سر جی مکمل لطیفہ لکھ دین۔ تاکہ جنہوں نے پہلے نہ سنا ہو، وہ بھی محظوظ ہوسکیں۔فیصلہ سننے کے بعد حکومت کا ردعمل کچھ اس طرح کا ہوگا جیسا کہ ایک مشہور لطیفے میں کہا گیا ہے کہ:
"چوہدری صاحب ! فیر میں انکار ای سمجھاں؟"۔۔۔ ۔
کسی گاؤں میں ایک صاحب تھے جنکا تعلق قومِ میراثی سے تھا۔۔۔انکا بیٹا شہر میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرچکنے اور اچھی جاب حاصل کرلینے کے بعد شادی کیلئے واپس گاؤں لوٹ آیا اور والد محترم کو گاؤں کے چوہدری صاحب کے گھر بھیجا تاکہ بچپن کی محبت یعنی چوہدری صاحب کی بیٹی سے رشتے کی بات کی جاسکے۔۔۔چوہدرٰ صاحب نے میراثی صاحب کی آؤ بھگت کی اور بیٹے کی مبارکباد دی۔ بعد میں جب لڑکے کے والد نے رشتے کی بات چھیڑی تو چوہدری صاحب بیحد مشتعل ہوگئے اور نوکروں کو آواز دیکر بلایا اور میراثی صاحب کی مرمت کرنے کا حکم دیا۔۔۔کافی زدو کوب کے بعد جب ملازمین نے میراثی صاحب کو چھوڑ دیاتو موصوف اپنے کپڑے درست کرتے ہوءے ا ٹھے اور اپنے بالوں وغیرہ کو بھی درست کیا اور نہایت متانت سے چوہدری صاحب سے یوں گویا ہوئے:سر جی مکمل لطیفہ لکھ دین۔ تاکہ جنہوں نے پہلے نہ سنا ہو، وہ بھی محظوظ ہوسکیں۔
نہیں اس کے جانے پر یہ ردعمل نہیں ،ردعمل کا ماخذیہ ہے کہ اس نے چند دن پہلے ہی قوم کوملک چھوڑ دینے پر انکریج کیا تھا ۔تو کیا ہوا، وہ حکومت سے چلے جائیں گے، بلکہ اگر آپ لوگ مجبور کریں گے تو وہ اپنے خاندان سمیت ملک سے ہی چلے جائیں گے۔ اب تو آپ خوش ہیں ناں۔
ٹارگٹ سے آگے ہی ہونگے ، بونس میں شایدمعمولی سی کمی رہی ہو ۔تاہم وہ تاحیات ملنے والی مراعات میں پوری ہو جائیں گی۔سارے خاندان نے مل کر خوب لوٹا ہے ہمیں
انہیں کونسی پریشانی بس ٹارگٹ سے تھوڑا سا ہی پیچھے رہے ہوں گے
سارے خاندان نے مل کر خوب لوٹا ہے ہمیں
انہیں کونسی پریشانی بس ٹارگٹ سے تھوڑا سا ہی پیچھے رہے ہوں گے
پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی مفاہمتی آرڈیننس یعنی این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے جواب طلب کیا ہے۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
پنڈورہ بکس کھل گیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔
پاکستان کی سپریم کورٹ نے قومی مفاہمتی آرڈیننس یعنی این آر او عملدرآمد کیس کی سماعت کے دوران سوئس حکام کو خط لکھنے سے متعلق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف سے جواب طلب کیا ہے۔
۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔
پنڈورہ بکس کھل گیا ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔