جاسم محمد
محفلین
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس، حکومت نے کئی اہم قوانین منظور
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں قانون سازی کا عمل مکمل کیا فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت نے اپنی عددی برتری کی بدولت اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کئی اہم قوانین منظور کرالیے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے، مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت بڑی تعداد میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ شریک ہیں تاہم پیپلزپارٹی کے آصف علی زردار ی اور خورشید شاہ اجلاس میں شریک نہیں۔
متروکہ وقف املاک بل 2020
اجلاس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے متروکہ وقف املاک بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود منظور کرلیا گیا۔
وفاق کے زیرانتظام علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کے لیے زمین وقف کرنے سے پہلے رجسٹرڈ کرانا ہوگی، مدارس اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے بھی زمین وقف کرنے سے قبل رجسٹر کرانا ہوگی۔ بل کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکے گی، حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرےگی، منتظم اعلٰی کسی خطاب، خطبے یا لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، منتظم اعلٰی قومی خود مختاری اور وحدانیت کو نقصان پہچانے والے کسی معاملے کوبھی روک سکے گا
شاہ محمود قریشی کا بلاول بھٹو زرداری پر اعتراض
اپوزیشن کی جانب سے کئے گئے مطالبے پر اسپیکر نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو فلور دے دیا لیکن شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو اظہار خیال کے لئے فلور دینے پر اعتراض کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے ترمیم پیش کی ہو ایوان میں اسے ہی بات کی اجازت دی جاسکتی ہے، اگر بلاول بھٹو زرداری کی کوئی ترمیم ہے تو ضرور بات کریں۔
اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020 بھی منظور
بعد ازاں مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020پیش کیا۔ اسے بھی پارلیمنٹ نے منظور کر لیا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا اعتراض نظر انداز
اینٹی منی لانڈرنگ بل کی شق وار منظوری کے دوران مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس طرح ایوان چلا رہے ہیں کیا اس سے ایوان کے تقدس میں اضافہ ہورہا ہے؟ رولز 26 کے مطابق کسی بھی ترمیم پر بحث کرانا ضروری ہے ،یہاں معلوم نہیں آپ کونسی ترامیم پر بات کروا رہے ہیں۔ جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں ایوان کو قواعد کے مطابق چلا رہا ہوں ، بل پر پہلے بحث ہوچکی ہے، اب منظوری کا عمل شروع ہے۔ اسپیکر نے شاہد خاقان عباسی کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہویے منی لانڈرنگ بل پر شق منظوری شروع کرادی۔
ویب ڈیسک ایک گھنٹہ پہلے
حکومت نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں قانون سازی کا عمل مکمل کیا فوٹو: فائل
اسلام آباد: حکومت نے اپنی عددی برتری کی بدولت اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں کئی اہم قوانین منظور کرالیے ہیں۔
اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی سربراہی میں پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس جاری ہے، مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سمیت بڑی تعداد میں حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان قومی اسمبلی اور سینیٹ شریک ہیں تاہم پیپلزپارٹی کے آصف علی زردار ی اور خورشید شاہ اجلاس میں شریک نہیں۔
متروکہ وقف املاک بل 2020
اجلاس میں مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے متروکہ وقف املاک بل منظوری کے لیے پیش کیا جسے پارلیمنٹ میں اپوزیشن کے شور شرابے کے باوجود منظور کرلیا گیا۔
وفاق کے زیرانتظام علاقوں میں مساجد اور امام بارگاہوں کے لیے زمین وقف کرنے سے پہلے رجسٹرڈ کرانا ہوگی، مدارس اور دیگر فلاحی کاموں کے لیے بھی زمین وقف کرنے سے قبل رجسٹر کرانا ہوگی۔ بل کے تحت قانون کی خلاف ورزی کرنے والے کو ڈھائی کروڑ روپے جرمانہ اور 5 سال تک سزا ہوسکے گی، حکومت چیف کمشنر کے ذریعے وقف املاک کے لیے منتظم اعلیٰ تعینات کرےگی، منتظم اعلٰی کسی خطاب، خطبے یا لیکچر کو روکنے کی ہدایات دے سکتا ہے، منتظم اعلٰی قومی خود مختاری اور وحدانیت کو نقصان پہچانے والے کسی معاملے کوبھی روک سکے گا
شاہ محمود قریشی کا بلاول بھٹو زرداری پر اعتراض
اپوزیشن کی جانب سے کئے گئے مطالبے پر اسپیکر نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کو فلور دے دیا لیکن شاہ محمود قریشی نے بلاول بھٹو کو اظہار خیال کے لئے فلور دینے پر اعتراض کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جس نے ترمیم پیش کی ہو ایوان میں اسے ہی بات کی اجازت دی جاسکتی ہے، اگر بلاول بھٹو زرداری کی کوئی ترمیم ہے تو ضرور بات کریں۔
اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020 بھی منظور
بعد ازاں مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے اینٹی منی لانڈرنگ دوسری ترمیم 2020پیش کیا۔ اسے بھی پارلیمنٹ نے منظور کر لیا گیا ہے۔
شاہد خاقان عباسی کا اعتراض نظر انداز
اینٹی منی لانڈرنگ بل کی شق وار منظوری کے دوران مسلم لیگ (ن) کے شاہد خاقان عباسی نے اسپیکر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ جس طرح ایوان چلا رہے ہیں کیا اس سے ایوان کے تقدس میں اضافہ ہورہا ہے؟ رولز 26 کے مطابق کسی بھی ترمیم پر بحث کرانا ضروری ہے ،یہاں معلوم نہیں آپ کونسی ترامیم پر بات کروا رہے ہیں۔ جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ میں ایوان کو قواعد کے مطابق چلا رہا ہوں ، بل پر پہلے بحث ہوچکی ہے، اب منظوری کا عمل شروع ہے۔ اسپیکر نے شاہد خاقان عباسی کے اعتراض کو نظر انداز کرتے ہویے منی لانڈرنگ بل پر شق منظوری شروع کرادی۔
آخری تدوین: