محمداحمد
لائبریرین
پیارے افضل کا ٹایٹل سونگ بھی بہت اچھا ہے جو ایک بہت پرانے انڈین فلم کا سونگ ہے
یہ ڈرامہ کافی مشہور رہا ہے۔ کیا آپ نے دیکھا ہے اگر ہاں تو کیسا لگا؟؟؟
پیارے افضل کا ٹایٹل سونگ بھی بہت اچھا ہے جو ایک بہت پرانے انڈین فلم کا سونگ ہے
جی ڈرامہ تو مجھے بھی یاد نہیں۔۔۔۔جی ! یہ گیت بھی بہت خوب ہے۔
سلیم جاوید نے گایا ہے لیکن ڈرامہ شاید میں نے نہیں دیکھا۔
بالکل،،یہ ڈرامہ کافی مشہور رہا ہے۔ کیا آپ نے دیکھا ہے اگر ہاں تو کیسا لگا؟؟؟
بالکل،،
اختتام بہت غمگین ہے
کچھ مطالبات ہیں۔ وہ پورے ہوجائیں تو لات نیچے کرلوں گا۔اچھا لات تو نیچے کریں، کسی کو لگ جائے گی۔
مطالبات طالبان کیا ہےکچھ مطالبات ہیں۔ وہ پورے ہوجائیں تو لات نیچے کرلوں گا۔
2006ء ۔۔۔ مجھے تو یاد بھی نہیں میں یہ حرکت کر چکا ہوں ۔۔ایک اور ڈرامہ آنسو آیا کرتا تھا۔ اس کا گانا "سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکاریں" مجھے بےحد پسند تھا۔ شاید علی عظمت نے گایا تھا اس کو۔
لو جی مکمل گانا یہاں سے مل گیا۔ عمر سیف بھائی نے لکھ رکھا ہے ہم جیسے سستوں کے لیے
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
چلتے چلتے سوچیں، کیوں ہے دوری، جائیں گے کہاں
خواہش تو نہ ہوگی پوری، جائیں گے کہاں
جائیں گے کہاں، جائیں گے کہاں
سُن لو سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔۔
ساتھ دل چلے ، دل کو نہیں روکا ہم نے
جو نہ اپنا تھا، اسے ٹوٹ کے چاہا ہم نے
ایک دھوکے میں کٹی عمر ہماری صابر
کیا بتائیں، کسے پایا، کسے کھویا ہم نے
دھیرے دھیرے دھیرے کوئی چاہت، باقی نہ رہی
جینے کی کوئی بھی صورت باقی نہ رہی
باقی نہ رہی، باقی نہ رہی
سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
کچے کچے جو بھی دیکھے سپنے، آنسو ہی تو ہیں
زندگی کا حاصل اپنے، آنسو ہی تو ہیں
آنسو ہی تو ہیں، آنسو ہی تو ہیں
سن لو سن سکو تو تم کو آنسو پکارے۔۔۔۔۔۔۔
تنہا تنہا جیون کے کیسے دن گزارے
سن لو، سن سکو تو، تم کو آنسو پکارے
گلوکار: علی عظمت۔
ڈرامہ سیریل: آنسو
ڈرامہ سیریل آغوش ۔۔ زبردست ۔۔ گایا کس نے تھا بھلا ؟؟ٹی وی ڈراموں میں بہت اچھا کلام گایا گیا۔ جس نے پسِ پردہ موسیقی اور کہانی کے اعتبار سے ماحول سازی میں اہم کردار ادا کیا۔
اب تو ڈرامے دیکھنے کا وقت نہیں ملتا اور زیادہ تر ڈرامے بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ وقت ضائع کیا جائے۔
بہرکیف اس دھاگے میں ہم اور آپ ایسی پسندیدہ شاعری پیش کریں گے جو ٹی وی ڈراموں میں گائی گئی ہو۔
------------
ایک غزل جو ڈرامہ سیریل "آغوش" میں گائی گئی مجھے بہت پسند ہے اُسی سے آغاز کرتے ہیں۔
مجھے اس غزل کے دو ہی شعر یاد تھے یعنی پہلا اور دوسرا۔ باقی انٹرنیٹ سے مل گئی۔
چھن گئی درد کی دولت کیسے ؟
ہوگئی دل کی یہ حالت کیسے ؟
پوچھ اُن سے جو بچھڑ جاتے ہیں
ٹوٹ پڑتی ہے قیامت کیسے ؟
تیری خاطر ہی تو یہ آنکھیں پائیں
میں بُھلا دوں تیری صورت کیسے ؟
اب رہا کیا ہے میر ے دامن میں
اب اُسے میری ضرورت کیسے ؟؟
کاش مجھ کو یہ بتا د ے کوئی
لوگ کرتے ہیں محبت کیسے ؟؟
مطالبات طالبان کیا ہے
اے آر وائی پر پچھلے سال ایک ڈرامہ لگا تھا، جس کی کچھ اقساط دیکھی تھیں۔ (ڈرامے کا نام یاد نہیں) اس کی پس پردہ موسیقی میں امیر خسرو رحمتہ اللہ علیہ کی قوالی کے کچھ بول تھے
ز حال مسکین مکن تغافل ورائے نیناں بنائے بتیاں
اس کے بعد اصل کلام کی بجائے کچھ اور شاعری تھی جو میرے گھر پر موجود ذاتی کمپیوٹر میں محفوظ ہے۔ پھر کسی وقت پوسٹ کروں گا
ضرور! جب بھی فرصت ہو آپ پیش کیجے۔