جی اس بات کو مغرب کے لیے سمجھنا کافی مشکل ہے ۔ ہمارے سو کالڈ لبرلز کے لیے بھی ۔ پر حقیقت تو یہی ہے ۔ اب مغرب کو بھی سمجھانے کی ضرورت ہے کہ اصل مسئلہ طرزِ معاشرت کا ہے۔ ان کو سمجھنا ہو گا ۔ ہم بھی ملک سے باہر جو لباس پہنتے ہیں(ستر پوشی کو ملحوظ رکھتے ہوئے) یہاں نہیں پہن سکتے کہ لوگ گھوریں گے، آوازیں کسیں گے ۔ حتی کہ کراچی کا سا طرز رہائش بلوچستان میں قابل قبول نہیں ۔ وہاں ایک بڑی سی چادر اوڑھنا خواتین کے لیے لازمی ہے ورنہ آدمیوں کی ایک بارات ان کے پیچھے ہو گی۔ اس سے بچنے کے لیے کیا بہتر نہیں کہ اپنے معاشرے کے مطابق رہا جائے؟ٹھیک ہے البتہ مغربی معاشرہ میں ا س قسم کے بیانات کہ "عورتوں کے کم لباس کی وجہ سے مرد متاثر ہو رہے ہیں" کو انتہائی مضحکہ خیز سمجھا سکتا ہے۔ اس کایہاں یہ مطلب لیا جاتا ہے جیسے بالغ مردوں کو خود پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔ اور وہ کم لباس والی عورت کو دیکھ کر آپے سے باہر ہو جاتے ہیں۔ اور جنسی زیادتی کی صورت میں الٹا مظلوم عورت پر الزام لگا دیتے ہیں کہ اس کے کم لباس کی و جہ سے زیادتی ہوئی۔