محمد عبدالرؤوف
لائبریرین
لیکن آپ ایک حاملِ بیگم کو راہِ راست سے بھٹکانے کی کاوش تو فرما رہے تھے۔😜یہ بیگمات والوں کی فکر ہے عبدالرؤوف بھائی
ہم اس فکر سے مطلقا آزاد ہیں
لیکن آپ ایک حاملِ بیگم کو راہِ راست سے بھٹکانے کی کاوش تو فرما رہے تھے۔😜یہ بیگمات والوں کی فکر ہے عبدالرؤوف بھائی
ہم اس فکر سے مطلقا آزاد ہیں
منیب بھائی آداب عرض ہے۔آپ کی مجھ سے محبت یوں ہی سلامت رہےاور دنیا کی اسے نظر نہ لگے۔آمین
ثم آمینآمین الہی آمین
مقبول صاحب کو اگر کینیڈا کی حوریں نہیں بھٹکا سکیں تو ہم کہاں بھٹکا پائیں گے، عبدالرؤوف بھائیلیکن آپ ایک حاملِ بیگم کو راہِ راست سے بھٹکانے کی کاوش تو فرما رہے تھے۔😜
میں اپنی عمر کے حوالے سے کہہ رہا تھا😄😄دنیا میں حوریں کیا کم ہیں مقبول صاحب کہ جنت میں ڈھونڈتے پھریں
شادی شدہ حضرات۔ دنیاوی حوریں دیکھ کر صرف شاعری کر سکتے ہیں😁دراصل بیگمات جنت کی حوروں کو تو کسی طور برداشت کر لیتی ہیں (حوروں کے ذکر پر) لیکن دنیا کی حور پر نظر بھی پڑی تو پھر۔۔۔۔۔۔۔
یا افسوس کر سکتے ہیںشادی شدہ حضرات۔ دنیاوی حوریں دیکھ کر صرف شاعری کر سکتے ہیں😁
اور ساتھ میں بیگم کو کہنا پڑتا ہے کہ " بیگم! یہ میں نے آپ پر شعر کہے ہیں" 😜🤣🤣شادی شدہ حضرات۔ دنیاوی حوریں دیکھ کر صرف شاعری کر سکتے ہیں😁
ہم تو واقعی میں سمجھتے رہے کہ آپ بھابی ہی پر شعر کہتے رہے، دیوان لکھتے رہے۔اور ساتھ میں بیگم کو کہنا پڑتا ہے کہ " بیگم! یہ میں نے آپ پر شعر کہے ہیں" 😜🤣🤣
ہم تو واقعی اپنی بیگم پر کہتے ہیں بہناہم تو واقعی میں سمجھتے رہے کہ آپ بھابی ہی پر شعر کہتے رہے، دیوان لکھتے رہے۔
بھابی ی ی ی ی ی۔۔۔ ذرا خبر لیجیو اپنے سیاں کی
ہم نے صفائی تھوڑی مانگی ہے بھائی۔ہم تو واقعی اپنی بیگم پر کہتے ہیں بہنا
روفی بھائی کا تو نہیں پتہ لیکن ارشد صاحب اپنی بیگم صاحبہ کے لیے ہی لکھتے ہیںہم تو واقعی اپنی بیگم پر کہتے ہیں بہنا
سیاں غالبا شادی سے پہلے ہوتے ہیںہم تو واقعی میں سمجھتے رہے کہ آپ بھابی ہی پر شعر کہتے رہے، دیوان لکھتے رہے۔
بھابی ی ی ی ی ی۔۔۔ ذرا خبر لیجیو اپنے سیاں کی
نہیں نہیں ایسانہیں ہمارے روؤف بھائئ کے معاملے میں۔سیاں غالبا شادی سے پہلے ہوتے ہیں
بعد میں صرف میاں
نا تجربہ کاری سے واعظ کی یہ باتیں ہیںسیاں غالبا شادی سے پہلے ہوتے ہیں
بعد میں صرف میاں
آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔گل باجی !ابھی مجھے لگتا ہے مشاعرے کا احوال ادھورا ہے،وہ یوں کہ مشاعرے کا افتتاح جنھوں نے کیا یعنی سید اسد معروف ان کا کلام تو شامل ہی نہ ہوا۔وجہ شاید یہی رہی کہ یو ٹیوب پہ وہ نشر نہ ہو سکا۔ایک سوبر شخصیت کے حامل سید صاحب نے اپنا سلجھا ہوا کلام یہ کہہ کر پیش کیا کہ آداب مشاعرہ سے نابلد ہوں حالانکہ وہ ان آداب سے خوب واقف تھے۔
انھیں ٹیگ کرتے ہیں تاکہ وہ بھی اپنا کلام یہاں پیش کر یں کہ جس مشاعرے کا آغاز انھوں نے کیا تھا اس کی تفصیلی روداد اپنے منطقی انجام تک پہنچے۔
سید اسد معروف
ہم تو داد دینے لائق ہیں بس۔۔۔۔ اصلاح والے زمرے میں آپ استاد الف عین صاحب کو ٹیگ کریں ان شاءاللہ وہ ضرور آپ کی رہنمائی فرمائیں گے۔آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
مصرع طرح کی زمین میں کچھ اشعار بغیر اصلاح کے پیش کر دیے تھے۔
جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض بھی جائے گا رائیگاں
مانگا تھا اس ادا سے کہ ٹالا نہیں گیا۔
=احباب سے درخواست ہے کہ اصلاح کی لڑی میں اس پر رائے دے کر راہ نمائی فرمایئں۔ شکریہ
ایک قطعہ جو اصلاح کے زمرے میں پہلے سے موجود ہے۔
مفاہمت کا بہت ذکر تھا کتابوں میں
وفا کا درس مگر شاملِ نصاب نہ تھا
ہمارا ذِکر چھپا تھا تمہارے شعروں میں
ہمارا نام مگر جزوِ انتساب نہ تھا
تجھے گھمنڈ تھا کچھ بے تکے دلائل پر
میں صرف چپ تھا مروت میں ، لا جواب نہ تھا
برا کیا ترے کردار پر سوال کئے
بھلا ہوا کہ ترے پاس کچھ جواب نہ تھا
پھیر تو دوں مگر یہ لڑائی کا نادر موقع ہاتھ سے نکل جائے گا 🤓روفی بھائی
بات کا رخ ارشد صاحب کی طرف پھیر دیا ہوتا
بہت خوب سید صاحب ۔بہت عمدہ۔ماشاءاللہ۔آداب۔ آخری بار مشاعرے میں شرکت آج سے پچیس سال پہلے میڈیکل کالج میں کی تھی۔ اس کے بعد ادب سے رابطہ ٹوٹ گیا۔ پھر چند برس پہلے انٹرنیٹ پر اردو محفل کی صورت میں اصلاح سخن کا ایک ذریعہ میسر آیا۔ اور پھر آپ اساتذہ کی موجودگی میں شعر پڑھنے کی سعادت بھی نصیب ہوگئی۔ راہ نمائی کے لیے سب کا تہہ دل سے مشکور ہوں۔
مصرع طرح کی زمین میں کچھ اشعار بغیر اصلاح کے پیش کر دیے تھے۔
جنت سے بے سبب تو نکالا نہیں گیا
مجھ سے ہی اپنا آپ سنبھالا نہیں گیا
کہتے ہیں زندگی میں مری کچھ کمی نہیں
ان تک ابھی تمہارا حوالہ نہیں گیا
تجھ کو جھلک دکھا کے گئے، عمر ہو گئی
آنکھوں سے تیرے نور کا ہالہ نہیں گیا
ہم تو بیان کرتے ہیں اپنی ہی سر گزشت
ہم سے کسی کا درد اچھالا نہیں گیا
معلوم تھا یہ قرض بھی جائے گا رائیگاں
مانگا تھا اس ادا سے کہ ٹالا نہیں گیا۔
=احباب سے درخواست ہے کہ اصلاح کی لڑی میں اس پر رائے دے کر راہ نمائی فرمایئں۔ شکریہ
ایک قطعہ جو اصلاح کے زمرے میں پہلے سے موجود ہے۔
مفاہمت کا بہت ذکر تھا کتابوں میں
وفا کا درس مگر شاملِ نصاب نہ تھا
ہمارا ذِکر چھپا تھا تمہارے شعروں میں
ہمارا نام مگر جزوِ انتساب نہ تھا
تجھے گھمنڈ تھا کچھ بے تکے دلائل پر
میں صرف چپ تھا مروت میں ، لا جواب نہ تھا
برا کیا ترے کردار پر سوال کئے
بھلا ہوا کہ ترے پاس کچھ جواب نہ تھا
ہر گز نہ پھیر پاتے۔۔۔ وجہ روؤف بھائی خود ہی بتائیں گےروفی بھائی
بات کا رخ ارشد صاحب کی طرف پھیر دیا ہوتا