پادریوں کی بے راہ روی کے واقعات بڑھ گئے

dxbgraphics

محفلین
story8.gif
 

میر انیس

لائبریرین
اس بارے میں کہوں گا کہ ہم کو دوسروں کے بارے میں کہنے سے پہلے اپنے اوپر بھی نظر رکھنی چاہئے۔ امریکہ اور یورپی ممالک سے اختلاف اپنی جگہ پر کسی مذہب کو نشانہ بنانا غلط ہے ۔ آپ کو یہاں مدرسوں اور مساجد کے بہت سے ایسے لوگ(جان بوجھ کر انکا پیشہ نہیں لکھا) مل جائیں گے جو بچوں کے ساتھ بد فعلی کے مرتکب پائے گئے ہیں کئی ایک کے متعلق تو ٹی وی پر بھی پروگرام چل چکے ہیں ۔ اور کئی ایک اخباروں کی زینت بننے تک محدود ہوگئے ہیں بہت سے واقعات واقعی میں دبادیئے جاتے ہیں۔ اگر ہم کسی کے مذہبی رہنمائوں کی کردار کشی کریں گے تو کل کوئی ہماری باتیں بھی منظر عام پر لے آئے گا اور پھر پورا یو ٹیوب بھر جائے گا لہٰذا احتیاط کرنی چاہیئے
 

عین عین

لائبریرین
میرا خیال ہے پوسٹ کرنے والے دوست باشعور ہیں اور انہوں نے محض ان کی بدی کو اجاگر اور کردار کشی کرنے کی غرض سے یہ رپوٹ یہاں نہیں لٹکائی ان کا مقصد صرف رپورٹ پیش کرنا رہا ہو گا، جو ان کو دست یاب ہوئی۔ وہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے یہاں کی "مقدس گائیں" کتنی پارسا ہیں۔ بیرونی دنیا میں تو پھر بھی منظر عام پر آ جاتا ہے ایسا کچھ ہو تو لیکن یہاں تو سبھی کچھ "عزت" کے ڈر سے اور نام نہاد شرم کی وجہ سے چھپایا ہی جاتا ہے۔
ویسے بھی یہ کوئی پاکستان، انڈیا، نیپال، بنگلا دیش کے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے۔ جنسی بے راہ روی، جنسی استحصال ہر سماج کا مسئلہ ہے اور ہر مذہب ، طبقے اور نظریات کے ماننے والے اس میں مبتلا ہیں۔ اور ظآہر ہے سبھی اس کے خلاف بھی ہیں اور نفرت بھی کرتے ہیں۔ تو کہنا یہ ہے کہ رپورٹ اور خبر کو اس کے نتاظر میں دیکھا جائے اور پوسٹ کرنے والے کی نیت اور ارادے پر بات کرنے کے بجائے اس پر ایک مسئلے کی طرح تبصرہ کیا جائے ، جب تک یہ ثابت نہ ہو جائے کہ پوسٹ کرنے والے کا مقصد کسی مذہب ، گروہ کو نشانہ بنانا ہے۔
 

میر انیس

لائبریرین
میرا خیال ہے پوسٹ کرنے والے دوست باشعور ہیں اور انہوں نے محض ان کی بدی کو اجاگر اور کردار کشی کرنے کی غرض سے یہ رپوٹ یہاں نہیں لٹکائی ان کا مقصد صرف رپورٹ پیش کرنا رہا ہو گا، جو ان کو دست یاب ہوئی۔ وہ بھی جانتے ہیں کہ ہمارے یہاں کی "مقدس گائیں" کتنی پارسا ہیں۔ بیرونی دنیا میں تو پھر بھی منظر عام پر آ جاتا ہے ایسا کچھ ہو تو لیکن یہاں تو سبھی کچھ "عزت" کے ڈر سے اور نام نہاد شرم کی وجہ سے چھپایا ہی جاتا ہے۔
ویسے بھی یہ کوئی پاکستان، انڈیا، نیپال، بنگلا دیش کے مسلمانوں کا مسئلہ نہیں ہے۔ جنسی بے راہ روی، جنسی استحصال ہر سماج کا مسئلہ ہے اور ہر مذہب ، طبقے اور نظریات کے ماننے والے اس میں مبتلا ہیں۔ اور ظآہر ہے سبھی اس کے خلاف بھی ہیں اور نفرت بھی کرتے ہیں۔ تو کہنا یہ ہے کہ رپورٹ اور خبر کو اس کے نتاظر میں دیکھا جائے اور یہ نہ ہو کہ کسی ایک مذہب ، گروہ ، ملک کو نشانہ بنایا جائے۔
آپ نے بالکل صحیح کہا اور ہونا بھی یہی چاہیئےایک خبر خبر ہی رہے پر میرا نظریہ اس سے الگ ہے وہ یہ کہ ایسی باتوں میں پڑا ہی کیوں جائے ۔دیکھیں یہ بات ہم سمجھ سکتے ہیں پر ہوسکتا ہے ہر کسی کے ذہن میں نہ آئے ۔یہ واقعی ہر سماج کا مسئلہ ہے تو ہم اپنے مسائل پہلے کیوں نہ دور کریں اب یہ بات تو شاید کسی کے سمجھ میں نہ آئے کہ میرے اپنے خود کے گھر میں آگ لگی ہو اور میں فکر مند رہوں دوسرے کے گھر کے بارے میں ۔ دوسرے یہ ایک یقینی بات ہے کہ اگر ایک خرابی مجھ میں بھی ہے اور دوسرے میں بھی تو دوسرے کو اگر میں منظر عام پر لائوں گا تو پھر مجھ کو منظر عام پر لانا اس کا حق بنتا ہے۔ بے شک نہ ہی اسلام سے بڑھ کر کوئی دین ہے نہ مسلمانوں سے بڑھ کر کوئی قوم پر اب وہ مسلمان بہت ہی کم ہیں۔ یہاں مردوں کو قبروں سے نکال نکال کر زیادتی کی جارہی ہے پہلے ہم وہ برائی اپنے معاشرے سے نکالیں آپ خود سوچیں کہیں سے بھی یہ خبر پڑھ کر بلکہ اگر امت اخبار ہی کوئی غیر مسلم پڑھ لے تو کیا وہ ہمارے لوگوں کے ایسے ہی گھنائونے جرم اپنے اخبارات کی زینت نہیں بنائے گا۔مگر چلیں وہ تو اخبارت کا معاملہ ہے اس کو کسی بھی طور جائز کہا جاسکتا ہے اور انکے اخبارات میں بھی ہمارے لئے بہت کچھ کہا جاتا ہے پر کیا اس محفل میں اسطرح کی خبریں ہمیں کوئی فائدہ پہنچاسکتی ہیں۔ہم تو یہاں اردو کی ترقی اور اس سے محبت کا اظہار کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں نہ کہ کسی پر کیچڑاچھالنےکیلئے ہوسکتا ہے ہمارا کوئی بھی دوست صرف اردو محفل میں اردو کی محبت میں آئے اور ایک غلط تاثر لے کر جائے۔ یاد ہے آپ کو ایک امریکہ کے سینیٹر نے پاکستانیوں کے بارے میں یہ کہ دیا تھا کہ یہ پیسے کی خاطر اپنی مائیں بیچ سکتے ہیں تو آپ کے اور میرے بدن میں کیسی آگ لگی تھی۔ ایسی باتیں کہیں سے بھی ہوں غلط ہیں
 

زلفی شاہ

لائبریرین
بے راہ روی چاہے کسی معاشرے کسی مذہب یا کسی قوم میں ہو اس کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔ یہ وہ فعل ہے جس کی وجہ سے ماضی میں قوم لوط اللہ تعالی کے عذاب سے دوچار ہو چکی ہے۔ بد قسمتی سے یہ فعل ہر معاشرے کے ہر طبقے میں سرایت کر چکا ہے۔ لیکن اس فعل کی ترویج یورپین ممالک میں ہو رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے اب تو اس کی تحریکیں پاکستان جیسے اسلامی ملک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے چکی ہیں۔ اللہ تعالی ہمیں ہدایت نصیب فرمائے۔
 

عین عین

لائبریرین
کیا اس محفل میں اسطرح کی خبریں ہمیں کوئی فائدہ پہنچاسکتی ہیں۔
ہم تو یہاں اردو کی ترقی اور اس سے محبت کا اظہار کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں نہ کہ کسی پر کیچڑاچھالنےکیلئے

انیس صاحب! آپ کی مذکورہ باتوں میں سے اول الدرج سے بالکل متفق ہوں۔ واقعی یہ اتنی عام باتیں ہیں اور آئے روز ملکی و غیر ملکی اخبار و الیکٹرونک میڈیا ایسی خبریں اور رپورٹیں دیتا ہی رہتا ہے ، انہیں یہاں پوسٹ کرنے سے حاصل کچھ نہیں ہوتا۔ البتہ ایک بے ہنگم بحث چل پڑتی ہے جس سے فائدہ کوئی نہیں ہوتا۔ نہ علم میں اضافہ نہ شعور میں بڑھوتی، بس ایک پوسٹ ہو جاتی ہے اور محفلین کے مراسلات بڑھ جاتے ہیں۔ ایسی کئی رپورٹس پڑی ہوں گی اسی محفل پر۔ تو باشعور اور سمجھ دار ساتھی اس قسم کی انتہائی عام اور سستی رپورٹیں تو یہاں دیا ہی نہ کریں کہ وقت خراب ہوتا ہے۔ اور اکثر اخبارات تو ادھر ادھر سے اٹھا کر صفحہ بھرتے ہیں۔ یعنی ایک دو ماہ کی نہیں بلکہ یہ ایسی سدا بہار رپورٹیں ہیں جو سال کے بعد بھی "تازہ" کے طور پر شایع کر دی جاتی ہیں۔
رہی دوسری بات تو میں پھر کہوں گا کہ جب تک پوسٹ کرنے والے کی نیت ظاہر نہیں ہوتی کہ اس کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا ہے یا وہ کیچڑ اچھال رہا ہے اور اس قسم کی کوئی دوسری بات بہت زیادہ محسوس نہ ہوئی ہو تو ہمیں اس کی کوشش کو زیر بحث لانے کے بجائے موضوع پر اپنی رائے دے کر الگ ہو جانا چاہیے۔ میرا خیال ہے کہ جناب کو کہیں دست یاب ہوئی اور انہوں نے برائے توجہ یہاں پیش کر دی۔ اس میں ان کی نیت کی بحث نہ کی جایئے۔
 

عین عین

لائبریرین
لیکن اس فعل کی ترویج یورپین ممالک میں ہو رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے اب تو اس کی تحریکیں پاکستان جیسے اسلامی ملک کو بھی اپنی لپیٹ میں لے چکی ہیں۔

لیجیے جناب ایک اور بات سامنے آئی۔ اب اس کا ثبوت بھی مانگیں گے کچھ محفلین۔ پھر مزید بحث چلے گی۔ یورپیوں نے ٹریننگ سینٹر کھولے ہوئے ہیں کیا اس کام کی تربیت کے لیے بھائی؟ اس تحریک کی لپیٹ میں "مقدس"پاکستانی اور "ایمان دار اور شریف " حلقے بھی آ گئے۔ واہ۔میری معلومات میں اضافہ فرمایے گا جناب کہ یہ "تحریک" کب شروع کی گئی؟
بتائیے گا کہ اس تحریک سے قبل کیا یہاں یہ نہیں ہوتا تھا؟ اور پاکستانی دین داروں کا ایمان اتنا کمزور ہے کہ وہ ایک بھدی تحریک کی زد میں آ گئے ؟ ان کے ایما ن کی طاقت کہاں گئی؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔ ان سوالوں کے جواب ملیں تو میرے علم میں اضافہ ہو اور میں بھی یورپین گروہوں کے خلاف مضبوط ستون بنوں۔
یہ کوئی مثبت فکر نہیں ہے بلکہ میں اسے "مصیبت انگیز" فکر کہوں گا۔
 

میر انیس

لائبریرین
بات چل نکلی ہے اب دیکھیں کہاں تک پہنچے !!!!!!!!!
محترم میں اسی لئے تو کہتا ہوں کو اگر ہم میں بحث تعمیری اور علمی ہو تو ہم کسی کو فائدہ پہنچاسکتے ہیں پر غیر ضروری باتوں پر بحث کرنا وہ بھی جو ایک طبقہ کو ناراض کرنے کے مترادف ہو صحیح نہیں ہے۔
کیا اس محفل میں اسطرح کی خبریں ہمیں کوئی فائدہ پہنچاسکتی ہیں۔
ہم تو یہاں اردو کی ترقی اور اس سے محبت کا اظہار کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں نہ کہ کسی پر کیچڑاچھالنےکیلئے

انیس صاحب! ۔۔۔۔
رہی دوسری بات تو میں پھر کہوں گا کہ جب تک پوسٹ کرنے والے کی نیت ظاہر نہیں ہوتی کہ اس کا مقصد کسی کو نشانہ بنانا ہے یا وہ کیچڑ اچھال رہا ہے اور اس قسم کی کوئی دوسری بات بہت زیادہ محسوس نہ ہوئی ہو تو ہمیں اس کی کوشش کو زیر بحث لانے کے بجائے موضوع پر اپنی رائے دے کر الگ ہو جانا چاہیے۔ میرا خیال ہے کہ جناب کو کہیں دست یاب ہوئی اور انہوں نے برائے توجہ یہاں پیش کر دی۔ اس میں ان کی نیت کی بحث نہ کی جایئے۔
خدا نوخواستہ مجھ کو صدیق صاحب کی نیت پر بالکل شک نہیں ہے میں ے تو ایک بڑے بھائی کے ناطے ان کو سمجھانے کی کوشش کی ہے کہ کسی بھی اخبار کی اس طرح کی خبروں کو نہ پھیلایا کریں جس کو پڑھ کر کوئی دوسرا الٹا اثر لے آپ تو شر نہیں پھیلا رہے پر آپ کے جواب میں ہوسکتا ہے کہ کوئی ہمارے بارے میں بھی ایسی خبریں محفل میں لانا نہ شروع کردے۔ کیونکہ میں نے خود دیکھا ہے یو ٹیوب میں ایسی وڈیوز موجود ہیں جن میں ہماری کچھ نام نہاد مذہبی شخصیات کو خود اقبال جرم کرتے دکھایا گیا ہے۔ باقی نیت پر مجھ کو کوئی شک نہیں
 

ساجد

محفلین
یہ مسئلہ مذہبی نہیں معاشرتی ہے اور اس پر اسی حوالے سے مذاہب کو بیچ میں لائے بغیر بات کرنے کی بہت گنجائش ہے۔
 
Top