پاکستانی مصنوعات اور ہماری ترجیحات

الحمدللہ پاکستان ہر نعمت سے مالامال ہے ،پاکستان کی مصنوعات کی دنیا بھر میں بہت مانگ ہے ،مگر صد افسوس اپنے ہی ملک میں اپنے ہی مال کی کوئی خاص قدر قیمت نہیں ۔اس میں کچھ قصور فیکٹری مالکان کابھی ہے جو کم لاگت اور زائد منافع کے چکر میں کوالٹی کا خیال نہیں رکھتے ، اس وجہ سے صارف ملکی مصنوعات پر غیر ملکی مصنوعات کو پسند کرتے ہیں ۔
 

فرحت کیانی

لائبریرین
چناب لمیٹڈ کا کپڑا جس میں بستر کی چادریں، رضائیاں، کشن، تکیے اور تولیے دنیا بھر میں اپنی بہترین کوالٹی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اسی طرح گل احمد اور خاص والوں کے تولیے، چادریں ، رضائیاں، تکیے اور cover وغیرہ بہترین کوالٹی ہیں۔
 
سوئچ، ساکٹ وغیرہ پہلے ایک مشہور پاکستانی برانڈ پی پی آئی کے آیا کرتے تھے اور پائیدار بھی ہوتے تھے۔ اب تو چائنیز مال نے قبضہ کر لیا ہے۔ جو بظاہر خوشنما، مگر انتہائی ناپائیدار ہوتا ہے۔ یہی حال ایکسٹنشن کیبلز کا بھی ہے۔
 

سید عمران

محفلین
چناب لمیٹڈ کا کپڑا جس میں بستر کی چادریں، رضائیاں، کشن، تکیے اور تولیے دنیا بھر میں اپنی بہترین کوالٹی کی وجہ سے جانے جاتے ہیں۔ اسی طرح گل احمد اور خاص والوں کے تولیے، چادریں ، رضائیاں، تکیے اور cover وغیرہ بہترین کوالٹی ہیں۔
Apricot فیصل آباد کی بیڈ شیٹس وغیرہ بہترین ہیں!!!
 

سید عمران

محفلین
اونی لباس میں لارنس پور اور سوتی لباس میں پاشا کا ثانی نہیں ۔۔۔
معلوم نہیں پاشا کراچی کے علاوہ کہیں اور ملتا ہے یا نہیں!!!
 

ابن توقیر

محفلین
الحمدللہ پاکستان ہر نعمت سے مالامال ہے ،پاکستان کی مصنوعات کی دنیا بھر میں بہت مانگ ہے ،مگر صد افسوس اپنے ہی ملک میں اپنے ہی مال کی کوئی خاص قدر قیمت نہیں ۔اس میں کچھ قصور فیکٹری مالکان کابھی ہے جو کم لاگت اور زائد منافع کے چکر میں کوالٹی کا خیال نہیں رکھتے ، اس وجہ سے صارف ملکی مصنوعات پر غیر ملکی مصنوعات کو پسند کرتے ہیں ۔
ہماری فیلڈ میں کچھ آئٹم لاہور اور کراچی میں تیار ہوتے ہیں مگر چائنہ اور تائیوان کے لیبل سے بکتے ہیں۔ان کا معیار بھی اچھا ہوتا ہے اور مارکیٹ ڈیمانڈ بھی ٹھیک ٹھاک۔اس دھوکے کی وجہ بھی شاید یہی ہے کہ ہم لوگ اپنی مصنوعات کی قدر نہیں کرتے۔یا کہہ سکتے ہیں کہ جب تک چیز پر بیرونی ممالک کے ٹھپے نہ ہوں ہم لوگ خریدنا جائز ہی نہیں سمجھتے۔خیر اس معاملے میں دونوں فریق ہی قصور وار ٹھہرائے جاسکتے ہیں۔
 

ربیع م

محفلین
گورمے کولا؟

ویسے پیپسی اور کوک کی تو پاکستانیوں کو ایسی چاٹ لگی ہے کہ کسی طرح نہیں رُکتے۔:arrogant:
کسی دور میں کوک کی لت لگی تھی اس درمیان بہت سے مقامی مشروبات درمیان میں آئے لیکن معیار بہت پست تھا دو تین سال کوک بالکل چھوڑے رکھی.
اب کبھی کبھار کوک پی لیتا ہوں لیکن زیادہ تر گورمے ہی استعمال ہوتی ہے.
گورمے کا ذائقہ واقعی بہترین ہے بلکہ اب شاید اتنی عادت ہو گئی ہے اس کی کہ اکثر کوک سے بہتر لگتا ہے.
 
Top