محمدابوعبداللہ
محفلین
ہونٹ کے جس تل کو بہت چومتا تھا
تمہیں چومنا چاہتا ہوں
اپنی بانہوں میں بھریں، مار ہی ڈالیں تم کو
اے نئی دوست میں بھرپور ہوا ہوں تیرا
میرے ماضی کے حوالوں سے پریشان نہ ہو
خوابوں میں تجھے چوم لیا کرتے ہیں
عجیب شاعری ہے۔
معزرت کے ساتھ۔
اکیسویں صدی کا لُچّا شاعر۔