خرم
محفلین
جی بھیا آپکی بات کافی حد تک درست ہے۔ میرا تجربہ صرف یہ رہا ہے کہ ایک ایس ایس پی کو ایک سپاہی سے کوئی غرض نہیں ہوتی اور سپاہی کی جان جاتی ہے ایس ایس پی کے سامنے جانے سے۔ اسی طرح اگر کسی بھی کلرک کی ایک انکوائری لانچ ہوجائے تو اس کی راتوں کی نیند اُڑ جاتی ہے۔ چور بہرحال چور ہوتا ہے۔ اس کے پاؤں نہیں ہوتے۔ بات صرف اتنی ہوتی ہے شائد کہ آپ کا اپنا دامن صاف ہو اور بس ایک دفعہ قدم اٹھا لیں تو پھر جھجھکیںنہ۔ اپنے کام سے غرض رکھیں چاہے کلرک کی نوکری چلی جائے۔ جب آگ لگتی ہے تو ہر کوئی پہلے اپنا گھر بچاتا ہے۔ بس آگ لگانا آنا چاہئے۔