پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، حکومت نے کئی اہم قوانین منظور کر لئے

جاسم محمد

محفلین
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، حکومت نے کئی اہم قوانین منظور
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے

2081471-nationalassemblyxxx-1600263968-979-640x480.jpg

حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں قانون سازی کا عمل مکمل کیا فوٹو: فائل


اسلام آباد: حکومت نے اپنی عددی برتری کی بدولت اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کئی اہم قوانین منظور کرالیے ہیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے، مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت بڑی تعداد میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ شریک ہیں تاہم پیپلزپارٹی کے آصف علی زردار ی اور خورشید شاہ اجلاس میں شریک نہیں۔

متروکہ وقف املاک بل 2020

اجلاس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے متروکہ وقف املاک بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود منظور کرلیا گیا۔

وفاق کے زیرانتظام علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کے لیے زمین وقف کرنے سے پہلے رجسٹرڈ کرانا ہوگی، مدارس اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے بھی زمین وقف کرنے سے قبل رجسٹر کرانا ہوگی۔ بل کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکے گی، حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرےگی، منتظم اعلٰی کسی خطاب، خطبے یا لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، منتظم اعلٰی قومی خود مختاری اور وحدانیت کو نقصان پہچانے والے کسی معاملے کوبھی روک سکے گا

شاہ محمود قریشی کا بلاول بھٹو زرداری پر اعتراض

اپوزیشن کی جانب سے کئے گئے مطالبے پر اسپیکر نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو فلور دے دیا لیکن شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو اظہار خیال کے لئے فلور دینے پر اعتراض کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے ترمیم پیش کی ہو ایوان میں اسے ہی بات کی اجازت دی جاسکتی ہے، اگر بلاول بھٹو زرداری کی کوئی ترمیم ہے تو ضرور بات کریں۔

اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020 بھی منظور

بعد ازاں مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020پیش کیا۔ اسے بھی پارلیمنٹ نے منظور کر لیا گیا ہے۔

شاہد خاقان عباسی کا اعتراض نظر انداز

اینٹی منی لانڈرنگ بل کی شق وار منظوری کے دوران مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس طرح ایوان چلا رہے ہیں کیا اس سے ایوان کے تقدس میں اضافہ ہورہا ہے؟ رولز 26 کے مطابق کسی بھی ترمیم پر بحث کرانا ضروری ہے ،یہاں معلوم نہیں آپ کونسی ترامیم پر بات کروا رہے ہیں۔ جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں ایوان کو قواعد کے مطابق چلا رہا ہوں ، بل پر پہلے بحث ہوچکی ہے، اب منظوری کا عمل شروع ہے۔ اسپیکر نے شاہد خاقان عباسی کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہویے منی لانڈرنگ بل پر شق منظوری شروع کرادی۔
 
آخری تدوین:

جاسم محمد

محفلین
جنرل الیکشن: عمران کو شکست دینگے
‏وزارت عظمی الیکشن: ہم اپنا وزیراعظم لائینگے۔
‏پنجاب وزیراعلی الیکشن: پنجاب میں حکومت ہم بنائینگے۔
‏صدارتی الیکشن: ہم اپنا صدر منتخب کرینگے۔
‏سینٹ عدم اعتماد تحریک: ہمارے نمبرز پورے ہیں، اپنا چیرمین لائینگے۔
‏اور اب فیٹف ۔۔ عمران خان :)
 

محمد وارث

لائبریرین
کیا پارلیمنٹ میں ڈرامہ ہو رہا ہے؟ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل تھی لیکن اپوزیشن کے 36 ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے حکومتی بل 10 ووٹوں کی برتری سے منظور ہو گئے! کیا یہ دونوں یعنی حکومت اور اپوزیشن والے عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں یا بیوقوف بناتے ہیں؟ گالم گلوچ، ہاتھا پائی، مار کٹائی، واک آؤٹ، بائیکاٹ اور نتیجہ وہی جو "سرکار" کی مرضی تھی!
 
کیا پارلیمنٹ میں ڈرامہ ہو رہا ہے؟ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل تھی لیکن اپوزیشن کے 36 ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے حکومتی بل 10 ووٹوں کی برتری سے منظور ہو گئے! کیا یہ دونوں یعنی حکومت اور اپوزیشن والے عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں یا بیوقوف بناتے ہیں؟ گالم گلوچ، ہاتھا پائی، مار کٹائی، واک آؤٹ، بائیکاٹ اور نتیجہ وہی جو "سرکار" کی مرضی تھی!
کوئی معشوق ہے اس پردۂ زنگاری میں
 

محمد وارث

لائبریرین
کوئی معشوق ہے اس پردۂ زنگاری میں
آپ کی بات بجا، پردے کے پیچھے ہمیشہ ہی سے "معشوق" موجود ہے، حیرت تو پردے کے سامنے "کٹھ پتلیوں" پر ہے، ان پر نہیں جو مانتے ہیں کہ ہم کٹھ پتلی ہیں، ان پر ہے جو یہ بھی نہیں مانتے کہ وہ کٹھ پتلی ہیں مگر حرکتیں ساری کی ساری کٹھ پتلیوں والی ہیں!
 
کیا پارلیمنٹ میں ڈرامہ ہو رہا ہے؟ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل تھی لیکن اپوزیشن کے 36 ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے حکومتی بل 10 ووٹوں کی برتری سے منظور ہو گئے! کیا یہ دونوں یعنی حکومت اور اپوزیشن والے عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں یا بیوقوف بناتے ہیں؟ گالم گلوچ، ہاتھا پائی، مار کٹائی، واک آؤٹ، بائیکاٹ اور نتیجہ وہی جو "سرکار" کی مرضی تھی!
جیسے WWF کی خطرناک ترین ریسلنگز کے شوز
 
آپ کی بات بجا، پردے کے پیچھے ہمیشہ ہی سے "معشوق" موجود ہے، حیرت تو پردے کے سامنے "کٹھ پتلیوں" پر ہے، ان پر نہیں جو مانتے ہیں کہ ہم کٹھ پتلی ہیں، ان پر ہے جو یہ بھی نہیں مانتے کہ وہ کٹھ پتلی ہیں مگر حرکتیں ساری کی ساری کٹھ پتلیوں والی ہیں!
سر! بہت سوچنے کے بعد اس کی وجہ جو ہماری سمجھ میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ سیاستدان بھی پچھلے ساٹھ ستر سالوں میں فوج کی مخالفت کرکے تھک چکے ہیں۔ ایوب خان کی آمریت کے خلاف محترمہ فاطمی جناح کی سربراہی میں الیکشن میں حصہ لیا لیکن غداری کا میڈل ملا۔

71 ء کی جنگ ہارنے اور آدھا ملک گنوانے کے بعد سولین بھٹو کو چارج دیا تو اس نے خوب پر پرزے نکالے۔ پہلا سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنا۔ پھر نوے ہزار فوجی جوانوں کو ہندوستان سے واپس لاکر فوج کو مزید رسوا کیا جس کا خمیازہ بھگتا۔

نواز شریف نے (ایک تجزیے کے مطابق) سات جنرلوں کو ایکسٹینشن دینے سے انکار کیا۔ اپنی مرضی کا جنرل لانے کی کوشش بھی کی جسے ناکام بنایا گیا۔ اب انہیں عبرت کا نشان بنادیا گیا ہے۔

بے نظیر کو تو الیکشن جیتنے کے باوجود نیازی صاحب جیسی حکومت ملی۔

زرداری صاحب جنرلوں کو دھمکی دے کر اب تک راندۂ درگاہ ہیں۔

ایسی صورت حال میں مناسب یہی ہے کہ لولی لنگڑی ہی سہی، اپنی باری کے انتظار میں وفاداری کے ثبوت پر ثبوت پیش کرتے رہیں۔ شاید ان کا دل پسیج جائے۔انہیں اچھی طرح علم ہے کہ مخالفت انہیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔
 

محمد وارث

لائبریرین
سر! بہت سوچنے کے بعد اس کی وجہ جو ہماری سمجھ میں آتی ہے وہ یہ ہے کہ سیاستدان بھی پچھلے ساٹھ ستر سالوں میں فوج کی مخالفت کرکے تھک چکے ہیں۔ ایوب خان کی آمریت کے خلاف محترمہ فاطمی جناح کی سربراہی میں الیکشن میں حصہ لیا لیکن غداری کا میڈل ملا۔

71 ء کی جنگ ہارنے اور آدھا ملک گنوانے کے بعد سولین بھٹو کو چارج دیا تو اس نے خوب پر پرزے نکالے۔ پہلا سویلین مارشل لاء ایڈمنسٹریٹر بنا۔ پھر نوے ہزار فوجی جوانوں کو ہندوستان سے واپس لاکر فوج کو مزید رسوا کیا جس کا خمیازہ بھگتا۔

نواز شریف نے (ایک تجزیے کے مطابق) سات جنرلوں کو ایکسٹینشن دینے سے انکار کیا۔ اپنی مرضی کا جنرل لانے کی کوشش بھی کی جسے ناکام بنایا گیا۔ اب انہیں عبرت کا نشان بنادیا گیا ہے۔

بے نظیر کو تو الیکشن جیتنے کے باوجود نیازی صاحب جیسی حکومت ملی۔

زرداری صاحب جنرلوں کو دھمکی دے کر اب تک راندۂ درگاہ ہیں۔

ایسی صورت حال میں مناسب یہی ہے کہ لولی لنگڑی ہی سہی، اپنی باری کے انتظار میں وفاداری کے ثبوت پر ثبوت پیش کرتے رہیں۔ شاید ان کا دل پسیج جائے۔انہیں اچھی طرح علم ہے کہ مخالفت انہیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔
ایک بار آپ نے بجا کہا سر! مگر کیا کریں کہ یہ جمہورے نہ صرف لولی لنگڑی باری لے لیتے ہیں بلکہ اس وقت بھی بیساکھی مہیا کرتے ہیں جب فوجی جنرل کو "فیس سیونگ" کے لیے اس کی اشد ضرورت ہوتی ہے، آپ نے جو مثالیں دیں انہی کا دوسرا رخ:

-جنرل ایوب کے ساتھ کنونشن مسلم لیگ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کھڑی تھی، انہی کے بیٹے بیٹیاں پوتے نواسے آج بھی اقتدار میں ہیں۔
-بھٹو کو پھانسی لگنے سے پہلے ہی اس کی آدھی پارٹی جنرل ضیا کے ساتھ تھی، اپوزیشن کے گرم و سرد چشیدہ سیاستدان بھی فوجی ڈکٹیٹر کی کابینہ میں جا بیٹھے تھے۔ رہی سہی کسر "انکلز" کی پارٹی بنوا کر پوری کر دی گئی۔
-1999ء کے ڈرامے کے بعد نواز شریف کی آدھی سے زیادہ کابینہ جنرل مشرف کی گود میں جا بیٹھی تھی۔

آخر کس کس کا رونا رویں ہم!
 
ایک بار آپ نے بجا کہا سر! مگر کیا کریں کہ یہ جمہورے نہ صرف لولی لنگڑی باری لے لیتے ہیں بلکہ اس وقت بھی بیساکھی مہیا کرتے ہیں جب فوجی جنرل کو "فیس سیونگ" کے لیے اس کی اشد ضرورت ہوتی ہے، آپ نے جو مثالیں دیں انہی کا دوسرا رخ:

-جنرل ایوب کے ساتھ کنونشن مسلم لیگ اپنی پوری طاقت کے ساتھ کھڑی تھی، انہی کے بیٹے بیٹیاں پوتے نواسے آج بھی اقتدار میں ہیں۔
-بھٹو کو پھانسی لگنے سے پہلے ہی اس کی آدھی پارٹی جنرل ضیا کے ساتھ تھی، اپوزیشن کے گرم و سرد چشیدہ سیاستدان بھی فوجی ڈکٹیٹر کی کابینہ میں جا بیٹھے تھے۔ رہی سہی کسر "انکلز" کی پارٹی بنوا کر پوری کر دی گئی۔
-1999ء کے ڈرامے کے بعد نواز شریف کی آدھی سے زیادہ کابینہ جنرل مشرف کی گود میں جا بیٹھی تھی۔

آخر کس کس کا رونا رویں ہم!
بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی

مزید یہ کہ

یہ ناداں گر گئے سجدے میں جب وقتِ قیام آیا
 

جاسم محمد

محفلین
کیا پارلیمنٹ میں ڈرامہ ہو رہا ہے؟ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں اپوزیشن کو عددی برتری حاصل تھی لیکن اپوزیشن کے 36 ارکان کی غیر حاضری کی وجہ سے حکومتی بل 10 ووٹوں کی برتری سے منظور ہو گئے! کیا یہ دونوں یعنی حکومت اور اپوزیشن والے عوام کو بیوقوف سمجھتے ہیں یا بیوقوف بناتے ہیں؟ گالم گلوچ، ہاتھا پائی، مار کٹائی، واک آؤٹ، بائیکاٹ اور نتیجہ وہی جو "سرکار" کی مرضی تھی!
اگر پارلیمان میں یہ سب خلائی مخلوق کی ملی بھگت سے ہوا ہے تو سینیٹ میں کیسے دو بار یہی بلز مسترد ہو گئے؟
سینیٹ نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2020 مسترد کردیا - ایکسپریس اردو
عمران خان کو پارلیمان کا مشترکہ اجلاس اسی وجہ سے بلوانا پڑا تھا کیونکہ دو بار اس کرپٹ اپوزیشن نے اپنی عددی اکثریت کی بدولت فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے یہ لازمی بلز مسترد کیے تھے۔
خلائی مخلوق جو کام سینیٹ میں دو بار نہ کر سکی وہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں کیسے پہلی بار میں کروا لیا؟
 

جاسم محمد

محفلین
ایسی صورت حال میں مناسب یہی ہے کہ لولی لنگڑی ہی سہی، اپنی باری کے انتظار میں وفاداری کے ثبوت پر ثبوت پیش کرتے رہیں۔ شاید ان کا دل پسیج جائے۔انہیں اچھی طرح علم ہے کہ مخالفت انہیں کہیں کا نہیں چھوڑے گی۔
جب خلائی مخلوق کو تحریک انصاف کی شکل میں بہترین عاشق و وفادار دستیاب ہو گئے ہیں تو اس کرپٹ اپوزیشن کے منتے ترلے کیسے ان کے دلوں کو پسیج دیں گے؟ باقی جہاں تک باریوں کا سوال ہے تو انہوں نے اور کتنی باریاں لینی ہیں؟ سندھ میں آپ کی پی پی کا اقتدار مسلسل اپنے ۱۲ ویں سال میں داخل ہے۔ ن لیگ گو کہ اس وقت پنجاب میں بر سر اقتدار نہیں البتہ آج بھی پوری صوبائی بیروکریسی ان کے قبضے میں ہے۔
نیب میں پیشی کے وقت مریم نواز نے جیسے اپنی پارٹی کے گلو بٹوں کے ساتھ نیب آفس اور پولیس پر پتھراؤ کیا تھا۔ اگر یہ پنجاب پولیس تحریک انصاف حکومت کے قابو میں ہوتی تو اب تک یہ سارے بدمعاش ماڈل ٹاؤن ۲۰۱۴ سانحہ کی طرح گولیوں سے بھون دیے گئے ہوتے۔
 

محمد وارث

لائبریرین
اگر پارلیمان میں یہ سب خلائی مخلوق کی ملی بھگت سے ہوا ہے تو سینیٹ میں کیسے دو بار یہی بلز مسترد ہو گئے؟
سینیٹ نے انسداد دہشتگردی ترمیمی بل2020 مسترد کردیا - ایکسپریس اردو
عمران خان کو پارلیمان کا مشترکہ اجلاس اسی وجہ سے بلوانا پڑا تھا کیونکہ دو بار اس کرپٹ اپوزیشن نے اپنی عددی اکثریت کی بدولت فیٹف کی گرے لسٹ سے نکلنے کیلئے یہ لازمی بلز مسترد کیے تھے۔
خلائی مخلوق جو کام سینیٹ میں دو بار نہ کر سکی وہ پارلیمان کے مشترکہ اجلاس میں کیسے پہلی بار میں کروا لیا؟
جان دیو شہزادیو، اپوزیشن نے بھی عوام کو "منہ" دکھانا تھا اس لیے یہ مشترکہ اجلاس کا ڈھونگ رچانا پڑا، وگرنہ اگر ایک بار پھر سینٹ میں اکثریت کے باوجود سینٹ چیئرمین کی طرح اپوزیشن ناکام ہو جاتی تو شاید ان کو لگتا کہ زیادہ "بیستی" ہو گئی ہے۔

خود سوچیں کہ مشترکہ اجلاس میں بھی عددی اکثریت اپوزیشن کی بنتی ہے مگر ان کے 36 ارکان غیر حاضر رہے نتیجے کے طور پر کام ڈل گیا۔

دوسری بات یہ کہ اس میں صرف خلائی مخلوق ہی شامل نہیں ہے، اپوزیشن خود بھی شامل ہے۔ ان کو معلوم ہے کہ اگر پاکستان بلیک لسٹ میں چلا گیا تو یہ چیز اگلی حکومت کے لیے بھی بری ہے اور اگلی حکومت زیادہ دور نہیں ہے، زیادہ سے زیادہ تین سال سے بھی کم عرصہ اور کس کو کیا معلوم کہ اگلی حکومت کس کی ہوگی۔ اس میں سب کا ہی فائدہ تھا۔

باقی جو ڈرامہ ہوا وہ بقول میانداد صاحب، ڈبلیو ڈبلیو ایف ریسلنگ تھی اور بس!
 
Top