تمہارے اس جملے سے تو کہیں ثابت نہیں ہورہا کہ وہ عیسائیت اور یہودیت جو آج دنیا میں موجود ہے وہ وہی ادیان ہیں کہ جنہیں پیغمبرانِ اسلام نے دنیا میں پیش فرمایا۔ اور پھر اس موجودہ عیسائیت و یہودیت میں مجوزہ کسی بات کو ہم اسلام پر کیوں منطبق کر لیں؟؟؟ یوں بھی نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی بعثت کے ساتھ ہی پچھلے انبیاء و مرسلین کے پیش کردہ احکامات منسوخ ہوچکے تھے، یا پھر ان کی تجدید کی گئی۔
اور اگر بالفرض شریعتِ داؤدی میں آلہ جاتِ موسیقی کا جواز تھا بھی تو حضورِ اکرم خاتم النبیین نے تو واضح الفاظ میں
"غناء برائے تسکین عشقیہ غناء" اور آلہ جاتِ موسیقی سے منع فرمایا۔۔۔ شریعتِ محمدی کے ہوتے ہوئے پچھلی شریعت یا باطل ادیان سے دلیل لینا نری اور سراسر بیوقوفی اور بچگانہ حرکت ہے۔۔۔
ام نور العين آپی قرآن و حدیث کی رو سے تو آپ ہی جواب دے سکتی ہیں۔۔۔