1400 پرانا دماغ تو ہر اس چیز کو ناجائز اور حرام قرار دے گا جو اس زمانہ میں نہیں تھی جیسے پرنٹنگ پریس، موٹر کار، ہوائی جہاز، ریڈیو، ٹیلی وژن وغیرہ۔ ان "علما" میں سے بعض ہمیشہ سے یہ کرتے آئے ہیں اور آئندہ بھی اپنی جہالت کے اعلیٰ نمونے دکھاتے رہیں گے۔ پاکستان میں پولیو کے قطرے پلانے والوں پر فائرنگ کرنے والے بندوق اور پستول کو کیوں حرام نہیں کرتے؟ انکا دوغلا پن چیخ چیخ کر انکے خلاف گواہی دے رہا ہے!
کس کا لکھا ہؤا سند شدہ فتویٰ سامنے لائے تو سہی کس نے کہا کہ موٹر کار ، ہوائی جہاز حرام ہیں؟؟؟
اتنا ضرور ہے کہ پرنٹنگ پریس ، اور ٹیلویژن سے فحش ، غیر اخلاقی فتنہ گری پھیل رہی ہے تو اس مواد اور چینل کو دیکھنا حرام کہا ہوگا ، یا ریڈیو سے موسیقی سننے کو حرام کہا ہوگا ، مطلقا پرنٹنگ پریس، ٹی اور ریڈیو کو کسی نے بھی حرام نہیں کہا میری ناقص علم میں ۔۔باقی واللہ اعلم !
اگر واقعی پرنٹنگ پریس ،ٹی وی ریڈیو انٹرنیٹ وغیرہ سے فحاشی ، غیر اخلاقی اور فتنہ گری پھیل رہی ہے تو اس مواد ، چینلز اور ویب سائٹ کو دیکھنا حرام ہوگا ،اتنا تو مان لینگے آپ کہ نہیں ؟؟
اب میرے سوال کا جواب دے کہ ایسی ٹیکنالوجیز کو حرام قرار دینے والے کتنے مفتیاں کرام ہیں ؟؟؟
آپ آٹے میں نمک کے برابر ان مفتیوں کو(جو کہ پتا نہیں ہے بھی کہ نہیں بس اپنی طرف سے لکھ مارا ہے ) چھوڑ کر ان سیکڑوں، ہزاروں بلکہ لاکھوں مفتیان کرام کا حوالہ بھی تو دے جن کے فتاوی ، دروس چھپتے ہی پرنٹنگ پریس میں ، جنکا اپنا اسلامی چینلز ہے جنکے دروس ریڈیو انٹرنیٹ پر ہے ۔۔۔
وہ نظر نہیں آرہا آپ کو ؟؟؟
میرا خیال ہے کہ آپ انکھ بند کرکے بس لکھے پہ لکھے جارہے ہیں، دلیل کوئی نہیں ، پتا کچھ ہے نہیں بس اندھا دھند لکھے جارہے ہیں ، یہ بھی نہیں دیکھ رہے کہ یہاں چھوٹی کلاس کے بچے نہیں ہے جو ہر بے وقوفانہ باتوں پر یقین کرلے ۔۔۔
آپ کی باتیں پڑھ کر ایک مثال دیتا ہوں
کہ ایک آدمی اسلام آباد کی سڑکوں پر چلاتے ہوئے لوگوں کو خبردار کررہا ہے کہ بھاگو بھاگو اسلام آباد میں سمندری طوفان آرہا ہے
کیا خیال ہے لوگوں کو بھاگ جانا چاہیے اس کی بات سن کر ؟؟ یہ بھی نہیں دیکھنا کہ اسلام آباد میں سمندر ہے بھی کہ نہیں ۔۔۔
ظاہر ہے جس بات کا سر ہو نہ پیر اس پر یقین کون کرے گا ۔۔۔۔