پانی، سمندر، دریا، نہر، ندی، نالا، چشمہ، جھیل، تالاب، آبشار، کنواں

جاسمن

لائبریرین
ایسے اشعار جن میں پانی، سمندر، دریا، نہر، ندی، نالا، چشمہ، جھیل، تالاب، آبشار یا کنواں۔۔۔۔کے الفاظ آتے ہوں۔
 

لاریب مرزا

محفلین
ساحل ، ریت ، سمندر ، بستی
جنگل ، صحرا ، دریا سارے
آج سے سب کچھ نام تمہارے..!!

خواب کی باتیں یاد کے قصے
سوچ کے پہلو نیند کے لمحے
درد کے آنسو چین کے نغمے
اڑتے وقت کے بہتے دھارے
آج سے یہ سب نام تمہارے..!!

روح کی آہٹ جسم کی جنبش
خون کی وحشت سانس کی لرزش
آنکھ کا آنسو ہونٹ کی رنگت
چاہت کے عنوان یہ سارے
آج سے سب کچھ نام تمہارے۔۔!!
 

جاسمن

لائبریرین
بہت شدید توجہ کا سامنا تھا مجھے
سو اک گلاس کو پانی سے بھر لیا میں نے
ہوا میں ہاتھ گمایا غزل نہیں آئی
اچک کے پھول ہی کاغذ پہ دھر لیا میں نے
فیضان ہاشمی
 

جاسمن

لائبریرین
سامنے آتے تھے جب تو ڈھونڈتے تھے کشتیاں
چار آنکھوں سے بنی اِک جھیل پر ہوتے تھے ہم
فیضان ہاشمی
 

زیرک

محفلین
یہ گھر کی تنہائیاں تو محسن سدا رہیں گی
چلو! سحر کی ہوا پکارے، ندی کنارے
محسن نقوی
 

زیرک

محفلین
ٹوٹ جائیں کہ پگھل جائیں مرے کچے گھڑے
تجھ کو میں دیکھوں، کہ آگ کا دریا دیکھوں
پروین شاکر
 

زیرک

محفلین
چاند بھی حیران، دریا بھی پریشانی میں ہے
عکس کس کا ہے کہ اتنی روشنی پانی میں ہے
فرحت احساس
 

زیرک

محفلین
بڑے لوگوں سے ملنے میں ہمیشہ فاصلہ رکھنا
جہاں دریا سمندر سے ملا، دریا نہیں رہتا
بشیر بدر
 

زیرک

محفلین
تیرے انکھوں میں جو دیکھے اوسے پیاس لگے
تونے انکھوں میں سمندر کو اوٹھا رکھا ہے
املاء کی غلطیاں ہیں
تیری آنکھوں میں جو دیکھے اسے پیاس لگے
تونے آنکھوں میں سمندر کو اٹھا رکھا ہے

میری طرف سے شعر

وہ سمندر ہے تو پھر روح کو شاداب کرے
تشنگی کیوں مجھے دیتا ہے سرابوں کی طرح

پروین شاکر
 

زیرک

محفلین
ابھی تو ساتھ چلنا ہے سمندر کے کنارے تک
کنارے پر ہی دیکھیں گے کنارہ کون کرتا ہے
 
املاء کی غلطیاں ہیں
تیری آنکھوں میں جو دیکھے اسے پیاس لگے
تونے آنکھوں میں سمندر کو اٹھا رکھا ہے

میری طرف سے شعر

وہ سمندر ہے تو پھر روح کو شاداب کرے
تشنگی کیوں مجھے دیتا ہے سرابوں کی طرح

پروین شاکر
جی بلکل خیال ہی نا رہا
تشکر
 

زیرک

محفلین
اداسی، شام، تنہائی، کسک، یادوں کی بے چینی
مجھے سب سونپ کر سورج اتر جاتا ہے پانی میں
 
Top