ٹیلیگرام کے لیے اردو ”بوٹ“ کی تجاویز

شکیب

محفلین
اس بوٹ کے پیچھے بھی گوگل کا او سی آر کام کر رہا ہو گا، اگر اسی تصویر کو گوگل ڈاکس میں کھولا جائے تو بھی بالکل ایسا ہی متن سامنے آتا ہے۔
اتنے درست نتائج دیکھ کر مجھے بھی لگا ہی تھا کہ یہ گوگل والا ہے۔
لیکن پھر بھی،گوگل میں جھمیلے زیادہ کرنے پڑتے ہیں،ایک تصویر ہو تو خصوصاً۔
اس میں تو بس فوٹو بھیج دو متن لے لو۔ نیز تصویر کے یو آر ایل سے بھی کام ہوجاتا ہے۔
اس لیے موبائل صارفین کے لیے مجھے یہ بہت کارآمد اور تیز رفتار محسوس ہوا۔
 

سعادت

تکنیکی معاون
آپ کے دیے گئے ربط سے:
The problem means that WhatsApp's encryption can be circumvented, allowing people to look in on messages, the Guardian reported.

اِس اقتباس میں گارڈین کی جس رپورٹ کا ذکر ہے، اُس پر سکیورٹی محققین کی جانب سے کافی تنقید ہوئی تھی، اور خود گارڈین نے بعد میں نہ صرف اپنی اُس رپورٹ میں تدوین اور اصلاح کی تھی، بلکہ ایک اور مضمون میں اپنی غلطیوں کو تسلیم بھی کیا تھا:
The Guardian was wrong to report in January that the popular messaging service WhatsApp had a security flaw so serious that it was a huge threat to freedom of speech.
 

ابوعبید

محفلین
ٹیلی گرام کی جو باتیں مجھے اچھی لگیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ کسی بھی پبلک ، فرینڈز یا پرائیویٹ گروپ میں شمولیت کے بعد آپ اس گروپ کے تخلیق ہونے سے لے کر آج تک کے تمام پیغامات تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں ۔ جب کہ واٹس ایپ میں ایسا نہیں ہے ۔ حتیٰ کہ آپ ٹیلیگرام کو ری انسٹال کر یں پھر بھی پہلے سے کیے گئے پیغامات ڈیلیٹ نہیں ہوتے ۔
اسپیڈ بھی واٹس ایپ سے بہتر نہیں تو کم بھی نہیں ۔
 
Top