بیٹے کی آس میں پانچ بیٹیاں پا لیں ۔۔۔ ۔۔۔ ۔ اسے اللہ کی حکمت قرار دیں کہ " امت " میں اضافہ ہوا ۔۔۔ ۔
جس نے خلق کیا وہی خالق ہی رازق و علیم و حکیم بھی ہے ۔۔۔ ۔۔
(محترم
عسکری بھائی کی بات بھی قابل غور ہے کہ چادر دیکھ پاؤں پھیلانے چاہیئیں ۔)
اور جس " میلاد " کو آج کل کی رسم قرار دیتے اسراف قرار دیا گیا ہے ۔ اس " میلاد " کو منانے والے کیا " صدقہ خیرات " جیسی عظیم نیکی سے آشنا نہ ہوں گے ۔ کون جانے کہ وہ کس قدر مستحق لوگوں کی امداد کرتے ہوں گے ۔ دن بھر دھوپ میں جل بھن دیہاڑی کر کے اپنی محنت کی کمائی کو " نعت خوان " پر نچھاور کرنا آسان ہے کیا ۔۔۔ ۔؟ یہ سعادت حاصل کرنے والے کس جذبے کے حامل ہوتے ہیں ۔ یہ وہ ہی جانیں ۔
مسجدیں اللہ کا گھر ہیں انہیں سجانے والے کیا " صدقہ وخیرات و زکوات " کی اہمیت سے آگاہ نہ ہوں گے ۔۔۔ ۔
مسجد کے پڑوس میں رہنے والا غریب کیوں کسی کی امداد کا منتظر رہے ۔ وہ خود محنت کرے ۔
الکاسب الحبیب اللہ ۔۔۔ ۔۔ کسب کرو محنت کرو کہ سب کا رازق اللہ ہی ہے ۔۔۔ ۔۔
نیکی اور بھلائی کی جانب بلاؤ مگر انتشار نہ پھیلاؤ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔۔۔ ۔