وقت بیتا محبت پرانی ہوئی

وقت بیتا محبت پرانی ہوئی
جو کہانی نہ تھی وہ کہانی ہوئی

وقت کی ناؤ کے ناخدا ہم نہ تھے
رہ گئی جی ہی میں جی کی ٹھانی ہوئی​
ہُو کا عالم ہے کیوں دل کی اقلیم میں؟
کس شہنشاہ کی حکمرانی ہوئی؟​

تھی غمِ رائگانی کی فرصت کسے؟
آرزو میں بسر زندگانی ہوئی​

سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی
گفتگو دھڑکنوں کی زبانی ہوئی

دل یونہی دشمنِ جاں نہیں ہو گیا
کوئی مَنّت ہے کافر نے مانی ہوئی

مفت پائی نہیں دولتِ بےخودی
کوچے کوچے کی ہے خاک چھانی ہوئی

دے دیا تھا دلِ فتنہ گر بھی اُسے
پھر بھی راحیلؔ غارت جوانی ہوئی

راحیلؔ فاروق
۳ اکتوبر، ۲۰۱۶ء
 
سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی​
گفتگو دھڑکنوں کی زبانی ہوئی
واہ بہت خوب عشق مجازی کی کونسی اسٹیج پر ہیں ابھی
 

La Alma

لائبریرین
ہُو کا عالم ہے کیوں دل کی اقلیم میں؟
کس شہنشاہ کی حکمرانی ہوئی؟
تھی غمِ رائگانی کی فرصت کسے؟
آرزو میں بسر زندگانی ہوئی​
سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی
گفتگو دھڑکنوں کی زبانی ہوئی

دل یونہی دشمنِ جاں نہیں ہو گیا
کوئی مَنّت ہے کافر نے مانی ہوئی
بہت خوب .
مفت پائی نہیں دولتِ بےخودی
کوچے کوچے کی ہے خاک چھانی ہوئی
کوچے کوچے کی خاک چھاننے کے بعد بندہ بیچارہ بےسدھ تو ہو سکتا ہے مگر بےخود...؟
یہاں "تیرے کوچے کی ہے خاک چھانی ہوئی " شاید زیادہ بہتر ہو کہ کوچہِ جاناں میں خود فراموشی تو سمجھ میں آتی ہے .
وقت کی ناؤ کے ناخدا ہم نہ تھے
رہ گئی جی ہی میں جی کی ٹھانی ہوئی
دوسرا مصرع لاجواب ہے .
 
آخری تدوین:

فاخر رضا

محفلین
وقت بیتا محبت پرانی ہوئی
جو کہانی نہ تھی وہ کہانی ہوئی

وقت کی ناؤ کے ناخدا ہم نہ تھے
رہ گئی جی ہی میں جی کی ٹھانی ہوئی
ہُو کا عالم ہے کیوں دل کی اقلیم میں؟
کس شہنشاہ کی حکمرانی ہوئی؟​

تھی غمِ رائگانی کی فرصت کسے؟
آرزو میں بسر زندگانی ہوئی
سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی
گفتگو دھڑکنوں کی زبانی ہوئی

دل یونہی دشمنِ جاں نہیں ہو گیا
کوئی مَنّت ہے کافر نے مانی ہوئی

مفت پائی نہیں دولتِ بےخودی
کوچے کوچے کی ہے خاک چھانی ہوئی

دے دیا تھا دلِ فتنہ گر بھی اُسے
پھر بھی راحیلؔ غارت جوانی ہوئی

راحیلؔ فاروق
۳ اکتوبر، ۲۰۱۶ء
ایک ایک شعر لاجواب . خدا آپ کو سلامت رکھے ، بہت رشک آتا ہے آپ کی صلاحیتوں پر

سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی
گفتگودھڑکنوں کی زبانی ہوئی
بہت سارے لوگ اپنا دھڑکنوں سے آپ کی تعریف کرتے ہیں ، آپ تو سن ہی لیتے ہونگے
 
کیا کہنے راحیل بھائی۔ کیا ہی عمدہ اشعار ہیں۔
وقت کی ناؤ کے ناخدا ہم نہ تھے
رہ گئی جی ہی میں جی کی ٹھانی ہوئی

تھی غمِ رائگانی کی فرصت کسے؟
آرزو میں بسر زندگانی ہوئی​

سر اٹھایا نہ جنبش لبوں کو ہی دی
گفتگو دھڑکنوں کی زبانی ہوئی
 
Top