فاتح
لائبریرین
علاوہ ازیں پاکستان میزائل ٹیسٹس میں بھی عموماً خود سے پہل نہیں کرتا۔۔۔ جب انڈیا نے اگنی 5 ٹیسٹ کیا تو اس کے محض 6 دن بعد ہی پاکستان نے حتف 4 (شاہین 1A) کا ٹیسٹ کیا جس میں بتانا یہ مقصود تھا کہ مٹی پاؤ انٹر کانٹی نینٹل رینج پر اور "پن پوائنٹ" نشانے کی درستگی کے ساتھ ہم سرے انڈیا کو نشانہ بنا سکتے ہیں۔ اس سے یہ بھی بتانا مقصود تھا کہ ٹیسٹ نہ کرنے کا مطلب یہ نہیں کہ ہمارے پاس میزائل تیار نہیں ہیں بلکہ خطے میں ہتھیاروں کی نمائش ہمارا مطمع نظر نہیں اور امن کو بحال رکھنا چاہتے ہیں ہم ورنہ انڈیا کی جانب سے اگنی 5 کے ٹیسٹ کے 6 دن کے اندر اندر اچانک ڈیولپمنٹ کیسے مکمل ہو گئی بلکہ نہ صرف ڈیولپمنٹ بلکہ ٹیسٹ کی تمام تیاریاں مکمل کر کے میزائل داغ بھی دیا۔یہ آخری والا یعنی اگنی 6 جب بنے گا تب نشانہ بنائے گا۔۔۔ فی الحال تو نہیں بنا سکا۔
اس سے یہ بھی اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ "تیمور" جو پاکستان کا پہلا انٹر کانٹی نینٹل بیلسٹک میزائل (ICBM) ہے وہ بھی اگنی 6 کے ٹیسٹ کے چند روز کے اندر اندر پایۂ تکمیل کو پہنچ جائے گا
رہی بات شاہین 3 کی ڈیویلپمنٹ مشرف کے حکم پر روکنے کی تو اول تو جس میزائل کے ٹیسٹ فائر کا پہلا اعلان 2004 میں کیا گیا تھا جو بوجوہ نہیں کیا گیا، وہ یقیناً کم از کم 2003 میں ہی پایۂ تکمیل کو پہنچ چکا ہو گا۔۔۔ نیز اگر مزید ڈیویلپمنٹ روکی بھی گئی ہو تب بھی اس کی وجہ یقیناً اس قدر احمقانہ نہیں ہو سکتی کہ "مشرف صاحب نے کہا کہ کیا تم اسرائیل کو تباہ کرنا چاہتے ہو؟ فوراً روک دو اس میزائل کی تیاری۔۔۔"
اندازہ یہ ہے کہ چونکہ شاہین 3 میں لیکوڈ فیول استعمال کیا جا رہا تھا اور یہ ٹیکنالوجی پرانی ہو چکی ہے لہٰذا اسے سولڈ فیول پر سوئچ کرنے کا کہا گیا ہو گا لیکن جس قدر ذرائع شاہین 3 کو سوئچ کرنے پر استعمال ہونے تھے انھیں مثبت طور پر "تیمور" کی تیاری میں لگا دیا ہو گا جس کی رینج کے متعلق آفیشل اطلاع تو نہیں لیکن خبریں گردش میں ہیں کہ 7000 سے زیادہ ہے۔ یاد رہے کہ شاہین 3 کی رینج کے متعلق جو اعلانات کیے گئے تھے ان کے مطابق اس کی رینج 3500 کلو میٹر تھی۔