محمداحمد
لائبریرین
چلیے۔ ماشاء اللہ۔ خوش رہیے۔پہلے خود وجہ پوحھی اور اب بیزار ہو رہے ہیں۔ مجھے تفصیل بیان کرنے کا شوق نہیں تھا۔ آپ کے اصرار پر درج کیا۔ امید ہے اب افاقہ ہوگا۔
افسانے کی لڑی کو مزید آف ٹریک نہ کرنا بہتر رہے گا۔
چلیے۔ ماشاء اللہ۔ خوش رہیے۔پہلے خود وجہ پوحھی اور اب بیزار ہو رہے ہیں۔ مجھے تفصیل بیان کرنے کا شوق نہیں تھا۔ آپ کے اصرار پر درج کیا۔ امید ہے اب افاقہ ہوگا۔
ارے بھائی رہنے دو۔ یہ افسانے کی لڑی ہے۔ پہلے سوال پوچھتے ہیں پھر اعراض کرتے ہیں۔الف نظامی بھائی، ایک معصوم سے افسانے میں آپ سیاست کو کیوں کھینچ لائے۔
پھر آپ کوئی اور لڑی اس موضوع پر بنائیں وہیں پر بات چلے نا!ارے بھائی رہنے دو۔ یہ افسانے کی لڑی ہے۔ پہلے سوال پوچھتے ہیں پھر اعراض کرتے ہیں۔
نہیں بھائی آپ مجھے مزید اس طرف نہ لائیں۔ والسلام۔پھر آپ کوئی اور لڑی اس موضوع پر بنائیں وہیں پر بات چلے نا!
آپ یہاں افسانے پر اعتراض کرنا چاہتے ہیں، ضرور کریں۔ سیاست کی بات کرنی ہے تو یہاں پر مناسب نہیں۔
ہمیشہ کی طرح آپ کی رہنمائی سے حوصلہ افزائی ہوئی۔ شکریہ۔گنگا جمنی تہذیب سے عام طور پر ہندو مسلم مشترکہ تہذیب سمجھا جاتا ہے۔ اس اصطلاح کو دوسرے معنوں میں استعمال کیا جانا شاید درست نہیں۔باقی اردو پنجابی کی بحث میں نہیں پڑنا چاہتا۔
ہندوستان کے دیہاتوں میں بھی مسجدوں کے اماموں سے ذبح کروایا جاتا ہے۔ یہ کوئی ایسی بنیادی غلطی نہیں ہے افسانے میں ۔
یہاں بھی مراسلے کو ایڈٹ کر دیجیے۔ اور اگر ایڈٹ کا اختیار نہ ہو تو رپورٹ کے آپشن کے ذریعے ایڈٹ کا کہہ دیجیے۔ بہت شکریہمیں اپنے پاس مسودے میں گنگا جمنی کی ترکیب بدل دوں گا۔
شکریہ سر۔ہندوستان کے دیہاتوں میں بھی مسجدوں کے اماموں سے ذبح کروایا جاتا ہے۔
تبدیلی کے بعد مجھے بھیج دو ذاتی مکالمے میں، میں سَمت میں شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوںہمیشہ کی طرح آپ کی رہنمائی سے حوصلہ افزائی ہوئی۔ شکریہ۔
میں اپنے پاس مسودے میں گنگا جمنی کی ترکیب بدل دوں گا۔
محترم، ضروری نہیں کہ آپ کا مشاہدہ ہی حرفِ آخر ٹھہرے۔ اگر میں نے ایک بات عام چلن سے ہٹ کر لکھی ہے تو کسی پس منظر کے ساتھ ہی لکھی ہوگی۔ ورنہ کیا آپ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مجھے یہ بھی معلوم نہیں کہ ذبح کرنا کس کا کام ہے؟؟؟شکریہ سر۔
یہاں لاہور کی بات ہوئی جو دیہات نہیں اور یہ رواج یہاں دیہات میں بھی نہیں کہ امام مسجد سے مرغی ذبح کروائی جائے۔
زہے نصیب استادِ محترمتبدیلی کے بعد مجھے بھیج دو ذاتی مکالمے میں، میں سَمت میں شائع کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں
جی ٹھیک ہے۔محترم، ضروری نہیں کہ آپ کا مشاہدہ ہی حرفِ آخر ٹھہرے۔ اگر میں نے ایک بات عام چلن سے ہٹ کر لکھی ہے تو کسی پس منظر کے ساتھ ہی لکھی ہوگی۔
ارے نہیں صاحب ! خوش رہیے۔ورنہ کیا آپ یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ مجھے یہ بھی معلوم نہیں کہ ذبح کرنا کس کا کام ہے؟؟؟
درحقیقت انہی پہلوؤں کی جانب اشارہ مقصود تھا ، پسندیدگی کا شکریہیہ افسانہ بظاہر تو ککو اور اس کی پسندیدہ مرغی کی ٹانگ کے متعلق لیکن درحقیقت زندگی کے بہت سے پہلو اس تناظر میں دیکھ رہا ہوں۔
حوصلہ افزائی کا شکریہعمدہ افسانہ ہے محمد شکیل خورشید بھائی۔
سلامت رہیے۔آمین۔
قدر افزائی کا شکریہ بہن، خوش رہیئےبہت خوبصورت
افسانہ
شکیل بھائی
انسان ایسا ہی ہے
گہرا تجزیہ آپکا
داد قبول کیجیے جیتے رہیے
ماشاء اللہ
نثر و نظم دونوں بہت خوب لکھتے ہیں