آصف اثر
معطل
جس بےہنگم اور بلک مقدار میں ٹیکس تھوپے گئے ہیں، اس پر شبرزیدی اور عمران خانی ٹیم کو سلام!ٹیکس چوروں سے ٹیکس لینا گل کھلانا ہے؟ ماشاء اللہ!
جس بےہنگم اور بلک مقدار میں ٹیکس تھوپے گئے ہیں، اس پر شبرزیدی اور عمران خانی ٹیم کو سلام!ٹیکس چوروں سے ٹیکس لینا گل کھلانا ہے؟ ماشاء اللہ!
دکاندار پہلے ٹیکس دیتے تھے کیا؟ پہلے کبھی مہنگائی نہیں ہوئی؟ اب ان کو کیوں تکلیف ہو رہی ہے جو یہ ہڑتال کر رہے ہیں؟جب ٹیکس ہی نہ تھے تو چوری کہا سے؟
جب ٹیکس نیٹ ہی نہیں تھا تو یہ شکوہ بے جا کیوں ہو؟دکاندار پہلے ٹیکس دیتے تھے کیا؟ پہلے کبھی مہنگائی نہیں ہوئی؟ اب ان کو کیوں تکلیف ہو رہی ہے جو یہ ہڑتال کر رہے ہیں؟
ٹیکس نیٹ کیسے نہیں تھا؟ ٹیکس دینا سب پر فرض تھا آئین کے مطابق۔ اور سب چوری کرتے تھے۔ آپ یا تو خود تاجر ہیں یا کسی اور پاکستان میں رہتے ہیں۔جب ٹیکس نیٹ ہی نہیں تھا تو یہ شکوہ بے جا کیوں ہو؟
اتنی عفریتی مہنگائی تو میں نے کیا، بقولِ بزرگوں کے انہوں نے بھی اپنی زندگی میں نہیں دیکھی۔
تکلیف ٹیکسز کی نہیں، تھوپنے اور بےہنگم طریقے سے بےتحاشا تھوپنے کی ہورہی ہے۔
مہنگائی افراط زر کی وجہ سے ہوتی ہے۔ جب عوام کی اکثریت قانون کے مطابق ٹیکس جمع نہیں کروائے گی تو حکومت چار و لاچار ملک چلانے کیلئے نوٹ چھاپے گی۔ جس سے افراط زر بڑھتی ہے اور اس کا اثر نچلے طبقات تک ہوش ربا مہنگائی کی شکل میں جاتا ہے۔اتنی عفریتی مہنگائی تو میں نے کیا، بقولِ بزرگوں کے انہوں نے بھی اپنی زندگی میں نہیں دیکھی۔
میں تاجر تو نہیں البتہ تاجر برادری کا مارا ہوا عوام ضرور ہوں۔تفننٹیکس نیٹ کیسے نہیں تھا؟ ٹیکس دینا سب پر فرض تھا آئین کے مطابق۔ اور سب چوری کرتے تھے۔ آپ یا تو خود تاجر ہیں یا کسی اور پاکستان میں رہتے ہیں۔
تکلیف ٹیکسز کی نہیں، تھوپنے اور بےہنگم طریقے سے بےتحاشا تھوپنے کی ہورہی ہے۔
طریقہ کار سے اختلاف کرنا بھی عجیب لگتا ہے۔ ان کو دو مہینوں تک موقع دیا گیا کہ اپنے اثاثے ڈکلیر کر دیں آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ یہ تو "کیرٹ" تھا حکومت کی جانب سے۔ وزیر اعظم نے اس پر کئی مرتبہ خطابات کئے، لائیو شو بھی کئے۔ جب ٹیکس اصلاحات یا پھر "سٹکس" کی باری آئی تو مہنگائی کا بہانہ بنا کر ہڑتال کر رہے ہیں۔ اصولا تو مہنگائی پر عوام کو احتجاج کرنا چاہئے نہ کہ تاجران کو۔ میں خود بھی پی ٹی آئی کا حمایتی نہیں ہوں۔ لیکن جو اچھا کام کرتا ہے اس پر بے جا تنقید بھی نہیں کرتا۔میں تاجر تو نہیں البتہ تاجر برادری کا مارا ہوا عوام ضرور ہوں۔تفنن
ٹیکس نیٹ اس طرح نہیں تھا، جس طرح اب بنایا گیا ہے، جس میں کسی کو بھی نہیں بخشا گیا۔ جب آپ آڈٹ نہیں کرائیں گے تو اسے ٹیکس نیٹ کے بجائے ٹیکس پروٹوکولز کہنا چاہیے، جو بُری طرح رشوت ستانی سے متاثر تھا۔
مسئلہ اس طریقہ کار کا ہے جس کے ذریعے اونٹ کو رکشے میں بٹھانے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جب تاجر طبقہ پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے تو ان ہڑتالوں سے حکومت کیسے دباؤ میں آئے گی؟ الٹا اس دوران ہڑتال کی کال مسترد کرنے والوں کے بزنس ترقی کریں گے۔ٹیکس نیٹ کیسے نہیں تھا؟ ٹیکس دینا سب پر فرض تھا آئین کے مطابق۔ اور سب چوری کرتے تھے۔ آپ یا تو خود تاجر ہیں یا کسی اور پاکستان میں رہتے ہیں۔
کیا آپ کو علم ہے کہ کاروباری شعبوں پر کتنا ٹیکس لگایا گیا ہے؟طریقہ کار سے اختلاف کرنا بھی عجیب لگتا ہے۔ ان کو دو مہینوں تک موقع دیا گیا کہ اپنے اثاثے ڈکلیر کر دیں آپ کو کچھ نہیں کہا جائے گا۔ یہ تو "کیرٹ" تھا حکومت کی جانب سے۔ وزیر اعظم نے اس پر کئی مرتبہ خطابات کئے، لائیو شو بھی کئے۔ جب ٹیکس اصلاحات یا پھر "سٹکس" کی باری آئی تو مہنگائی کا بہانہ بنا کر ہڑتال کر رہے ہیں۔ اصولا تو مہنگائی پر عوام کو احتجاج کرنا چاہئے نہ کہ تاجران کو۔ میں خود بھی پی ٹی آئی کا حمایتی نہیں ہوں۔ لیکن جو اچھا کام کرتا ہے اس پر بے جا تنقید بھی نہیں کرتا۔
بزنس خاک ترقی کرے گا جب آپ گاہک کے پاؤں میں بیڑیاں ڈالیں گے؟ اگر پہلے کسی کے پاس 100 گاہک آرہے تھے، اب 50 ساٹھ آئیں گے۔ اب آپ بتائیں ترقی کہا ہوئی؟یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جب تاجر طبقہ پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے تو ان ہڑتالوں سے حکومت کیسے دباؤ میں آئے گی؟ الٹا اس دوران ہڑتال کی کال مسترد کرنے والوں کے بزنس ترقی کریں گے۔
یاد رہے کہ ہڑتال تاجروں نے کی ہے گاہکوں نے نہیں۔ جب بازار و کاروباری مراکز عام بند ہوں گے اور اکا دکا تاجر ہڑتال نہیں منائیں گے تو عوام اپنی خریداری کیلئے ان کے پاس ہی جائے گی۔ جہاں ان کو منہ بولی قیمت ملے گی۔بزنس خاک ترقی کرے گا جب آپ گاہک کے پاؤں میں بیڑیاں ڈالیں گے؟ اگر پہلے کسی کے پاس 100 گاہک آرہے تھے، اب 50 ساٹھ آئیں گے۔ اب آپ بتائیں ترقی کہا ہوئی؟
یہ تو آپ نے Only Nixon can go to China کے الٹ بات کر دیچونکہ عمران خان خود تاجر نہیں ہے تو عمران ہی ٹیکس کے نظام کو درست کر سکتا ہے۔ نواز اور زرداری سے تو اس کی امید رکھنا بیکار ہے۔
پارلیمنٹ کا کام کنزیومرز کوان تاجروں، سرمایہ کاروں اور جاگیرداروں سے تحفظ دینے کے لئے قانون سازی کرنا ہے۔ ہمارے ہاں یہی لوگ پارلیمنٹ میں بیٹھے ہیں۔ اسی لئے میں یہ بات کی۔ یہاں پر wolf in sheep's clothing زیادہ موزوں لگتا ہے۔یہ تو آپ نے Only Nixon can go to China کے الٹ بات کر دی
حکومت کا گمان ہے کہ نئے ٹیکس لگا دینے سے یا پرانے ٹیکسز بڑھا دینے سے قومی خزانہ بھر جائے گا۔اس کا اندازہ آپ ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن کے بیان سے کرسکتے ہیں کہ ماربل پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا گیا ہے۔ جب کہ باقی ٹیکسز اس کے علاوہ ہے۔
دراصل، ہڑتال کی کال مسترد کرنا پاکستان میں اس قدر آسان نہیں۔ ہاں، یہ ہو سکتا ہے کہ مسلسل ہڑتالوں کی کالز دی جائیں تو تاجروں کا ایک بڑا گروہ ہڑتالی تاجروں سے الگ ہو جائے۔ تاہم، اس حوالے سے حکومت کو مستقل مزاجی دکھانا ہو گی۔ کچھ وقت مزید لگے گا۔ اس کا نتیجہ یہ نکل سکتا ہے کہ تاجر اک ذرا سی رعایت لے کر حکومتی فیصلے تسلیم کر لیں۔یہ بات بھی قابل غور ہے کہ جب تاجر طبقہ پہلے ہی ٹیکس نیٹ میں نہیں ہے تو ان ہڑتالوں سے حکومت کیسے دباؤ میں آئے گی؟ الٹا اس دوران ہڑتال کی کال مسترد کرنے والوں کے بزنس ترقی کریں گے۔
بھائی اس وقت اصل مسئلہ سیلز ٹیکس نہیں اپنا کاروبار رجسٹر کروانا ہے۔اس کا اندازہ آپ ماربل انڈسٹری ایسوسی ایشن کے بیان سے کرسکتے ہیں کہ ماربل پر 17 فیصد سیلز ٹیکس لگایا گیا ہے۔
ایک مرتبہ پھر یاد دلاتا چلوں کہ آج کی ہڑتال اس لئے نہیں کہ جارہی کہ عوام پر ٹیکس عائد کئے گئے۔ سیلزٹیکس میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔چونکہ عمران خان خود تاجر نہیں ہے تو عمران ہی ٹیکس کے نظام کو درست کر سکتا ہے۔ نواز اور زرداری سے تو اس کی امید رکھنا بیکار ہے۔
شبرزیدی جیسے بین الاقوامی ہرکاروں کی تعیناتی نےیہی گل کھلانے ہیں۔