محمد یعقوب آسی
محفلین
مطلع کی اصلاح بہت خوب کی ہے آسی بھائی نے۔ ورنہ اصل مطلع میں تو قافیہ ہی غائب تھا۔
وصلِ موجِ سوز نے دیوانہ کیا
درد تجھ کو جاں کا نذرانہ دیا
میں نے تو اصلاح نہیں کی، جنابِ اعجاز عبید۔ میں نے تو اسے جوں کا توں نقل کیا ہے:
وصلِ موجِ سوز نے دیوانہ کیا
خوگرِ میخانہ کو پیمانہ کیا
۔۔ دونوں مصرعوں کا معنوی تعلق اور رعایت مطلع میں غزل کے بقیہ اشعار کی نسبت کہیں زیادہ اہم ہوتے ہیں۔
بہت شکریہ۔