غلام ربانی فدا
محفلین
کاش بھارت اور پاکستان کے درمیان کبھی میچ نہ ہو یہ امن اور دوستی کے بجائے اکثر تلخیاں دے جاتے ہیں
آمین
کاش بھارت اور پاکستان کے درمیان کبھی میچ نہ ہو یہ امن اور دوستی کے بجائے اکثر تلخیاں دے جاتے ہیں
میرا خیال ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے لوگوں میں اس معاملے میں کوئی فرق نہیں۔
اس کی اک چھوٹی سی مثال پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ میں ہارنے کے بعد جہلا کے کمنٹس تھے جو انہوں نے یہیں لکھے۔
دیکھ لیں وہ تھریڈ۔ ناصر شہزاد، ساجد، ظفری، اور بہت سے تعصبی لوگوں نے یہی کیا ہے جو انڈینز کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان اور انڈینز کے باشندے ایک عجیب انتہا پسندانہ رویہ رکھتے ہیں۔
بُت ہم کو کہیں کافر
اللہ کی مرضی ہے
ہمت بھائی آپ جیسے پڑھے لکھے بندے کو ایسا رویہ بالکل زیب نہیں دیتا ۔ کچھ خیال کیا کریں۔میرا خیال ہے کہ پاکستان اور انڈیا کے لوگوں میں اس معاملے میں کوئی فرق نہیں۔
اس کی اک چھوٹی سی مثال پاکستان اور بنگلہ دیش کے میچ میں ہارنے کے بعد جہلا کے کمنٹس تھے جو انہوں نے یہیں لکھے۔
دیکھ لیں وہ تھریڈ۔ ناصر شہزاد، ساجد، ظفری، اور بہت سے تعصبی لوگوں نے یہی کیا ہے جو انڈینز کرتے ہیں۔ بدقسمتی سے پاکستان اور انڈینز کے باشندے ایک عجیب انتہا پسندانہ رویہ رکھتے ہیں۔
ہمت بھائی آپ جیسے پڑھے لکھے بندے کو ایسا رویہ بالکل زیب نہیں دیتا ۔ کچھ خیال کیا کریں۔
تجھ سے بڑا تعصبی کون ہو گا بھلا ؟ اور ذلیل تو تُو ہر دوسرے دن ہوتا ہی رہتا ہے کسی نہ کسی کے ہاتھوں ۔شاید اللہ کی مرضی ہے کہ تعصبی لوگ ذلیل ہی ہوجائیں انشاللہ
حسیب بھائی میں خود اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں ۔مسلمان پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں تو کیوں ؟ اس کی کیا وجہ ہے ؟ میں نے اس کے اوپر غور کیا تو یہی بات سمجھ میں آئی کہ قومیت کہ تئیں کسی ملک کے عوام کو مطمئن کرنا (یہاں پر میں نے عوام کا لفظ جان بوجھ کر استعمال کیا ہے) اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے ۔بھئی اس میں عجب کیا ہے؟؟ ۔ یہاں شاہد آفریدی اور شعیب اختر پاکستانی ہیں جب کہ 'شاراپوا'، 'رونالڈو'،'فیڈرر '،'ٹائگر ووڈس' وغیرہ سب محض 'کھلاڑی' !!
ہمت بھائی آپ جیسے پڑھے لکھے بندے کو ایسا رویہ بالکل زیب نہیں دیتا ۔ کچھ خیال کیا کریں۔
حسیب بھائی میں خود اس سوال کا جواب تلاش کر رہا ہوں ۔مسلمان پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں تو کیوں ؟ اس کی کیا وجہ ہے ؟ میں نے اس کے اوپر غور کیا تو یہی بات سمجھ میں آئی کہ قومیت کہ تئیں کسی ملک کے عوام کو مطمئن کرنا (یہاں پر میں نے عوام کا لفظ جان بوجھ کر استعمال کیا ہے) اسٹیٹ کی ذمہ داری ہے ۔اگر مسلمان پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں حالانکہ مجھے اس بات پر بھی اعتراض ہے اس لئے کہ اسلام میں سرحد کا کوئی تصور نہیں ہے ۔ اس پر علماء نے کافی بحث بھی کی ہے ۔لیکن پھر بھی اگر وہ پاکستان کو سپورٹ کرتے ہیں تو اس کی وجہ مجھے یہی سمجھ میں آتی ہے کہ یہ اسٹیٹ کی ناکامی ہے ۔مسلمانوں کو لگتا ہے کہ ہندوستان میں ان کے ساتھ ظلم و تشدد کا رویہ اپنایا جا رہا ہے ۔انھیں انصاف نہیں مل رہا ہے ۔ان کے حقوق پر ڈاکہ ڈالا جا رہا جو کہیں نا کہیں اپنی جگہ پر درست بھی ہے ۔ایسی صورت میں فطری طور پر انسان جھلاہٹ اور بے بسی کا شکار ہو جاتا ہے ۔ اور اس صورتحال میں میں ماہرین نفسیات کے مطابق وہ کوئی انتہائی قدم بھی اٹھا سکتا ہے لیکن یہاں پر یہ داد دینا پڑے گا کہ اب تک مسلمانوں نے ایسا کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے لیکن نا انصافی اور حق تلفی کا لاوا ان کے اندرمستقل پک رہا ہے ۔اور یہ اسی کا نتیجہ ہے ۔اسکی اور بھی وجوہات ہو سکتی ہیں ۔ اگر کچھ مزید مواد اکٹھا ہو جائے تو میں باضابطہ ایک مضمون لکھنے کا ارادہ رکھتا ہوں اس موضوع پر ۔ اسٹیٹ کی ناکامی والی بات ہسٹری کے معروف پروفیسر مکمل کیسونت نے بھی کہی ہے ۔آپ کے تفصیلی رائے کا انتظار رہے گا ۔
پہلے مسئلے کی بابت تو جواب دینے سے قاصر ہوں۔جناب سید عاطف علی ،الف نظامیاور محمد اسامہ سَرسَری بھائی جان مجھے یہ بتائیے کہ اسلام میں سرحد کا کیا تصور ہے؟
" حب الوطن نصف الايمان " کیا یہ حدیث ہے ؟ اگر حدیث ہے تو کس درجہ کی ؟
اسکا حوالہ مل جاتا تو بہتر تھا ۔پہلے مسئلے کی بابت تو جواب دینے سے قاصر ہوں۔
" حب الوطن نصف الايمان " ، یہ جملہ اس طرح ہے: " حب الوطن من الايمان " اور یہ روایت موضوع ہے۔ واللہ اعلم بالصواب۔
اسکا حوالہ مل جاتا تو بہتر تھا ۔