نور وجدان
لائبریرین
وصلِ موجِ سوز نے دیوانہ کیا
خوگرِ میخانہ کو پیمانہ کیا
قطرہ قطرہ زہر کا قلزم بن گیا
درد نے کچھ مجھ سے یوں یارانہ کیا
نور ؔ نے شیشہ محل کرچی کر دیا
الجھنوں نےمجھ کو یوں دیوانہ کیا
رتبہ محشر میں شہادت کا پاؤں گی
روح کو تجدید نے مستانہ کیا
مے کدے میں جلوہِ حق کو دیکھ کر
سات پھیروں نے ہی پروانہ کیا
شرم ساری ختم کیسے ہو عصیاں کیا
رب! گلہ تجھ سے بھی گستاخانہ کیا
صبح نو کی اک جھلک دکھلا دیجئے
ان غموں نے حال سے اب بیگانہ کیا
خوگرِ میخانہ کو پیمانہ کیا
قطرہ قطرہ زہر کا قلزم بن گیا
درد نے کچھ مجھ سے یوں یارانہ کیا
نور ؔ نے شیشہ محل کرچی کر دیا
الجھنوں نےمجھ کو یوں دیوانہ کیا
رتبہ محشر میں شہادت کا پاؤں گی
روح کو تجدید نے مستانہ کیا
مے کدے میں جلوہِ حق کو دیکھ کر
سات پھیروں نے ہی پروانہ کیا
شرم ساری ختم کیسے ہو عصیاں کیا
رب! گلہ تجھ سے بھی گستاخانہ کیا
صبح نو کی اک جھلک دکھلا دیجئے
ان غموں نے حال سے اب بیگانہ کیا
آخری تدوین: