ام اویس
محفلین
سورة الفلق اور سورة الناس یعنی المعوذتین کی فضیلت
۱- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عقبہ بن عامر سے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ تمہیں کچھ خبر ہے کہ آج کی رات اللہ تعالیٰ نے مجھ پر ایسی آیات نازل فرمائی ہیں کہ ان کی مثل نہیں دیکھی، یعنی قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس
۱- انہی کی ایک روایت میں ہے کہ تو رات، انجیل اور زبور اور قرآن میں بھی ان سورتوں جیسی کوئی دوسری سورت نہیں ۔
۳- حضرت عقبہ بن عامر ہی کی روایت ہے کہ ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو معوذتین پڑھائی اور پھر مغرب کی نماز میں انہی دونوں سورتوں کی تلاوت فرمائی اور پھر فرمایا کہ ان دونوں سورتوں کو سونے اور بیدار ہونے کے وقت پڑھا کرو۔
۴- اور ایک روایت میں ہے کہ آپ نے ان دونوں سورتوں کو ہر نماز کے بعد پڑھنے کی تلقین فرمائی۔
۵- اور حضرت عائشہ رضی الله عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب کوئی بیماری پیش آتی تو یہ دونوں سورتیں پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کر کے سارے بدن پر پھیر لیتے تھے، پھر جب مرض وفات میں آپ کی تکلیف بڑھی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر آپ کے ہاتھوں پر دم کردیتی تھی آپ اپنے تمام بدن پر پھیر لتے تھے۔ میں یہ کام اس لئے کرتی تھی کہ آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ہاتھوں کا بدل میرے ہاتھ نہیں ہو سکتے تھے۔
۶- حضرت عبداللہ بن حبیب سے روایت ہے کہ ایک رات تیز بارش اور سخت اندھیری تھی۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تلاش کرنے کے لئے نکلے، جب آپ کو پا لیا تو آپ نے فرمایا کہ کہو، میں نے عرض کیا کہ کیا کہوں، آپ نے فرمایا، قل ہو اللہ احد اور معوذتین پڑھو، جب صبح ہو اور جب شام ہو تین مرتبہ یہ پڑھنا تمہارے لیے ہر تکلیف سے امان ہوگا۔
۱- رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے عقبہ بن عامر سے فرمایا جس کا مفہوم ہے کہ تمہیں کچھ خبر ہے کہ آج کی رات اللہ تعالیٰ نے مجھ پر ایسی آیات نازل فرمائی ہیں کہ ان کی مثل نہیں دیکھی، یعنی قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس
۱- انہی کی ایک روایت میں ہے کہ تو رات، انجیل اور زبور اور قرآن میں بھی ان سورتوں جیسی کوئی دوسری سورت نہیں ۔
۳- حضرت عقبہ بن عامر ہی کی روایت ہے کہ ایک سفر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو معوذتین پڑھائی اور پھر مغرب کی نماز میں انہی دونوں سورتوں کی تلاوت فرمائی اور پھر فرمایا کہ ان دونوں سورتوں کو سونے اور بیدار ہونے کے وقت پڑھا کرو۔
۴- اور ایک روایت میں ہے کہ آپ نے ان دونوں سورتوں کو ہر نماز کے بعد پڑھنے کی تلقین فرمائی۔
۵- اور حضرت عائشہ رضی الله عنھا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو جب کوئی بیماری پیش آتی تو یہ دونوں سورتیں پڑھ کر اپنے ہاتھوں پر دم کر کے سارے بدن پر پھیر لیتے تھے، پھر جب مرض وفات میں آپ کی تکلیف بڑھی تو میں یہ سورتیں پڑھ کر آپ کے ہاتھوں پر دم کردیتی تھی آپ اپنے تمام بدن پر پھیر لتے تھے۔ میں یہ کام اس لئے کرتی تھی کہ آپ صلی الله علیہ وآلہ وسلم کے مبارک ہاتھوں کا بدل میرے ہاتھ نہیں ہو سکتے تھے۔
۶- حضرت عبداللہ بن حبیب سے روایت ہے کہ ایک رات تیز بارش اور سخت اندھیری تھی۔ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو تلاش کرنے کے لئے نکلے، جب آپ کو پا لیا تو آپ نے فرمایا کہ کہو، میں نے عرض کیا کہ کیا کہوں، آپ نے فرمایا، قل ہو اللہ احد اور معوذتین پڑھو، جب صبح ہو اور جب شام ہو تین مرتبہ یہ پڑھنا تمہارے لیے ہر تکلیف سے امان ہوگا۔