کاشف اسرار احمد
محفلین
یہ میری پہلی غزل ہے ... الله رحم ..کرے
آپ حضرات سے اس کوشش کی ایک علمی اور تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ دستیاب ہے ...
وہ سانحہ جو گیا گزر ، میری جاں پہ سخت ترین تھا
مرے زخم سارے کھلا گیا ، وہ بہار غم کا امین تھا
وہ یاد گم گشتہ رہ کے نقش ، جنھیں ذہن سے میں نہ مٹا سکا
مری جبیں پہ ابھریں گے ایک دن ، مجھے اس پہ پورا یقین تھا
خد و خال سے جو ہوا عیاں ، میری تشنگی کا وہ تھا بیاں
وہی ابھرا چہرہ پہ درد جو ،کہیں دل میں گوشہ نشین تھا
رہ مشکلاں کو مختصر تو نہ کر سکے میرے ولولے
مرا ہر قدم/ پل رہ دوستاں میں ، مگر اک ساعت مبین تھا
اس مصرع میں بہت الجھا رہا ... سو ایسے ہی یہاں پیش کر دیا ہے .... قدم لکھوں یا کہ پل استمعال کروں یا کچھ اور ..
مرے رقص تمّنا کو مختصر تو نہ کر سکی زنجیر جُنوں
شمع زندگی کو اے کاشف ، وه صبا کا جھونکا حسین تھا
یہاں بھی دونوں مصرعے مضمون میں بیٹھہ نہیں رہے ہیں ..
رہنمائی فرمائیں
آپ حضرات سے اس کوشش کی ایک علمی اور تفصیلی پوسٹ مارٹم رپورٹ دستیاب ہے ...
وہ سانحہ جو گیا گزر ، میری جاں پہ سخت ترین تھا
مرے زخم سارے کھلا گیا ، وہ بہار غم کا امین تھا
وہ یاد گم گشتہ رہ کے نقش ، جنھیں ذہن سے میں نہ مٹا سکا
مری جبیں پہ ابھریں گے ایک دن ، مجھے اس پہ پورا یقین تھا
خد و خال سے جو ہوا عیاں ، میری تشنگی کا وہ تھا بیاں
وہی ابھرا چہرہ پہ درد جو ،کہیں دل میں گوشہ نشین تھا
رہ مشکلاں کو مختصر تو نہ کر سکے میرے ولولے
مرا ہر قدم/ پل رہ دوستاں میں ، مگر اک ساعت مبین تھا
اس مصرع میں بہت الجھا رہا ... سو ایسے ہی یہاں پیش کر دیا ہے .... قدم لکھوں یا کہ پل استمعال کروں یا کچھ اور ..
مرے رقص تمّنا کو مختصر تو نہ کر سکی زنجیر جُنوں
شمع زندگی کو اے کاشف ، وه صبا کا جھونکا حسین تھا
یہاں بھی دونوں مصرعے مضمون میں بیٹھہ نہیں رہے ہیں ..
رہنمائی فرمائیں