے، فواد چوہدری۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ علماء کا احترام ہے لیکن پوری دنیا میں ایسے معاملات رضا کارانہ بنیادوں پر ہوتے ہیں، میں نے رائے دی ہے ہر کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں، عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، کم ازکم چاند دیکھنے کا تو معاوضہ نہیں ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے ممبران چاند تو رضاکارانہ دیکھ لیا کریں، پڑھے لکھے علمائے کرام میری تجویز کی حمایت کررہے ہیں، چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے،10 سال کا کیلنڈر بن جائے گا تو غیر ضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے۔
 
ہم محفل کے ٹرولز کو روتے تھے یہاں وزرا ہی ٹرولز بنے ہوئے ہیں۔ "سائنس اور ٹیکنالوجی" کے وزیر نے ایک ایسی لایعنی و لاحاصل بحث کا دروازہ کھول دیا ہے کہ سوشل اور مین اسٹریم میڈیا کے ساتھ ساتھ پورا ملک اس میں شامل ہو جائے گا اور "کھوتی بوہڑ تھلے" کے مصداق بات شروع ہی پاکستان کے وجود سے ہوئی ہے۔

سعودی عرب میں کیا نظام ہے؟
 
سعودی عرب میں کیا نظام ہے؟
دنیاوی نظام کے لیے قمری کیلنڈر رائج ہے۔ اگر کیلنڈر پر تاریخ 30 شعبان ہے لیکن چاند نظر آ چکا ہے تو رمضان شریف شروع ہوجائے گا۔ البتہ کیلنڈر میں کوئی ردوبدل نہیں کیا جائے گا، سرکاری و غیر سرکاری خط وکتابت پر 30 شعبان ہی لکھی جائے گی۔
 

فرقان احمد

محفلین
کیا دیسی لبرلز کیلئے عقل و دانش کی بات کرنا بھی حرام ہے؟ :)
عید و رمضان کا چاند دیکھنے پر 40 لاکھ روپے خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، فواد چوہدری
ویب ڈیسک پير 6 مئ 2019
1658399-fawad-1557126987-153-640x480.jpg

چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے، فواد چوہدری۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے۔

وفاقی وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ علماء کا احترام ہے لیکن پوری دنیا میں ایسے معاملات رضا کارانہ بنیادوں پر ہوتے ہیں، میں نے رائے دی ہے ہر کسی کا متفق ہونا ضروری نہیں، عید اور رمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے، کم ازکم چاند دیکھنے کا تو معاوضہ نہیں ہونا چاہیے۔

فواد چوہدری نے کہا کہ رویت ہلال کمیٹی کے ممبران چاند تو رضاکارانہ دیکھ لیا کریں، پڑھے لکھے علمائے کرام میری تجویز کی حمایت کررہے ہیں، چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے،10 سال کا کیلنڈر بن جائے گا تو غیر ضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے۔

ہم تو یہی پڑھتے آئے ہیں کہ رویت ہلال کمیٹی کے ارکان بغیر تنخواہ کے کام کرتے ہیں۔ یہ ایک انکشاف ہے کہ عید اور رمضان کا چاند دیکھنے پر اس قدر خطیر رقم خرچ ہوتی ہے۔
 
ہم تو یہی پڑھتے آئے ہیں کہ رویت ہلال کمیٹی کے ارکان بغیر تنخواہ کے کام کرتے ہیں۔ یہ ایک انکشاف ہے کہ عید اور رمضان کا چاند دیکھنے پر اس قدر خطیر رقم خرچ ہوتی ہے۔
جی وہ کوئی تنخواہ اور الاوئنسز نہیں لیتے۔ کمیٹی کا اجلاس بلانے پر ہونے والے اخراجات کا ذکر ہے جس میں چاروں صوبوں کے ممبران کسی ایک مقام پر اکٹھے ہوتے ہیں۔ لامحالہ اس پر سفری اخراجات ہوتے ہیں جو حکومت ادا کرتی ہے۔ عام الفاظ میں ٹی اے ڈی اے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
ہم تو یہی پڑھتے آئے ہیں کہ رویت ہلال کمیٹی کے ارکان بغیر تنخواہ کے کام کرتے ہیں۔ یہ ایک انکشاف ہے کہ عید اور رمضان کا چاند دیکھنے پر اس قدر خطیر رقم خرچ ہوتی ہے۔
ہو سکتا ہے کہ کمیٹی کے ارکان معاوضہ نہ لیتے ہوں اور مفتی صاحب بھی اس کو دہراتے ہیں لیکن اس کے باوجود اخراجات ہوتے ہونگے۔ وزیر موصوف نے بھی معاوضے کی بات نہیں کی بلکہ اخراجات کی کی ہے۔ ارکان مختلف جگہوں سے ہوتے ہیں، ہو سکتا ہے موصوف ان کی آمد و رفت و انتظام و انصرام و قیام و طعام کے اخراجات کی بات کر رہے ہوں۔

باقی ساری بات ان موصوف کی "اِن" رہنے کی عادت ہے۔ ان کی ترجیحات میں بھی نقص ہے، کاش اپنی وزارت کے "ہارڈ کور" اور بنیادی مسائل کو دیکھتے یا کچھ فرماتے!
شہاب نامہ میں لکھا ہے کہ جب جنرل ایوب کی وزارتوں کی بانٹ ہوئی تو علم ہوا وزیرِ تعلیم کے عہدہ جلیلہ کی طرف کسی نے دیکھا تک نہیں۔ وزیرِ موصوف کو بھی شاید "سزا" کے طور پر یہ وزارت دی گئی تھی، لیکن یہ اس کا الٹ ثابت کر کے رہیں گے۔ :)
 

سید ذیشان

محفلین
ہو سکتا ہے کہ کمیٹی کے ارکان معاوضہ نہ لیتے ہوں اور مفتی صاحب بھی اس کو دہراتے ہیں لیکن اس کے باوجود اخراجات ہوتے ہونگے۔ وزیر موصوف نے بھی معاوضے کی بات نہیں کی بلکہ اخراجات کی کی ہے۔ ارکان مختلف جگہوں سے ہوتے ہیں، ہو سکتا ہے موصوف ان کی آمد و رفت و انتظام و انصرام و قیام و طعام کے اخراجات کی بات کر رہے ہوں۔

باقی ساری بات ان موصوف کی "اِن" رہنے کی عادت ہے۔ ان کی ترجیحات میں بھی نقص ہے، کاش اپنی وزارت کے "ہارڈ کور" اور بنیادی مسائل کو دیکھتے یا کچھ فرماتے!
شہاب نامہ میں لکھا ہے کہ جب جنرل ایوب کی وزارتوں کی بانٹ ہوئی تو علم ہوا وزیرِ تعلیم کے عہدہ جلیلہ کی طرف کسی نے دیکھا تک نہیں۔ وزیرِ موصوف کو بھی شاید "سزا" کے طور پر یہ وزارت دی گئی تھی، لیکن یہ اس کا الٹ ثابت کر کے رہیں گے۔ :)
ان وزیروں کو دیکھ کر ن م راشد کی نظم "وزیر چنیں" بے اختیار یاد آنے لگتی ہے۔ :)
 

جاسم محمد

محفلین
شہاب نامہ میں لکھا ہے کہ جب جنرل ایوب کی وزارتوں کی بانٹ ہوئی تو علم ہوا وزیرِ تعلیم کے عہدہ جلیلہ کی طرف کسی نے دیکھا تک نہیں۔ وزیرِ موصوف کو بھی شاید "سزا" کے طور پر یہ وزارت دی گئی تھی، لیکن یہ اس کا الٹ ثابت کر کے رہیں گے۔
پاکستانی وزارتوں کے بھی عجیب و غریب قصے ہیں۔ سیاست دان ان کے حصول کیلئے اپنا تن من دھن قربان کر دیتے ہیں۔ اور جب یہ بالآخر ملتی ہے تو معلوم ہوتا ہے کہ وزارت کے سارے اختیارات تو فوج کے پاس ہیں۔ :p
 

جاسم محمد

محفلین
فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1659256-ramzanmoon-1557207248-243-640x480.gif

کمیٹی میں جوائنٹ سائنٹفک ایڈوائزر، محکمہ موسمیات کے ماہرین اور اسپارکوکے نمائندے بھی شامل ہیں: فوٹو: فائل

لاہور: وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی جس کی تشکیل کا باضابطہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔ کمیٹی رمضان، عید الفطر، عید الاضحی اورمحرم کے حوالے سے 5سالہ کیلنڈرتشکیل دے گی۔

کمیٹی میں جوائنٹ سائنٹفک ایڈوائزر، محکمہ موسمیات کے ماہرین، اسپارکوکے نمائندے ۔ ڈاکٹر محمد طارق مسعود کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔

اس سے قبل وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے، 10 سال کا کیلنڈر بن جائے گا تو غیر ضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے جب کہ عید اوررمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیرفوادچوہدری کے رویت ہلال سے متعلق بیان پرعلمائے کرام کی طرف سے سخت ردعمل آنا شروع ہو گیا تھا۔
 
فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی
ویب ڈیسک 2 گھنٹے پہلے
1659256-ramzanmoon-1557207248-243-640x480.gif

کمیٹی میں جوائنٹ سائنٹفک ایڈوائزر، محکمہ موسمیات کے ماہرین اور اسپارکوکے نمائندے بھی شامل ہیں: فوٹو: فائل

لاہور: وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق وفاقی وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے رویت ہلال کے لئے کمیٹی قائم کردی جس کی تشکیل کا باضابطہ نوٹیفیکشن جاری کردیا گیا ہے۔ کمیٹی رمضان، عید الفطر، عید الاضحی اورمحرم کے حوالے سے 5سالہ کیلنڈرتشکیل دے گی۔

کمیٹی میں جوائنٹ سائنٹفک ایڈوائزر، محکمہ موسمیات کے ماہرین، اسپارکوکے نمائندے ۔ ڈاکٹر محمد طارق مسعود کمیٹی کے کنوینر ہوں گے۔

اس سے قبل وفاقی وزیرسائنس وٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا تھا کہ چاند دیکھنے کے لیے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سے فائدہ اٹھانا چاہیے، 10 سال کا کیلنڈر بن جائے گا تو غیر ضروری اخراجات اور تنازعات سے بچ جائیں گے جب کہ عید اوررمضان کے چاند پر 36 سے 40 لاکھ خرچ کرنا کہاں کی عقلمندی ہے۔

دوسری جانب وفاقی وزیرفوادچوہدری کے رویت ہلال سے متعلق بیان پرعلمائے کرام کی طرف سے سخت ردعمل آنا شروع ہو گیا تھا۔
پانچ سال چھوڑ پانچ سو سال کا کیلنڈر بھی بنا لیں، تب بھی چاند دیکھنا ہی پڑے گا۔ :)
 

آصف اثر

معطل
جو افراد مذہب اور سائنس کے ملاپ ہی کے قائل نہیں وہ اب کیوں ان کو زبردستی ملانے پر تلے ہوئے ہیں۔ یہ دوغلا پن ہے یا کھوکھلا پن؟
 
Top