رانا
محفلین
جنابِ من ایک بہت ہی روح فرسا راز آشکارہونے جارہا ہے ذرا دل تھام کر بیٹھ جائیں اور کمزور دل حضرات اپنا نادرائی کارڈ ہاتھ میں رکھ کر اس انتہائی اہم دستاویز کو پڑھیں تاکہ خوفناک مناظرکی تاب نہ لا کر اگر کچھ چل چلاؤ کا ارادہ ہوجائے تو کم از کم ورثا کو اطلاع دینے میں آسانی رہے۔ (یہاں ورثا سے وارث بھائی کی طرف اشارہ نہیں ہے، خاص تاکید ہے) تفصیل اس کی یہ ہے کہ ہم مبتدی حضرات نے اس مرتبہ سوچا کہ یہ جو ہر سالگرہ پر ایوارڈ بانٹے جاتے ہیں ذرا اس کی سن گن لی جائے کہ اندرخانے کیا کھچڑی پکتی ہے۔ تو جناب ایک عدد خفیہ میٹنگ کال کی گئی جس میں نامی گرامی مبتدی حضرات کو بلایا گیا۔ ایوارڈ میٹنگ کی کاروائی ہتھیانے کے لئے ایک منصوبہ تشکیل دیا گیا جس کو "آپریشن کاروائی ہتھیاست" کا نام دیا گیا۔ پہلا کام تو یہ پتہ لگانا ٹھہرا کہ میٹنگ کس جگہ ہورہی ہے۔ یہ کام خوشی نے خوشی خوشی کرنے کی حامی بھرلی کیونکہ وہ سینئر بھی ہے اور ہماری "ایجنٹ" بننےکے لئے انہوں نے درخواست بھی دائر کی ہوئی تھی جو کہ بڑی خوشی سے منظورکر لی گئی۔ میٹنگ پوائنٹ معلوم ہونے کے بعد اس جگہ مائکروفون چھپانے کا مرحلہ درپیش ہوا جو عثمان نے اپنے ذمہ لیا کہ وہ اس کام میں ناکامیوں کا ایک لمبا تجربہ رکھنے کے بعد اب ایک عدد کامیابی کا داغ بھی لگوانا چاہ رہے تھے۔ اس کے بعد میٹنگ کا وقت اور تاریخ طلحہ نے خدا جانے کیسے حاصل کی یہ الگ ایک راز ہے۔ بعد اسکے ہم سب مقررہ وقت پر نیٹ پہ بیٹھ کراس میٹنگ کی کاروائی سننے لگے اور جوں جوں کاروائی آگے بڑھتی جاتی تھی ہمارے پسینے خشک ہوتے جاتے تھے۔ ہم نے سوچا کہ اس کاروائی کو طشت از بام کردیا جائے تمام محفلین کے سامنے تو جناب جس قدرہم میں سننے کی ہمت تھی ہم نے سنا اورجب ہمت جواب دے گئی تو گھوڑے بیچ کر سوگئے۔ تولیجئے جناب پردہ اٹھتا ہے:
نبیل: (ایک لمبی جمائی لیتے ہوئے) یار مجھے تو بڑی نیند آرہی ہے ایسا کرو بہترین منتظم کا ایوارڈ تو مجھے دے دو باقی تم لوگ بیٹھے فیصلے کرتے رہو میں تو جارہا ہوں سونے۔
شمشاد: ارے واہ جناب! بہترین منتظم وہ ہوتا ہے جس کی ہر دھاگے پر نظر ہو اور اس خوبی میں کوئی ہم سا ہو تو سامنے آئے ورنہ بہترین منتظم کا ایوارڈ تو میں لوں گا۔ ہاں۔ اور اس کے علاوہ سب سے زیادہ پیغامات فائر کی وجہ سے مجھے اس بار محفل کی طرف سے "سر" کا خطاب بھی ملنا چاہئے تاکہ میں اپنے دستخط میں یہ لکھ سکوں "شمشاد سر ۔ ہر دھاگے پر نظر"۔
زیک: پپو یار تنگ نہ کر۔ ایسا کرو تم دونوں پرچیاں ڈال لو جس کا نام نکلا وہ لے لے۔ اچھا یہ بتاؤ سال کی پہلی فی میل انٹری کا ایوارڈ کس کو دیا جائے؟
ماؤرا: جناب اس ایوارڈ کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھنے کی زحمت نہ کرتے۔ یہ تو میری سہیلی کو ملے گا۔ کیا ہوا اگر وہ پہلے پیٍغام کے بعد ادھر جھانکی بھی نہیں۔ یہی بہانہ بنالیں گے کہ لڑکی ہوکے اتنا خاموش!! اس لئے بہترین فی میل انٹری کی حقدار ہے۔
وارث: یار سب آپس میں ہی بندربانٹ کر لوگے؟؟ کچھ دیگر محفلین کا بھی خیال کرلو۔
شمشاد: کیوں نہیں وارث بھائی اگر ہم نہیں خیال کریں گے تو کون کرے گا۔ اگر کچھ بچا تو ان کی طرف بھی لڑھکا دیں گے۔ آپ خاطر جمع رکھیں۔
فاتح: اگر اس طرح ایوارڈ بٹنے ہیں تو پھر بہترین سخن نواز کا ایوارڈ خاکسار کو عنایت فرمایا جائے۔
سخنور: لوجی۔ پہلے تو اپنا صرف شباب ہی غرق ہوا تھا اب ایوارڈ بھی غرق ہوا۔ پھر مجھے کیا ملے گا؟
فاتح: آپ کیک کھالیجئے گا حضور۔
نبیل ﴿زیک کےکندہے پر ہاتھ مارتے ہوئے﴾: یار یاد آیا اس بارآرکیڈ کا مقابلہ بھی کرانا ہے۔ اس میں مجھے ہائی اسکور کرنا ہے اس مرتبہ۔ کوئی تیکنیک سوچو کہ کوئی مجھ سے آگے نکل نہ سکے۔
زیک: یار مجھے گیم مکینک سمجھا ہوا ہے جو تمھارے لئے ویڈیو گیمز کی تیکنیک سوچتا پھروں! ڈاکٹر ہوں بھائی کمپیوٹر کا۔ تھوڑی عزت کرو میری۔
یہ سنتے ہی نبیل نے اتنے زور کی چیخ ماری کہ سامنے پاندان میں رکھے ہوئے مائکروفون کا گلا خراب ہوگیا اور ہمارے ہیڈفونزکے پردے پھٹ گئے جس کی وجہ سے ہم باقی کی کاروائی آپ تک پہنچانے سےقاصر ہیں۔ جیسے ہی رابطہ بحال ہوا پھر آپ سے رابطہ کریں گے اس وقت تک آپ محفل کے اشتہار دیکھئے۔
نبیل: (ایک لمبی جمائی لیتے ہوئے) یار مجھے تو بڑی نیند آرہی ہے ایسا کرو بہترین منتظم کا ایوارڈ تو مجھے دے دو باقی تم لوگ بیٹھے فیصلے کرتے رہو میں تو جارہا ہوں سونے۔
شمشاد: ارے واہ جناب! بہترین منتظم وہ ہوتا ہے جس کی ہر دھاگے پر نظر ہو اور اس خوبی میں کوئی ہم سا ہو تو سامنے آئے ورنہ بہترین منتظم کا ایوارڈ تو میں لوں گا۔ ہاں۔ اور اس کے علاوہ سب سے زیادہ پیغامات فائر کی وجہ سے مجھے اس بار محفل کی طرف سے "سر" کا خطاب بھی ملنا چاہئے تاکہ میں اپنے دستخط میں یہ لکھ سکوں "شمشاد سر ۔ ہر دھاگے پر نظر"۔
زیک: پپو یار تنگ نہ کر۔ ایسا کرو تم دونوں پرچیاں ڈال لو جس کا نام نکلا وہ لے لے۔ اچھا یہ بتاؤ سال کی پہلی فی میل انٹری کا ایوارڈ کس کو دیا جائے؟
ماؤرا: جناب اس ایوارڈ کی طرف کوئی میلی آنکھ سے دیکھنے کی زحمت نہ کرتے۔ یہ تو میری سہیلی کو ملے گا۔ کیا ہوا اگر وہ پہلے پیٍغام کے بعد ادھر جھانکی بھی نہیں۔ یہی بہانہ بنالیں گے کہ لڑکی ہوکے اتنا خاموش!! اس لئے بہترین فی میل انٹری کی حقدار ہے۔
وارث: یار سب آپس میں ہی بندربانٹ کر لوگے؟؟ کچھ دیگر محفلین کا بھی خیال کرلو۔
شمشاد: کیوں نہیں وارث بھائی اگر ہم نہیں خیال کریں گے تو کون کرے گا۔ اگر کچھ بچا تو ان کی طرف بھی لڑھکا دیں گے۔ آپ خاطر جمع رکھیں۔
فاتح: اگر اس طرح ایوارڈ بٹنے ہیں تو پھر بہترین سخن نواز کا ایوارڈ خاکسار کو عنایت فرمایا جائے۔
سخنور: لوجی۔ پہلے تو اپنا صرف شباب ہی غرق ہوا تھا اب ایوارڈ بھی غرق ہوا۔ پھر مجھے کیا ملے گا؟
فاتح: آپ کیک کھالیجئے گا حضور۔
نبیل ﴿زیک کےکندہے پر ہاتھ مارتے ہوئے﴾: یار یاد آیا اس بارآرکیڈ کا مقابلہ بھی کرانا ہے۔ اس میں مجھے ہائی اسکور کرنا ہے اس مرتبہ۔ کوئی تیکنیک سوچو کہ کوئی مجھ سے آگے نکل نہ سکے۔
زیک: یار مجھے گیم مکینک سمجھا ہوا ہے جو تمھارے لئے ویڈیو گیمز کی تیکنیک سوچتا پھروں! ڈاکٹر ہوں بھائی کمپیوٹر کا۔ تھوڑی عزت کرو میری۔
یہ سنتے ہی نبیل نے اتنے زور کی چیخ ماری کہ سامنے پاندان میں رکھے ہوئے مائکروفون کا گلا خراب ہوگیا اور ہمارے ہیڈفونزکے پردے پھٹ گئے جس کی وجہ سے ہم باقی کی کاروائی آپ تک پہنچانے سےقاصر ہیں۔ جیسے ہی رابطہ بحال ہوا پھر آپ سے رابطہ کریں گے اس وقت تک آپ محفل کے اشتہار دیکھئے۔