سترھویں سالگرہ ًمشاعرہ اگست 2022۔۔۔آنکھوں دیکھا، کانوں سُنا تحریری حال

گُلِ یاسمیں

لائبریرین
اور ساتھ میں بیگم کو کہنا پڑتا ہے کہ " بیگم! یہ میں نے آپ پر شعر کہے ہیں" 😜🤣🤣
ہم تو واقعی میں سمجھتے رہے کہ آپ بھابی ہی پر شعر کہتے رہے، دیوان لکھتے رہے۔
بھابی ی ی ی ی ی۔۔۔ ذرا خبر لیجیو اپنے سیاں کی
 
گل باجی !ابھی مجھے لگتا ہے مشاعرے کا احوال ادھورا ہے،وہ یوں کہ مشاعرے کا افتتاح جنھوں نے کیا یعنی سید اسد معروف ان کا کلام تو شامل ہی نہ ہوا۔وجہ شاید یہی رہی کہ یو ٹیوب پہ وہ نشر نہ ہو سکا۔ایک سوبر شخصیت کے حامل سید صاحب نے اپنا سلجھا ہوا کلام یہ کہہ کر پیش کیا کہ آداب مشاعرہ سے نابلد ہوں حالانکہ وہ ان آداب سے خوب واقف تھے۔
انھیں ٹیگ کرتے ہیں تاکہ وہ بھی اپنا کلام یہاں پیش کر یں کہ جس مشاعرے کا آغاز انھوں نے کیا تھا اس کی تفصیلی روداد اپنے منطقی انجام تک پہنچے۔
سید اسد معروف
آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
مصرع طرح کی زمین میں کچھ اشعار بغیر اصلاح کے پیش کر دیے تھے۔
جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض بھی جائے گا رائیگاں
مانگا تھا اس ادا سے کہ ٹالا نہیں گیا۔
=احباب سے درخواست ہے کہ اصلاح کی لڑی میں اس پر رائے دے کر راہ نمائی فرمایئں۔ شکریہ
ایک قطعہ جو اصلاح کے زمرے میں پہلے سے موجود ہے۔
مفاہمت کا بہت ذکر تھا کتابوں میں
وفا کا درس مگر شاملِ نصاب نہ تھا
ہمارا ذِکر چھپا تھا تمہارے شعروں میں
ہمارا نام مگر جزوِ انتساب نہ تھا
تجھے گھمنڈ تھا کچھ بے تکے دلائل پر
میں صرف چپ تھا مروت میں ، لا جواب نہ تھا
برا کیا ترے کردار پر سوال کئے
بھلا ہوا کہ ترے پاس کچھ جواب نہ تھا
 

میم الف

محفلین

محمد عبدالرؤوف

لائبریرین
آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
مصرع طرح کی زمین میں کچھ اشعار بغیر اصلاح کے پیش کر دیے تھے۔
جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض بھی جائے گا رائیگاں
مانگا تھا اس ادا سے کہ ٹالا نہیں گیا۔
=احباب سے درخواست ہے کہ اصلاح کی لڑی میں اس پر رائے دے کر راہ نمائی فرمایئں۔ شکریہ
ایک قطعہ جو اصلاح کے زمرے میں پہلے سے موجود ہے۔
مفاہمت کا بہت ذکر تھا کتابوں میں
وفا کا درس مگر شاملِ نصاب نہ تھا
ہمارا ذِکر چھپا تھا تمہارے شعروں میں
ہمارا نام مگر جزوِ انتساب نہ تھا
تجھے گھمنڈ تھا کچھ بے تکے دلائل پر
میں صرف چپ تھا مروت میں ، لا جواب نہ تھا
برا کیا ترے کردار پر سوال کئے
بھلا ہوا کہ ترے پاس کچھ جواب نہ تھا
ہم تو داد دینے لائق ہیں بس۔۔۔۔ اصلاح والے زمرے میں آپ استاد الف عین صاحب کو ٹیگ کریں ان شاءاللہ وہ ضرور آپ کی رہنمائی فرمائیں گے۔
 

یاسر شاہ

محفلین
آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
مصرع طرح کی زمین میں کچھ اشعار بغیر اصلاح کے پیش کر دیے تھے۔
جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض بھی جائے گا رائیگاں
مانگا تھا اس ادا سے کہ ٹالا نہیں گیا۔
=احباب سے درخواست ہے کہ اصلاح کی لڑی میں اس پر رائے دے کر راہ نمائی فرمایئں۔ شکریہ
ایک قطعہ جو اصلاح کے زمرے میں پہلے سے موجود ہے۔
مفاہمت کا بہت ذکر تھا کتابوں میں
وفا کا درس مگر شاملِ نصاب نہ تھا
ہمارا ذِکر چھپا تھا تمہارے شعروں میں
ہمارا نام مگر جزوِ انتساب نہ تھا
تجھے گھمنڈ تھا کچھ بے تکے دلائل پر
میں صرف چپ تھا مروت میں ، لا جواب نہ تھا
برا کیا ترے کردار پر سوال کئے
بھلا ہوا کہ ترے پاس کچھ جواب نہ تھا
بہت خوب سید صاحب ۔بہت عمدہ۔ماشاءاللہ۔
اللہ کرے زور قلم اور زیادہ
 
Top